یوگی ادیتیاناتھ کی چار سالہ دور حکومت سے متعلق دعووں کی حقیقت کیا ہے؟


Uttar Pradesh Chief Minister Yogi Adityanath

جمعے کے روز یوگی ادیتیاناتھ کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت نے اترپردیش میں چار سال مکمل کر لیے ہیں۔

اس موقعے پر ادیتیاناتھ حکومت نے اپنی چار سال میں کامیابیوں کا ذکر کیا ہے۔ ان کی حکومت نے اخباروں میں اشتہارات میں بھی ان کامیابیوں کو بیان کیا ہے۔ ہم نے حکومت کے ان کچھ دعوؤں کو پرکھا ہے۔

جرائم

دعویٰ: حکومت کی جرائم کو قطعاً برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے گذشتہ چار سالوں میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

حقیقت: اترپردیش میں جرائم کی مجموعی تعداد میں اضافہ جاری ہے تاہم ان میں تیزی آنے کی شرح میں 2017 سے اب تک کمی ہوئی ہے۔

ہم نے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق سماجوادی پارٹی کے گذشتہ دورِ حکومت کا وزیراعلیٰ یوگی ادیتیاناتھ کے پہلے چار سال کے دور سے موازنہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’یوگی ادتیہ ناتھ خدا نہیں ہیں‘

حضرت علی پر یوگی کے ٹویٹ سے بھکت ’ناراض’

یوگی آدتیہ ناتھ کے بعض متنازع بیانات

مجموعی طور پر گذشتہ آٹھ سالوں میں جرائم کی تعداد میں اصافہ دیکھا گیا ہے تاہم ان میں تیزی آنے کی شرح 2012 سے اوپر نیچے ہو رہی ہے۔

2012 اور 2015 میں جرائم بڑھنے کی شرح 2019 سے بھی کم تھی اور اس وقت یہ 1.5 فیصد اور 0.6 فیصد تھی۔

جب یوگی ادیتیاناتھ نے 2017 میں عہدہ سنبھالا، اس وقت سے جرائم کی شرح میں 10 فیصد اضافہ ہوا اور 2019 میں یہ پھر 10 فیصد بڑھا۔ جرائم کی مجموعی تعداد 3 فیصد بڑھی۔

تاہم 2019 میں اترپردیش میں ملک میں سب زیادہ جرائم رپورٹ کیے گئے۔

Annual increase in crimes. %.  .

دعویٰ: 2016-17 کے مقابلے میں قتل کے واقعات 19 فیصد کم ہیں جبکہ ریپ کے واقعات 45 فیصد کم ہیں۔

حقیقت: یہ بات درست ہے کہ ریاست میں قتل اور ریپ دونوں کے واقعات میں کمی ہوئی ہے مگر ملک بھر میں ریاست دونوں جرائم کے حوالے سے بلند ترین سطح پر گنی جاتی ہے۔

موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ریپ کیسز میں 2016 سے 2019 کے درمیان 36 فیصد کمی آئی نہ کہ 45 فیصد جس کا وزیرِ اعلیٰ نے دعویٰ کیا ہے۔ ریاست ریپ کے حوالے سے ملک میں دوسرے درجے پر آتی ہے۔

سنہ 2016 سے 2019 تک قتل کے واقعات میں 25 فیصد کمی آئی ہے مگر ملک میں کسی بھی ریاست میں سب سے زیادہ قتل اترپردیش میں ہی ہوئے۔

احتجاجی مظاہرے

دعویٰ: گذشتہ چار سالوں میں کوئی احتجاجی مظاہرے نہیں ہوئے۔

حقیقت: احتجاجی مظاہروں کے بارے میں یہ دعویٰ بالکل جھوٹا ہے۔

2018 کے مقابلے میں احتجاجی مظاہرے کم ہوئے ہیں تاہم ریاست ابھی بھی انڈیا میں مظاہروں کے حوالے سے مہاراشٹر اور بہار کے بعد تیسرے نمبر پر آتی ہے۔

نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق اترپردیش میں مظاہروں کے حوالے سے کیسز 2016 میں 8018، 2017 میں 8990، 2018 میں 8909 اور 2019 میں 5714 تھے۔

Cases of riots in Uttar Pradesh. .  .

یہ دعویٰ وزیرِ اعلیٰ نے 2017 میں عہدہ سنبھالنے کے وقت بھی کیا تھا مگر سرکاری اعداد و شمار اس کے برعکس ہیں۔

معیشت

دعویٰ: ریاست میں فی کس آمدنی دوگنی ہو گئی ہے۔ ریاست میں فی کس آمدنی 2015-2016 میں 47 ہزار 116 روپے سے آج 94 ہزار 495 روپے ہوگئی ہے۔

حقیقت: اترپردیش کے شعبہِ معاشیات اور شماریات کے مطابق یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔

اس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلے فی کس آمدنی 4 فیصد کم ہوئی۔

اگلے سال اس میں دو فیصد اضافہ ہوا اور آئندہ دو سالوں میں ہر سال تقریباً 5 فیصد کمی ہوئی۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2020-2021 میں فی کس آمدنی میں اضافے کی شرح 0.4 فیصد کم ہوئی ہے۔

Per Capita Income growth . (% increase over previous year).  .

Reality Check branding


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp