ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ میں پیار کیسے پروان چڑھا؟



لندن، ڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ کسی حد تک اکھڑ مزاج رویے، شرارتی حس مزاح اور کبھی کبھار ناشائستہ گفتار کے لئے معروف تھے۔ انہوں نے برطانوی عوام کے لئے وفاداری کے ساتھ خدمات سرانجام دیں اور ملکہ الزبتھ دوم نے 69 برس قبل جب تخت سنبھالا تو ان کی حمایت کی۔ 1952 میں جب ملکہ نے اقتدار سنبھالا تو وہ اپنے کردار کے حوالے سے بے یقینی کا شکار تھے۔ پرنس فلپ نے عمومی ریٹائرمنٹ کی عمر سے تیس سال بعد 96 برس کی عمر میں ریٹائرمنٹ لی تھی۔

اب تک سب سے طویل عرصے تک خدمات سرانجام دینے والے ملکہ کے شریک حیات کے طور پر پرنس فلپ نے تنہا 22191 سرکاری مصروفیات انجام دیں، اپنے کیریئر کے دوران 5ہزار 493 تقریریں کیں۔ اگرچہ پرنس سو برس کے قریب زندہ رہے تاہم شاہی خاندان میں سب سے طویل زندگی کا اعزاز ملکہ الزبتھ کے چچا پرنس ہنری کی اہلیہ پرنسز الیس کے پاس ہے جو 102 برس زندہ رہیں۔ پرنس فلپ کی بڑی بہن نے ایک نازی سے شادی کی تھی، ملکہ الزبتھ نہیں چاہتی تھیں کہ دنیا کو اس کا علم ہو۔

پرنس فلپ کی بہن سیسلی ان کے شوہر دونوں نازی پارٹی کے رکن تھے، جو 1937 میں ایک جہاز کریش میں مارے گئے۔ نوجوان فلپ بہن کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے جرمنی گئے اور آخری رسومات کے لئے انہوں نے نازی فوجیوں کے ساتھ جلوس میں شرکت کی۔ 1947 میں جب پرنس فلپ کی شادی ہوئی تو ان کی کسی بہن کو اس میں مدعو نہیں کیا گیا۔ تاہم 2015 میں شاہی جوڑے نے اپنے جرمن رشتہ داروں سے ملاقات کی۔ پرنس فلپ اپنے رشتہ داروں کے معاملے میں بے بس تھے، اور انہوں نے خود بھی دوسری جنگ عظیم میں رائل نیوی افسر کی حیثیت سے اتحادیوں کے لئے جنگ کی۔

نیز، پرنس فلپ کی والدہ شہزادی ایلس نے دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کو پناہ دی تھی جب وہ ایتھنز میں مقیم تھیں۔ ان کے اس عمل کی وجہ سے انہیں ہولو کاسٹ کی کادگار یادواشم نے پرنسز ایلس اقوام عالم میں صادق کے اعزاز سے نوازا گیا اور انہیں مقبوضہ بیت المقدس میں دفن کیا گیا۔

یہ ایک سچی کہانی ہے کہ ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کو کس طرح پیار ہوا، شہزادی الزبتھ 13 برس کی عمر میں پہلی بار بہادر شہزادے سے ملی تھیں۔ تاہم 1957 کے ٹائم میگزین کے ایک مضمون کے مطابق شہزادی کے والد کنگ جارج ششم نے اس جوڑے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا۔ فلپ کے برطانوی پس منظر اور عمدہ جنگی ریکارڈ کے باوجود جارج ششم کو اس بارے میں تشویش تھی کہ برطانوی رائے عامہ کس طرح ایک یونانی شہزادے کو برطانوی تخت کی وارث کے شوہر کے طور پر قبول کرے گی۔ ان کی بیٹی کے گستاخ بہادر نوجوان کے بلند آہنگ قہقہے، اور اس کے بے باک سمندری سفر والے آداب نے بھی مہذب بادشاہ کو مشتعل کر دیا تھا۔

علاوہ ازیں فلپ شاہی معیار کے مطابق نہ تھا، جلاوطن، جرمنی سے تعلق، نازی رشتے دار ہونے کی وجہ سے اسے شہزادی کے لئے مناسب انتخاب نہیں سمجھا جاتا تھا۔ ملکہ شاید سب کے علم میں یہ لانا پسند نہ کریں تاہم انہوں نے اپنے شہزادہ کے لئے مقدمہ لڑا اور آخر کار والد کے مقابلے میں ان کی خواہش جیت گئی۔ اس جوڑے نے 20 نومبر 1947 کو شادی کر لی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments