لاہور کی صورت حال پر پولیس کا موقف


پولیس ذرائع کے مطابق لاہور میں امن و امان کی موجودہ صورت حال کا پس منظر درج ذیل ہے۔

  • دھرنے کی کال ایک کالعدم تنظیم کی جانب سے دی گئی تھی۔
  • صوبہ پنجاب میں 115 روڈ بلاک/مظاہرے /دھرنے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کسی خون خرابے کے بغیر ختم کیے تھے۔ اس میں شک نہیں کہ اتنے بڑے پیمانے پر ایک خاص جذبے سے کیے جانے والے مظاہروں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کی جان جا سکتی تھی لیکن مشترکہ میٹنگز میں معاملے پر غور و فکر کیا گیا اور احتیاط سے ہینڈل کیا گیا۔
  • کالعدم تنظیم کی نام نہاد شوری کی جانب سے دھرنوں کی کال اور ہنگامے کے بعد تقریباً ایک ہزار پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ دو اپنی جان سے گئے اور پیچھے ان کے خاندان اپنے سربراہ اور بچے اپنے باپ کے بغیر چھوڑ گئے۔
  • ایمبولینسیں، آکسیجن ڈیلیوری اور خاندان ان مظاہروں کی وجہ سے کئی گھنٹے روکے گئے۔
    حکومت کی طرف سے حتی الامکان ضبط کا مظاہرہ کیا گیا۔
  • سعد کے بھائی انس کی ان سے 17 تاریخ کو جیل میں ملاقات ہوئی اور سعد نے انہیں شوری کو رکنے کا کہا مگر شوری نے یہ پیغام یکسر مسترد کر دیا اور تشدد کی راہ اختیار کی۔
  • اٹھارہ اپریل کو صبح سویرے شرپسند عناصر نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جہاں رینجر اور پولیس افسران عمارت میں محصور ہو گئے۔ تھانے کا گیٹ توڑ کر ڈی ایس پی نواں کوٹ، پانچ پولیس افسران اور چار رینجرز اہلکاروں کو یرغمال بنا کر تنظیم کے مرکز لے جایا گیا۔ شرپسند عناصر نے کم از کم ایک آئل ٹینکر کو پچاس ہزار لیٹر پٹرول کے ساتھ مرکز میں پہنچا دیا۔ شرپسند عناصر مسلح تھے اور انہوں نے پولیس اور رینجرز پر پٹرول بموں سے حملہ کیا۔ پولیس اور رینجرز نے جوابی کارروائی کی اور تھانے کا قبضہ واپس حاصل کر لیا۔
  • پولیس نے نہ تو ایسا پلان بنایا تھا اور نہ ہی مسجد اور مدرسے کے خلاف آپریشن کیا۔ جو ایکشن کیا گیا وہ اپنے تحفظ اور عوام کے جان و مال کو بچانے کے لیے کیا گیا تھا۔
  • کالعدم تنظیم نے مذاکرات کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری طرف وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا پر کہا ہے کہ کالعدم جماعت کو فنڈنگ کرنے والے افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ چوک یتیم خانہ بالکل نارمل ہے آپ کسی بھی اپنے نمائندے کو بیج کر دیکھ سکتے ہیں۔ حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے لیکن بلیک میل نہیں ہوں گے۔ لاہور میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو اغوا کیا گیا جس پر آپریشن ہوا۔ ریاست کالعدم مسلح گروہ کے سامنے بلیک میل نہیں ہوئی۔ عمران خان عاشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہیں انہوں نے ہر فورم پر بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرانس، یوکے اور یورپی ملکوں میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف کمپین چلائی جا رہی ہے۔ پاکستان اور لاہور الحمدللہ بالکل نارمل ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments