صدر بائیڈن سمیت کئی نامور شخصیات کا جارج فلائیڈ کیس کے فیصلے کا خیرمقدم
امریکہ میں ایک بڑے احتجاج کی وجہ بننے والے جارج فلائیڈ کیس کا بالآخر فیصلہ آ گیا ہے۔ جیوری نے منگل کو ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس کے سابق پولیس اہلکار ڈیرک شاوین کو سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ جیوری کے فیصلے کا کئی نامور شخصیات نے خیر مقدم کیا ہے۔
جارج فلائیڈ کے قتل نے امریکہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سیاہ فام افراد کے ساتھ برتاؤ پر ایک نئی بحث کو جنم دیا تھا۔ پولیس اہلکار کے ہاتھوں فلائیڈ کے قتل کے بعد پولیس اصلاحات پر بھی زور دیا جا رہا تھا۔
منگل کو جیوری کے فیصلے کے بعد امریکہ سمیت کئی نامور عالمی شخصیات نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے جب کہ بعض نے کیس کے فیصلے کو اہم سنگِ میل بھی قرار دیا ہے۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے فلائیڈ کیس کے فیصلے پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ جیوری کا فیصلہ آگے بڑھنے کے لیے اہم سنگِ میل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارج فلائیڈ کو اب واپس نہیں لایا جا سکتا لیکن ان کے کیس کا فیصلہ امریکہ میں انصاف کی جانب بڑھنے کے لیے ایک بڑا قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
Today, a jury in Minnesota found former Minneapolis Police Officer Derek Chauvin guilty of murdering George Floyd.
The verdict is a step forward.
And while nothing can ever bring George Floyd back, this can be a giant step forward on the march towards justice in America.
— President Biden (@POTUS) April 20, 2021
ریاست منی سوٹا کے گورنر ٹم والز نے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ ریاست میں انصاف کی جانب بڑھنے کے لیے اہم قدم ہے۔ ٹرائل ختم ہو گیا ہے لیکن ہمارا کام ابھی شروع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا نے 25 مئی 2020 کو دیکھا تھا کہ جب جارج فلائیڈ کی موت ان کی گردن پر نو منٹ تک گھٹنا رکھنے سے واقع ہوئی تھی۔
سابق امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آج جیوری نے صحیح کام کیا ہے لیکن حقیقی انصاف مزید چیزوں کا متقاضی ہے۔
Today, a jury did the right thing. But true justice requires much more. Michelle and I send our prayers to the Floyd family, and we stand with all those who are committed to guaranteeing every American the full measure of justice that George and so many others have been denied. pic.twitter.com/mihZQHqACV
— Barack Obama (@BarackObama) April 20, 2021
ان کے بقول، “مشل اور میں نے جارج فلائیڈ کے اہلِ خانہ کے لیے دعائیں کی ہیں اور ہم ان تمام افراد کے ساتھ کھڑے ہیں جو ہر امریکی فرد کے لیے انصاف کی فراہمی کی ضمانت دیتے ہیں جو جارج اور ان جیسے کئی دیگر افراد کو نہیں مل رہا تھا۔”
سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ جارج فلائیڈ کے اہلِ خانہ اور ان کی کمیونٹی اس بات کی مستحق ہے کہ اس کے قاتل کا احتساب کیا جائے اور آج اس کا احتساب ہوا ہے۔ انہوں نے ‘بلیک لائیوز میٹر’ کا نعرہ بھی دہرایا۔
George Floyd's family and community deserved for his killer to be held accountable.
Today, they got that accountability.
Always and forever, Black lives matter.
— Hillary Clinton (@HillaryClinton) April 20, 2021
برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ “میں جارج فلائیڈ کی موت پر خوف میں مبتلا تھا اور آج فلائیڈ کے قتل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ میری نیک تمنائیں جارج فلائیڈ کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔
I was appalled by the death of George Floyd and welcome this verdict.
My thoughts tonight are with George Floyd’s family and friends.
— Boris Johnson (@BorisJohnson) April 20, 2021
امریکن سول لبرٹیز یونین نے کہا ہے کہ ریاست منی سوٹا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سفید فام پولیس افسر کا سیاہ فام شخص کو قتل کرنے پر احتساب ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کا فیصلہ پولیس کو قابلِ احتساب بنانے کے لیے ایک چھوٹی سی کامیابی ہے اور شاید اس سے سیاہ فام کمیونٹی کے دکھوں میں کمی آ سکے گی۔
سینیٹر رافیل وارنوک نے کہا ہے کہ میری تمام ہمدردیاں جارج فلائیڈ کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ جارج فلائیڈ تو واپس نہیں آ سکتے لیکن شکر ہے کہ آج انہیں انصاف مل گیا ہے۔
Today’s verdict is the right decision, but it is not justice for George Floyd, who should still be alive today, nor for his family and community.
True justice prevents the senseless killings of Black people and provides equal protection under the law for all.
— Reverend Raphael Warnock (@ReverendWarnock) April 21, 2021
وارنوک نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ جارج فلائیڈ قتل کیس کا فیصلہ امریکہ میں تبدیلی کے لیے سنگِ میل ثابت ہو گا جہاں لوگ اس طرح کے واقعات بار بار دیکھ رہے ہیں۔
ریاستِ میری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن نے کہا ہے کہ جارج فلائیڈ کے قتل نے ہمیں یاد دلایا تھا کہ ہمیں بطور قوم اعلیٰ خوبیاں پیدا کرنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اب انصاف ہو گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ فیصلہ جارج فلائیڈ کے اہلِ خانہ اور ان کی کمیونٹی کے لیے اطمینان بخش ہو گا۔
The senseless murder of George Floyd served as yet another reminder that we still have a long way to go to live up to our nation’s highest ideals.
Justice has now been served, and we hope that this verdict will bring some measure of peace to the Floyd family and the community.
— Governor Larry Hogan (@GovLarryHogan) April 20, 2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).