سارہ خان: ’ثبات‘ اور ’رقصِ بسمل‘ کی اداکارہ ’ہمیشہ‘ مردوں کو برا دکھانے پر نالاں کیوں؟


سارہ خان

’مِرال کے کردار کے لیے میں نے اکثر اپنی امی کے کپڑے استعمال کیے تھے۔ میری امی اس طرح کی ڈریسنگ کیا کرتی تھیں، جس طریقے سے وہ اٹھتی بیٹھتی تھیں، بات کرتی تھیں، تو میرال میں میں نے اپنی امی کی نقل کی تھی۔‘

حال ہی میں مکمل ہونے والے ڈرامہ سیریئل ثبات میں اپنے کردار سے متعلق یہ بات کہتے ہی سارہ خان نے زور سے قہقہہ لگایا اور کہا کہ ’اوہ میں تو سوال ہی بھول گئی۔‘

عام طور پر ایک ’دکھی اور مظلوم‘ لڑکی کا کردار نبھانے والی سارہ عام زندگی میں ایسے ہی خوش رہتی ہیں جیسے وہ اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر دکھتی ہیں۔

یا شاید جیسے وہ اپنے آپ کو دوسروں کو دکھانا چاہتی ہیں کیونکہ ان کے بقول ’لوگوں کو آپ کے بارے میں وہی سب کچھ نظر آتا ہے، جو آپ انھیں دکھانا چاہتے ہیں۔‘

سارہ خان نے اپنی والدہ کو 2017 میں کھو دیا تھا شاید یہ قہقہہ بھی کہیں ان کے دکھ کو چھپا گیا۔

صحافی براق شبیر کو بی بی سی کے لیے دیے گئے ایک انٹرویو میں سارہ نے اپنے شوہر فلک کی بے پناہ محبت، سوشل میڈیا سے متعلق ان کی رائے اور ڈرامہ رقصِ بسمل میں اپنے کردار سے متعلق بات کی۔

یہ بھی پڑھیے

جنھوں نے ’ثبات‘ ڈرامہ نہیں دیکھا ’کیا وہ واقعی پاکستانی ہیں؟‘

گھسی پٹی محبت: ’ناکام شادی کا مطلب ناکام زندگی نہیں‘

رمشا خان: ’سامعہ کا کردار عورتوں کے دل کی آواز ہے‘

’دل نا امید تو نہیں میں جو دکھایا گیا اس سے ہم میں سے ہر کوئی گزرا ہے‘

’جب وہ پھول نہیں لاتے تو یوں لگتا ہے جیسے کچھ نامکمل ہے‘

انٹرویو کے دوران دو باتیں تو بہت واضح نظر آتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ سارہ زندگی کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے پر یقین رکھتی ہیں اور دوسرا یہ کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، ان کو اس سے فرق پڑتا ہے۔

فلک اور سارہ کی شادی میں تو گذشتہ برس شاید پورا پاکستان ہی دلچسپی لے رہا تھا اور اس شادی کے دوران دونوں نے اپنے مداحوں سے کچھ خفیہ بھی نہیں رکھا۔

سارہ خان

سارہ کے مطابق انھوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ وہ اپنے مداحوں کو اپنی خوشی میں شریک کرنا چاہتی تھیں۔ تاہم شادی کے بعد جب ان کے انسٹاگرام پر فلک کی جانب سے دیے گئے پھولوں کی پوسٹس کی جانے لگیں تو اکثر صارفین نے اسے دکھاوا قرار دیا۔

سارہ کہتی ہیں کہ ’ہم ہمیشہ مردوں کو ایک برے روپ میں ہی دکھاتے ہیں، فلک کا پیار کرنے کا انداز ہے، وہ مجھے پھول دے کر اس کا اظہار کرتے ہیں حالانکہ اس پھول کی کیا قیمت ہو گی۔

’لیکن میری نظر میں یہ بہت بڑی بات ہوتی ہے، جب وہ پھول لاتے ہیں تو میرا پورا دن اچھا گزرتا ہے، جب وہ نہیں لاتے تو ایسا لگتا ہے جیسے کچھ نامکمل ہے۔‘

https://www.instagram.com/p/CMPL5vmlMhm/

فلک اور سارہ کی ملاقات لاہور میں ایک برائڈل فیشن ویک کے دوران ہوئی تھی جہاں فلک نے انھیں شادی کی پیشکش کی تھی۔

سارہ بتاتی ہیں کہ اس وقت تو میں نے نہ کر دی لیکن پھر فلک سارہ کے والد کے پاس ان کا ہاتھ مانگنے پہنچ گئے۔

سارہ کہتی ہیں کہ میری شادی کسی بھی عام گھر کی لڑکی جیسی ہی تھی کیونکہ یہ میرے ابو کی پسند تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے منانے میں بھی میرے والد کا اہم کردار تھا اور پھر والدین ہمیشہ آپ کے لیے اچھا ہی سوچتے ہیں۔

’سوشل میڈیا پر وہی دکھتا ہے جو آپ دکھانا چاہتے ہیں‘

تاہم سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کی تشہیر کرنے سے اکثر افراد انھیں روکتے بھی ہیں کیونکہ سارہ اپنے ہنی مون کے فوراً بعد بیمار ہو گئی تھیں۔

’لوگ مجھے کہتے ہیں کہ تم نے اپنی پوری زندگی سوشل میڈیا پر ڈال دی ہے اسی لیے تم بیمار ہوئی تھی، لیکن میں انھیں کہتی ہوں کہ اگر کچھ لوگ برائی کرتے ہیں تو اتنے سارے افراد دعائیں بھی تو کرتے ہیں جس کے باعث مجھے بہت جلد صحتیابی بھی مل گئی تھی۔‘

https://www.instagram.com/p/CNPXySbl8Yq/

سارہ کہتی ہیں کہ ’اگر میں کچھ سوشل میڈیا پر ایسا شیئر کرتی ہوں جس پر لوگ بات کرتے ہیں تو یقیناً میں چاہتی ہوں کے وہ ایسا کریں۔ وہی دکھتا ہے جو آپ دکھانا چاہتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ جب لوگ کہتے ہیں کہ میرا شوہر بھی فلک جیسا ہو تو تو مجھے بہت اچھا لگتا ہے کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ میری بہنوں کا شوہر بھی فلک جیسا ہو۔

’اس لیے میں شادی کو ایک خوبصورت رشتے کے طور پر دکھانا چاہتی ہوں۔‘

سوشل میڈیا پر اکثر باتیں چھپانا بھی خاصا دشوار ہو جاتا ہے جیسے ان کے حالیہ ڈرامے کے ایک سین میں بدلتے جھمکے حال ہی میں لوگوں کی دلچسپی کا باعث بن گئے۔

اس حوالے سے سوال ہوا تو سارہ نے قہقہہ لگایا اور بتایا کہ کیونکہ یہ سین تین ماہ کے وقفے سے مختلف کٹس میں عکس بند ہوا تھا اس لیے ان کی ٹیم سے یہ غلطی نظرانداز ہو گئی۔

میں کوئی ایسی چیز نہیں کرنا چاہتی کہ لوگ کہیں یہ تو سارہ نہیں ہے

سارہ کے لیے ’لوگ کیا کہیں گے‘ معنی رکھتا ہے اس کی وجہ وہ یہ بتاتی ہیں کہ کیونکہ ان سے ان کے مداح اتنا پیار کرتے ہیں کہ وہ انھیں مایوس نہیں کرنا چاہتیں۔

سارہ عموماً ایک دکھی اور مظلوم لڑکی کا کردار کرتی آئی ہیں اور اس کے باعث انھیں خاصی مقبولیت اور پذیرائی بھی ملی ہے لیکن اس کی وجہ سے ان کے دل میں دیگر کردار نبھانے سے متعلق ہچکچاہٹ بھی پیدا ہوئی ہے۔

ایسا ہی کچھ رقصِ بسمل میں زہرہ کا کردار نبھانے کے لیے حامی بھرنے سے پہلے بھی ہوا۔

سارہ بتاتی ہیں کہ ’زہرہ سے متعلق مجھے ڈر تھا کہ ہم کچھ غلط نہ دکھائیں، تین چار سینز زہرہ کے شادی سے پہلے ایسے تھے جو کرتے ہوئے مجھے ڈر لگ رہا تھا، جن میں سے کچھ میں تو میں نے پارٹیز میں ڈانس بھی کرنا تھا جو میں نہیں کرتی سکرین پر۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’لوگ مجھ سے بہت امید رکھتے ہیں، وہ مجھ سے پیار بھی بہت کرتے ہیں، تو میں کوئی ایسی چیز نہیں کرنا چاہتی تھی کہ لوگ یہ کہیں کہ یہ تو سارہ ہی نہیں ہے۔‘

سارہ کے مطابق انھوں نے ڈرامہ سائن کرنے سے پہلے بہت ساری چیزوں کو تبدیل کروایا۔

’سکرپٹ میں کچھ الفاظ ایسے تھے جو کہہ کر میں سارہ کو یا اس کردار کو بھی برا نہیں کرنا چاہتی تھی۔‘

ثبات کی میرال، ایک مضبوط لیکن منفی روپ

ڈرامہ سیریل ثبات کرتے ہوئے سارہ کا کردار یعنی مِرال ان کے پچھلے کرداروں سے خاصا مختلف ہے۔ یہاں وہ ایک مضبوط خاتون کے روپ میں ہیں لیکن ان کا کردار کا منفی روپ بھی خاصا اجاگر کیا گیا ہے۔

سارہ اس کردار سے متعلق بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’عورت تو یہ ہے، جس طرح سے خواتین ہوتی ہیں مضبوط اور انھیں پتا ہوتا ہے کہ انھوں نے کیا کرنا ہے زندگی میں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ اس کردار کی مقبولیت کی دو وجوہات تھیں۔

’ایک تو یہ کہ جو پڑھے لکھے افراد تھے وہ اس کی اچھائیوں کو دیکھ رہے تھے، کہ وہ ذہنی اعتبار سے کتنی مضبوط لڑکی تھی، اپنے باپ کا کاروبار خود چلا رہی تھی اور اسے معلوم تھا کہ اسے کیا کرنا ہے۔

’دوسری وجہ یہ تھی کہ ہمیشہ سے مردوں کو ہی منفی کرداروں میں دکھایا جاتا ہے، اس لیے شاید لوگ اس بات سے بھی خوش تھے کہ کبھی عورت کا منفی پہلو بھی دکھایا گیا ہے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ مِرال مجھے بہت اچھی لگتی تھی کیونکہ جو چاہیے تھا اس نے وہ کیا، مرد ہو یا عورت، اسے ویسا ہی ہونا چاہیے۔

سارہ کہتی ہیں کہ جب بھی انھیں منفی کردار ملتے ہیں تو وہ اپنا ذہن بنا لیتی ہیں کہ اگر لوگ اس کردار کو برا نہیں کہیں گے، یا اسے گالیاں نہیں دیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ میں نے یہ کردار ہی اچھا نہیں کیا۔

’لیکن مِرال بہت ہی ’کول‘ لڑکی تھی، اچھے کپڑے پہنتی تھی، جو کرنا چاہتی تھی وہی کرتی تھی اور دکھنے میں اچھی تھی، اس لیے شاید لوگوں کی طرف سے اس کی اتنی برائیاں نہیں کی گئیں جتنی ہونی چاہیے تھیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32510 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp