سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی معطلی، ٹرمپ کا اپنی ویب سائٹ سے پیغام رسانی کا آغاز


امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ویب سائٹ سے پیغامات جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔ اب دوسرے لوگ ان کے پیغامات کو فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارمز پر شیئر کر سکتے ہیں۔

رواں برس چھ جنوری کو سابق صدر کے حامیوں کی جانب سے کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز نے ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ٹرمپ نے ویب سائٹ سے اپنے پیغامات اس وقت پوسٹ کرنا شروع کیے ہیں جب سماجی رابطوں کی دنیا کا بڑا پلیٹ فارم فیس بک کا نیم آزاد نگرانی کا بورڈ کمپنی کے ٹرمپ کے اکاؤنٹس معطل کرنے کے اقدام پر اپنا فیصلہ سنانے والا ہے۔

اس ضمن میں قانونی اور انسانی حقوق کے ماہرین اور صحافیوں پر مشتمل 20 ممبران کا بورڈ بدھ کو اپنا فیصلہ سنائے گا۔

دریں اثنا ٹرمپ کے مشیر جیسن ملر نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ سابق صدر جس ویب سائٹ سے پیغامات جاری کر رہے ہیں وہ کوئی سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر نے کہا کہ ٹرمپ نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں جلد ہی عوام کو مطلع کیا جائے گا۔

جس ویب سائٹ سے ٹرمپ نے اپنے پیغامات جاری کرنا شروع کیے ہیں اس کا نام “فرام دی ڈیسک آف ڈونلڈ ٹرمپ” پے جسے “کیمپیں نیوکلس” نامی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ اس پر لگائی گئی پوسٹس کو پسند اور شیئر بھی کیا جا سکتا ہے۔

ان پوسٹس میں اُن دعوؤں کا اعادہ کیا گیا ہے جن میں ٹرمپ کہتے ہیں کہ گزشتہ سال کے الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ فیس بک اور ٹوئٹر دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے کہا ہے کہ انہوں نے ایسے مواد کو اپنے پلیٹ فارمز کے ان اکاؤنٹس سے ہٹا دیا ہے جو سابق صدر پر عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کر کے ان کے پیغامات کو نشر کر رہے تھے۔

ٹوئٹر کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اس ویب سائٹ سے ایسے مواد کو چھپنے دیا جائے گا جو اس پلیٹ فارم کے اصولوں سے متصادم نہیں ہو گا۔

لیکن ٹوئٹر نے واضح کیا کہ اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ ٹرمپ پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کر کے ان کے معطل اکاؤنٹ کی جگہ کوئی نیا اکاؤنٹ چلایا جائے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments