انیس سالہ نوجوان نے ’ماؤنٹ ایورسٹ’ سر کر لیا، کارنامہ انجام دینے والے کم عمر ترین پاکستانی ہونے کا اعزاز
اس سے قبل یہ اعزاز پاکستان کی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے پاس تھا جنہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کو 22 سال کی عمر میں 2013 میں سر کیا تھا۔
#PakistanOnEverest2021 #SummitAlert
AND SHEHROZE KASHIF HAS DONE IT! Mashallah! 🇵🇰♥️
At 5:02 AM Pakistan time our very own Broad Boy, Shehroze Kashif became the youngest #Pakistani to stand on top of the world when he reached the summit of mount #Everest a while ago!!!! pic.twitter.com/cgXLSi1gcv
— The Karakoram Club (@KarakoramClub) May 11, 2021
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ظہیر چوہدری نے بتایا کہ پاکستان میں عموماََ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماؤں کے پھیپھڑے زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔ اس لحاظ سے شہروز کو زیادہ محنت کرنا پڑی۔
اس سے قبل پاکستان کی جانب سے نذیر صابر، حسن سدپارہ، ثمینہ بیگ، مرزا علی اور کرنل عبدالجبار بھٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں۔
شہروز کاشف کے مینجر ظہیر چوہدری کے مطابق شہروز کو بچپن سے ہی کوہ پیمائی کا شوق تھا اور ہر سال کوئی نہ کوئی نئی چوٹی سر کرنے کے بارے میں سوچتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شہروز نے 11 سال کی عمر میں 3885 میٹر بلند ’مکرا پیک‘ سر کی۔ جب کہ اس ک علاوہ چمبرا پیک، شمشال میں منگلک سر، خردپین پاس، براڈ پیک، خسر گنگ الپائن اسٹائل کی چوٹیاں بھی وہ سر کر چکے ہیں۔
پنجاب کے وزیرِ کھیل رائے تیمور خان بھٹی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ شاباش شہروز کاشف! دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر پوری قوم کو آپ پر فخر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کم عمری میں یہ کارنامہ سرانجام دینا ہمت، جوش و ولولے کی عملی مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہروز کاشف کی اس کامیابی پر حکومتِ پنجاب ان کو نوجوانوں کے لیے خیر سگالی کا سفیر مقرر کرے گی۔
شاباش شہروز کاشف! دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر پوری قوم کو آپ پر فخر ہے۔ اس کم عمری میں یہ کارنامہ سرانجام دینا ہمت،جوش و ولولے کی عملی مثال ہے۔ آپ کی اس کامیابی پر حکومت پنجاب کی جانب سے آپکو نوجوانوں کے لئے خیر سگالی سفیر مقرر کیا جائے گا۔ #PakistanonEverest pic.twitter.com/R8dEohM0J3
— Rai Taimoor Khan Bhatti (@RaiTaimoorPTI) May 11, 2021
ایورسٹ سر کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ شہروز کاشف کے والد کی اپنی آمدنی کی وجہ سے ہی ممکن ہو پایا۔
مینجر ظہیر چوہدری کے مطابق اس سے قبل بھارت، نیپال اور امریکہ کے ٹین ایجرز نے ایورسٹ کی چوٹی سر کی ہے اور اس مناسبت سے یہ پاکستان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کل 14 ایسی چوٹیاں ہیں جو کہ آٹھ ہزار میٹر بلند ہیں۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ تمام کی تمام سر کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے گروپ میں 20 سے زائد کوہ پیماؤں نے ایورسٹ کو سر کیا جس میں اردن کے شہزادے بھی شامل ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے بتایا کہ کوہ پیمائی ایک مشکل اور مہنگا ترین شوق ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرے تو کوئی شک نہیں کہ بہت سارے نوجوان پاکستان کا عالمی سطح پر نام روشن کر سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر آگہی مہم کے بعد پاکستان کے بہت سارے نوجوان کوہ پیمائی کی جانب راغب ہو رہے ہیں جو کہ ایک مثبت پہلو ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).