بھارت میں کرونا سے اموات اور طریقۂ علاج پر بیان، بابا رام دیو اور ڈاکٹروں میں نیا تنازع
کاروباری شخصیت اور یوگا گرو سے ڈاکٹروں کا یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب بابا رام دیو نے گزشتہ ہفتے اپنے معتقدین سے گفتگو میں ایلوپیتھی طریقۂ علاج کا مذاق اڑایا تھا اور کہا تھا کہ ایلوپیتھی بیوقوفی والی اور دیوالیہ سائنس ہے۔
ان کے بقول کرونا کے علاج میں پہلے کلوروکوئن ناکام ہوئی۔ پھر ریمڈی سیور ناکام ہوئی۔ پھر اینٹی بائیو ٹیک اور اسٹیرائیڈ ناکام ہوئیں اور اب پلازمہ تھراپی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 10 ہزار ڈاکٹر ویکسین لینے کے باوجود ہلاک ہو چکے ہیں۔ دواؤں اور آکسیجن کی قلت سے اتنے لوگ نہیں مرے ہیں جتنے کہ ایلوپیتھی طریقۂ علاج سے مرے ہیں۔
بھارت میں ڈاکٹروں کی تنظیم ’انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن‘ (آئی ایم اے) نے وزیرِ اعظم کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ بابا رام دیو نے 10 ہزار ڈاکٹروں کی موت کی بات کی ہے۔ ان کا یہ بیان کرونا وبا پر قابو پانے کے قومی مفادات کے خلاف ہے۔
مکتوب کے مطابق آئی ایم اے کے خیال میں یہ ملک سے غداری کا واضح کیس ہے۔ اس کے علاوہ یہ قومی مفادات اور ملک کے غریب عوام کو نقصان پہنچانے والا معاملہ ہے۔
آئی ایم اے نے واضح کیا کہ وبا کی پہلی لہر کے دوران، جب کہ ویکسین تیار نہیں ہوئی تھی، 753 ڈاکٹر ہلاک ہوئے تھے۔ دوسری لہر کے دوران 513 ڈاکٹر ہلاک ہوئے ہیں۔ پہلی لہر کے دوران کسی بھی ڈاکٹر نے ویکسین نہیں لی تھی اور دوسری لہر کے دوران ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی اکثریت مختلف وجوہات سے ویکسین نہیں لے سکی تھی۔
IMA HQs Press Release on 22.05.2021 pic.twitter.com/rrc1LXA24n
— Indian Medical Association (@IMAIndiaOrg) May 22, 2021
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) نئی دہلی کے ڈاکٹروں کی تنظیم نے بھی بابا رام دیو کے بیان کی مذمت کی ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر ایک نئی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں بابا رام دیو یہ کہہ رہے ہیں کہ کسی میں جرات اور ہمت نہیں ہے جو انہیں گرفتار کر سکے۔ وہ صرف ہنگامہ کر رہے ہیں۔ وہ جو چاہتے ہیں انہیں کرنے دو۔
Ramdev challenges Modi Govt into arresting him, says "UNKA BAAP BHI ARREST NAHI KAR SAKTA"
Over to you, @narendramodi @AmitShah !!
— Gaurav Pandhi (@GauravPandhi) May 25, 2021
قبل ازیں مرکزی وزیرِ صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے بابا رام دیو کے بیان کے بعد ان کے نام دو صفحے کا ایک مکتوب ارسال کیا تھا اور ان سے اپنا بیان واپس لینے کا کہا تھا۔
संपूर्ण देशवासियों के लिए #COVID19 के खिलाफ़ दिन-रात युद्धरत डॉक्टर व अन्य स्वास्थ्यकर्मी देवतुल्य हैं।
बाबा @yogrishiramdev जी के वक्तव्य ने कोरोना योद्धाओं का निरादर कर,देशभर की भावनाओं को गहरी ठेस पहुंचाई।
मैंने उन्हें पत्र लिखकर अपना आपत्तिजनक वक्तव्य वापस लेने को कहा है। pic.twitter.com/QBXCdaRQb1
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) May 23, 2021
اس کے بعد بابا رام دیو کی کمپنی ’پتنجلی‘ کے لیٹر ہیڈ پر ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ جدید طریقۂ علاج اور ایلوپیتھی کے مخالف نہیں ہیں۔ وہ مانتے ہیں زندگی بچانے اور سرجری کے شعبے میں ایلوپیتھی نے بہت ترقی کی ہے۔ ان کا جو بیان پیش کیا گیا ہے وہ کارکنوں کے ایک اجلاس میں پڑھا گیا میسج ہے۔ جو واٹس ایپ پر آیا تھا۔ اگر اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو انہیں افسوس ہے۔
لیکن اس کے اگلے روز ہی بابا رام دیو نے آئی ایم اے کے نام ایک خط میں 25 سوالات پوچھے اور یہ جاننا چاہا کہ کیا ایلوپیتھی ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسی بیماریوں سے مستقل شفا دیتی ہے۔
मैं इंडियन मेडिकल एसोसिएशन व फार्मा कंपनियों से विनम्रता के साथ सीधे 25 सवाल पूछता हूँ- pic.twitter.com/ATVKlDc9tl
— स्वामी रामदेव (@yogrishiramdev) May 24, 2021
بابا رام دیو اور تنازعات
مبصرین کے مطابق بابا رام دیو اور تنازعات کا پرانا رشتہ ہے۔ چوں کہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کئی رہنماؤں اور کئی مرکزی وزرا کو وہ اپنا دوست بتاتے ہیں اور وزیرِ اعظم نریندر مودی سے ان کی قربت ہے۔ اس لیے وہ جیسا چاہتے ہیں ویسا بیان دیتے ہیں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
گزشتہ سال جون میں کرونا کی پہلی لہر کے دوران ان کی کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ’کورونل‘ نام کی ایک دوا تیار کی ہے جو سات دن کے اندر کرونا کے مریض کو ٹھیک کر سکتی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے نیوز کانفرنس کی تھی اور اس میں اپنی اس دوا کو متعارف کرایا تھا۔
لیکن آیوروید، یوگا، نیچورو پیتھی، یونانی، سدّھا اور ہومیو پیتھی کی وزارت، آیوش، نے پتنجلی کو کورونل دوا فروخت کرنے پر اس وقت تک پابندی عائد کر دی تھی جب تک کہ ادویات کی ایجنسیوں کی جانب سے اس کی منظوری نہ ہو جائے۔
رواں سال فروری میں بابا رام دیو نے دو مرکزی وزرا ڈاکٹر ہرش وردھن اور نتن گٹکری کی موجودگی میں دعویٰ کیا تھا کہ کورونل کو صحت کے عالمی ادارے ’ڈبلیو ایچ او‘ سے سرٹیفکیٹ مل گیا ہے۔
कोरोनिल ना मिलने से तीन पीढ़ियों की मौत हुई और कोरोनिल व योग ने तीन पीढ़ियों को बचाया।#Patanjalis_EvidenceBased_Medicine pic.twitter.com/tskJndhd2X
— स्वामी रामदेव (@yogrishiramdev) May 23, 2021
صحت کے عالمی ادارے نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اس نے پتنجلی کی دوا کا نہ تو جائزہ لیا ہے اور نہ ہی اس کی کارکردگی کے سلسلے میں کوئی سرٹیفکیٹ دیا ہے۔
اس کے باوجود پتنجلی کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے کے لیے پورے ملک میں یہ دوا فروخت کی جا رہی ہے۔
تین روز قبل پیر کو ہریانہ کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ ایک لاکھ ’کورونل کٹ‘ کرونا کے مریضوں میں مفت تقسیم کرے گی۔
हरियाणा में कोविड मरीजों के बीच एक लाख पतंजलि की कोरोनिल किट मुफ्त बांटी जाएंगी । कोरोनिल का आधा खर्च पतंजलि ने और आधा हरियाणा सरकार के कोविड राहत कोष ने वहन किया है।
— ANIL VIJ MINISTER HARYANA (@anilvijminister) May 24, 2021
ان کے مطابق بابا رام دیو تنازعات سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس تنازعے کی آڑ میں لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرکے اپنا کاروبار بڑھانا چاہتے ہیں۔
بابا رام دیو کے ساتھی آچاریہ بال کرشن نے ایک ٹوئٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ آئی ایم اے کے تحت ایلوپیتھک علاج کرنے والوں کی طرف سے یوگا گرو بابا رام دیو اور آیوروید طریقۂ علاج کو ایک سازش کے تحت ہدف بنایا جا رہا ہے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).