خواتین کو ہراساں کرنے والے شخص کی معافی، آئندہ ایسا نہیں کروں گا


خواتین کر پرینک کے نام پر ہراساں کرنے والے شخص محمد علی نے گوجرانولہ پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ویڈیو بیان جاری کیا ہے اور قوم سے معافی مانگتے ہوئے آئندہ ایسا نہ کرنے کا کہا ہے۔ وہ فالوور بڑھانے کے لیے خواتین کو ہراساں کرتا تھا۔

اس نے کہا ہے کہ ”میرا یوٹیوب پر چینل ہے۔ میں نے پچھلے دنوں لڑکیوں کی ایک ویڈیو بنائی تھی جس پر کافی تذلیل ہوئی، اس کی میں معافی مانگتا ہوں، معافی اس وجہ سے مانگتا ہوں کہ میں نے وہ ویڈیو عورتوں پر بنائی اور اپنے فالوور بڑھانے کے لیے۔ گوجرانوالہ پولیس نے مجھے حراست میں لیا ہے، میں ان سے معافی مانگتا ہوں، آئندہ میں ایسی ویڈیو کبھی بھی نہیں بناؤں گا۔“

یاد رہے کہ اس نے خواتین کو ہراساں کرنے والی ایک نہیں کئی ویڈیوز بنا کر ریلیز کی ہیں۔ اسے گوجرانوالہ پولیس نے لاہور سے گرفتار کیا ہے۔ اس کے خلاف گکھڑ منڈی کی ایک خاتون نے تھانے میں درخواست دی تھی۔

درج شدہ ایف آئی آر حسن بٹ نامی محنت کش کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ وہ گکھڑ منڈی میں لڑکیوں کے کالج کے سامنے سے گزر رہا تھا کہ اس نے مسمی محمد علی ولد رحمت اللہ سکنہ گکھڑ منڈی کو شارع عام پر لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکات کرتے اور ان کے دوپٹے کھینچتے دیکھا۔

اس کے تین نامعلوم ساتھی لڑکیوں کی ویڈیو بنا رہے تھے اور حسن بٹ کے منع کرنے پر محمد علی نے پستول نکال لیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 506 بھی شامل ہے جس کے تحت محمد علی کو سات برس تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

ایس پی صدر گوجرانوالہ عبدالوہاب نے اس بارے میں ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس خواتین کی عزت پر حرف نہیں آنے دے گی اور تحفظ فراہم کرے گی۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments