پاکستان بمقابلہ انگلینڈ: پہلے ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو نو وکٹوں سے شکست دے دی


انگلینڈ کرکٹ ٹیم

پاکستان اور انگلینڈ کے مابین کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو نو وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور پاکستانی ٹیم 35.2 اوورز میں صرف 141 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

جس کے جواب میں انگلینڈ نے 142 رنز کا ہدف باآسانی 21.5 اوورز میں صرف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

انگلینڈ کی پہلی وکٹ اس وقت گری جب پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے فلپ سالٹ شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ ڈیوڈ ملان 68 اور زیک کرالی 58 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اس سے قبل پاکستان کو اپنی اننگز میں پہلے اوور میں ہی بھاری نقصان اٹھانا پڑا جب کپتان بابر اعظم اور امام الحق آؤٹ بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔

ان دونوں کھلاڑیوں کو ثاقب محمود نے آؤٹ کیا، جو پشاور زلمی کی طرف سے کھیل چکے ہیں۔

میچ کا سکور کارڈ

ایک موقع پر 26 رنز کے مجموعی سکور پر پاکستان کی چار وکٹیں گر چکی تھیں۔

اوپنر فخر زمان اور صہیب مقصود نے پاکستانی اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کی اور دونوں کھلاڑیوں کی شراکت سے پچاس رنز بنے۔

ڈیوڈ ملان

پہلے صہیب مقصود احمقانہ انداز میں رنز آؤٹ ہو گئے اور پھر فخر زمان سپنر میٹ پارکنسن کو اپنی وکٹ تھما کر پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد پاکستان کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں اور پوری ٹیم 141 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور انگلینڈ کے کی ایک ناتجربہ کار ٹیم کے لیے میچ جیتنے کا سنہری موقع فراہم کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے

کووڈ ٹیسٹ مثبت، انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم تبدیل، پاکستان کو کتنا فائدہ ہو گا؟

انگلینڈ کا کورونا بحران یا پاکستانی خوش بختی کا سامان؟

ثاقب محمود: پہلے ہی اوور میں بابر اور امام کو آؤٹ کرنے والے پاکستانی نژاد فاسٹ بولر کون ہیں؟

سوشل میڈیا پر ردعمل

صحافی وجاہت کاظمی نے لکھا: ’میرے خیال میں پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز ٹیلی کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھنا بہتر رہتا۔ کم از کم ہمیں اس قسم کی ذلت نہ دیکھنا پڑتی۔‘

توصیف احمد اعوان نے لکھا: ’35.2 اوورز میں پاکستان کی ساری ٹیم 141 پر آؤٹ۔ سب نے بہت بری کرکٹ کھیلی۔‘

ایک اور صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: ایک کلاسیک پاکستانی پرفارمنس۔ مجھے اپنی ٹیم سے پیار ہے۔‘

احمر نجیب ستی جو بظاہر پاکستان کی ٹیم سے ہمدردی کرتے دکھائی دے، نے لکھا: ’پاکستان کے شائقین کرکٹ اور صحافیوں کو اپنے ناپسندیدہ کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے کا موقع مل گیا۔ میچ جیتنے پر ایسا موقع کہاں ملتا ہے۔‘

اس سے قبل انگلش کپتان بین سٹوکس کا ٹاس جیت کر کہنا تھا کہ ’ہم بولنگ میں ایک کامیاب ٹیم ہیں، سو صرف اس لیے کہ ٹیم میں کافی تبدیلیاں ہوئی ہیں ہم اپنا طریقہ کار نہیں بدلیں گے۔‘

یاد رہے کہ سیریز کے آغاز سے دو دن قبل انگلینڈ کے سکواڈ کے تین کھلاڑیوں اور عملے کے چار اراکین کا کووڈ-19 کا ٹیسٹ مثبت آ گیا تھا جس کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے نئے سکواڈ کا اعلان کیا تھا۔

18 رکنی اس سکواڈ کے 9 کھلاڑیوں نے اب تک بین الاقوامی سطح پر انگلینڈ کی نمائندگی نہیں کی۔

ثاقب محمود

ثاقب محمود نے پہلے اوور میں دو وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کی بیٹنگ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستانی بیٹسمین حارث سہیل زخمی ہونے کے بعد اس دورے میں ہونے والے تمام میچ میں شرکت نہیں پائیں گے۔

پاکستان کے پاس حارث سہیل کی جگہ لینے کے لیے سکواڈ میں بیشتر کھلاڑیوں کے آپشن موجود ہیں تاہم اس میچ میں ٹیم انتظامیہ نے سعود شکیل کو ان کی جگہ کھلایا۔

اس سیریز میں بولنگ کے میدان میں پاکستانی شائقین کی نظریں شاہین آفریدی اور حسن علی پر ہوں گی جو کہ حالیہ دنوں میں اچھے فارم میں رہے ہیں جبکہ شاداب خان پہ درپہ انجریز کا شکار ہونے کے بعد ابھی تک مکمل طور پر فارم میں نہیں ہیں۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اگلا میچ سنیچر کو لارڈز میں کھیلا جائے گا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32544 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp