افغانستان کی پہلی پورن سٹار یاسمینہ علی نے کیسے فحش فلموں کا رخ کیا؟


فحش فلم انڈسٹری میں کام کرنے والی افغانستان کی پہلی اداکارہ یاسمینہ علی نے پہلی بار اپنے پیشے کے متعلق تفصیل سے بات کی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 27 سالہ یاسمینہ علی اس وقت کم عمر تھی جب 1990ء کی دہائی میں طالبان اقتدار میں آئے۔ اس کی پرورش انتہائی مذہبی ماحول میں ہوئی۔ بعد ازاں وہ اس ماحول سے فرار ہو کر مغربی دنیا میں گئی اور وہاں نہ صرف فحش فلم انڈسٹری سے وابستہ ہو گئی بلکہ اسلام چھوڑ کر یہودی مذہب بھی قبول کر لیا تھا۔

پوڈ کاسٹ کے میزبان ٹومی مکڈونلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمینہ کا کہنا تھا کہ ”میں ایک ایسے ملک میں پیدا ہوئی جہاں اس وقت ماحول انتہائی سفاکانہ تھا۔ میرے خیال میں میں افغانستان کی واحد لڑکی ہوں جو اس انڈسٹری میں آئی۔ مجھے تعلیم حاصل کرنے کا موقع بھی نہیں ملا کیونکہ اس دورے کے افغانستان میں خواتین کے لیے تعلیم ممنوع تھی۔ میں نے مردوں اور خواتین کے حقوق میں ایک وسیع فرق دیکھا ہے۔

یاسمینہ کا کہنا تھا کہ ”میرے اندر شروع سے ہی باغیانہ خیالات پنپنے شروع ہو گئے تھے۔ یہ اس سفاکانہ ماحول اور مردوخواتین کے درمیان فرق ہی کا شاخسانہ تھا کہ میں نے اسلام چھوڑ کر یہودیت قبول کر لی۔ میری زندگی اس وقت تبدیل ہوئی جب میری فیملی افغانستان سے فرار ہو کر برطانیہ پہنچی۔ اس وقت میری عمر 9 سال تھی۔ برطانیہ میں مجھے سیکس ایجوکیشن سے تعارف ملا۔

یاسمینہ علی نے بتایا کہ ”زندگی میں پہلی بار جنسی تعلق قائم کرنے کے بعد ہی مجھے جنسیت کی لت پڑ گئی اور میں بتدریج فحش فلم انڈسٹری کی طرف راغب ہوتی چلی گئی اور بالآخر 2016ء میں اس انڈسٹری سے وابستہ ہو گئی۔ طالبان کی طرف سے دھمکیوں کے باوجودمیں فحش فلموں میں حجاب پہنتی ہوں، جس طرح ماضی میں میا خلیفہ پہنتی تھی۔“

واضح رہے کہ یاسمینہ علی کو اس وقت عالمی سطح پر شہرت ملی تھی جب اس کے باپ اور ایک کزن نے فحش فلم انڈسٹری جوائن کرنے پر اسے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments