اندھے بہرے گونگے


میں ایک گاؤں میں رہتی ہوں
یہ میرا گاؤں، میری بہشت
نہر میں بہتا ہوا شفاف پانی
ہر سو لہلہاتے ہوئے کھیت
مست مست چرندے پرندے
کوئل کی کوک اور مرغ کی بانگ
جانوروں کے گلے میں بندھی ہوئی گھنٹیوں کا ساز
شام کو دور سے آتی ہوئی کانوں میں رس گھولتی بانسری کی آواز
پہلی بارش پہ مٹی سے اٹھنے والی مدہوش کردینے والی خوشبو
چھوٹی چھوٹی باتوں پہ بڑی بڑی خوشیاں
پورا گاؤں بس ایک گھر
ویہڑوں کی شام ڈھلے رونقیں
موقع بے موقع کھلکھلا کر ہنسنے والی سہیلیاں
ہر سمت زندگی کا خوبصورت رقص
میں اب بھی اسی گاؤں میں رہتی ہوں
میرا گاؤں ایک دوزخ سے کم نہیں ہے
ہر طرف بھوک و افلاس، تباہی و بربادی اور یاسیت ہے
یہ گاؤں ایک قبرستان لگتا ہے زندگی کا قبرستان
کوئی ساز نہیں کوئی سریلی آواز نہیں
کئی سہیلیاں گاؤں چھوڑ کر جا چکی ہیں اور جو باقی ہیں وہ شاید ہنسنا اور کھلکھلانا بھول چکی ہیں
پرندے اور چرندے کہیں کوچ کر گئے ہیں یا خاموش ہو گئے ہیں
شام میں ہر سو انگیٹھیوں سے نکلتے ہوئے دھوئیں کا کیا ہوا۔ انگیٹھیوں نے کیوں سلگنا چھوڑ دیا؟
موت کے سائے ازدہوں کی طرح منہ سے ڈنگ نکالتے پھر رہے ہیں
میں رات کو تیز تیز روشنی دیکھتی ہوں، فائرنگ لائن کی روشنی جو اندھیروں سے بھی زیادہ تاریک ہے
شام کو دور ندی سے بانسری کی کوکھ سے آنے والی سریلی آواز کے بجائے فائرنگ کی آواز
دونوں طرف کی گولا باری کے دھماکے سنتی ہوں
میں روز زمین کے ہلنے سے تھر تھر کانپ جاتی ہوں
دھماکے کانوں کو بہرہ کرتے ہوئے روح کو چیر دیتے ہیں
کب تلک کچھ سیاست داں اوروں کو دشمن قرار دیتے رہیں گے!
کچھ لوگ کب تک جنگی سامان کی خرید و فروخت سے اپنے لئے دھن جمع کرتے رہیں گے!
یہ اوروں کے سامنے امن کی بات کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ جنگی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہیں

یہ کئی سالوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ جنگ کیسے ختم کی جائے اور خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں کہ جنگ کو کیسے بڑھایا جائے

یہ سب موت کے پیغامبر ہیں۔ یہ زندگیوں کے بیوپاری ہیں
کاش آج ان کی آنکھیں کھل جائیں تا کہ وہ میرے اسکول کے ملبے کو دیکھ سکیں
کاش ان کی سماعت واپس آ جائے تاکہ وہ اس اجڑے گاؤں کی خاموشی کو سن سکیں
کاش ان کو قوت گویائی مل جائے تا کہ وہ ایک پندرہ سال کی بچی سے آنکھوں سے آنکھیں ملا کر بات کر سکیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments