میں نے یوکرين کی حمایت کیوں کی


مجھے آج ایک دوست نے کہا تم نے یوکرین کی حمایت میں ویڈیو کیوں بنائی؟ روس۔ یوکرین کے ایشو کو اتنا زیادہ ڈسکس کیوں کر رہے ہو؟ یہاں تک کہ عمران خان کے دورہ روس کی بھی مخالفت کی؟ آخر تم مغرب سے پڑھ کر آنے والے مغرب کی اتنی سپورٹ کیوں کرتے ہو؟

میرا ابتدائی جواب تو یہ تھا کہ میں نے یوکرین کی سپورٹ نہیں کی، صرف جنگ کی مخالفت کی ہے۔ کیوں کہ جنگ میں کوئی نہیں جیتتا، ہاں انسانیت ضرور ہار جاتی ہے۔ اوپر سے جنگ کے معاشی نقصانات بھی بہت ہیں، اور اب ایسا نہیں رہا کہ دنیا میں کہیں جنگ ہو اور معاشی نقصان ہمیں نہ ہو۔

اس جواب کے بعد میں خود سے یہ سوال کر بیٹھا کہ واقعی میں تو کافی عرصہ سے اس ایشو کو فالو کر رہا ہوں۔ اس کا کوئی نہ کوئی جذباتی پہلو ضرور ہے۔ تھوڑی سی سوچ بچار کے بعد مجھے میرے سوال کا جواب مل گیا۔ اور جواب تھا سٹیپن (Stepan) اور ڈاکٹر اولیکسی (Olexi) کا میرے ساتھ شاندار اور معیاری رویہ۔

سٹیپن اور اولیکسی میرے یوکرینی دوست ہیں۔ سٹیپن ایک نوجوان سائنسدان ہیں جو آسٹریا میں رہتے ہیں مگر ان کی فیملی یوکرین میں رہتی ہے۔ ہم آسٹریا میں کئی ماہ روم میٹ رہے ہیں۔ یہ ایک شاندار اور خوبصورت انسان ہیں۔ 16 دسمبر 2014 کو جب سانحہ پشاور ہوا اور APS میں ہمارے بچے شہید ہوئے تو یہ نوجوان میرے ساتھ رویا تھا۔ اس نے تب کہا تھا کہ دہشت گردی جہاں اور جس کے ساتھ بھی ہو قابل مذمت ہے۔ ہم جتنا عرصہ اکٹھے رہے مجھے اس نوجوان سے کوئی شکایات کبھی نہ ہوئی تھی۔ یہ اپنی اس فیملی سے بے حد پیار کرتے ہیں جو اس وقت کیف میں ہے۔

اسی طرح اولیکسی بھی میرے دوست اور پی ایچ ڈی فیلو ہیں۔ آپ کیف یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ ہم نے ناصرف اکٹھے سفر کیا بلکہ معاشی و سیاسی ایشوز پر بہت بار تفصیلی بات چیت بھی کی۔ ایک بار میں نے انہیں ایک پاکستانی فیلو کی مدد کرنے کی درخواست کی تو انہوں نے بھر پور مدد اور رہنمائی کی۔ ہم پچھلے آٹھ سال سے رابطے میں ہیں اور خوشی و غمی کے ہر موقع پر بات چیت ہو جاتی ہے۔ ان کی ایک چھوٹی آرٹسٹ بیٹی بھی ہے جو ان کے ساتھ کیف میں ہی رہتی ہے۔ میں نے اولیکسی کو ہمیشہ ایک اچھے انسان کے طور پر محسوس کیا ہے۔

میرے دونوں دوستوں کا میرے ساتھ رویہ ہمیشہ اتنا اچھا رہا ہے کہ مجھے سارا یوکرین ہی اچھا لگتا ہے۔ کیف پر روس کے حملہ سے مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے حملہ سٹیپن اور اولیکسی کی فیملیز پر نہیں، مجھ پر ہی ہوا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments