ایمرجنسی کی جانب گامزن ملکی حالات کا ذمہ دار کون


اپوزیشن اور نیوٹرل رہنے والی ’طاقتوں‘ کے سہارے چلنے والی تحریک انصاف کی حکومت پر ایک مرتبہ پھر کالے بادل منڈلانے لگے ہیں، متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد اس بار وزیراعظم اور وزرا حقیقی معنوں میں اپنی کشتی کو گہرے پانی میں ڈوبتے دیکھ رہے ہیں اور انہیں اس مرتبہ بچانے کے لئے بھی بظاہر کوئی میدان میں اترنے کو تیار نہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے اوپر دباؤ بڑھنے کے بعد سوپر عوامی پاور شو دکھانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن کو جواب دینے کے لئے وزیراعظم نے تحریک عدم اعتماد والے دن ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگوں کا مجمع جمع کرنے کا اعلان کر کے حالات ایمرجنسی کی طرف لے جانے کا اشارہ دے دیا ہے۔ دیکھا جائے تو تحریک عدم اعتماد والے دن اپوزیشن ممبرز کے علاوہ ممکنہ طور پر اپوزیشن اور پی ٹی آئی کے منحرف ارکان بھی پارلیمنٹ جانے کی کوشش کریں گے اور ظاہر ہے حکومتی ممبر اور ڈی چوک پر جمع لاکھوں لوگوں کا مجموع انہیں روکنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔

حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اسی دن اسلام آباد میں ایک بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسمبلی کے اندر اور باہر حالات کچھ سازگار نہیں ہوں گے اور وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں ایک خوف کا عالم ہو گا۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو اس وقت تحریک انصاف کے مشتعل کارکن ممکنہ طور پر اپنے منحرف ارکان کو پکڑنے کے لئے پارلیمنٹ پر حملے جیسا اقدام بھی کر سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے اپنے کارکنوں کو اس قسم کا کوئی حکم صادر کر دینا بھی خارج الامکان نہیں اس لیے ممکنہ طور پر ہمیں امریکہ کے کیپیٹل ہل پر حملے جیسا ایک ماحول اسلام آباد میں بھی نظر آ سکتا ہے، اگر اس قسم کے حالات ہوئے تو پھر اقتدار سیاستدانوں کے ہاتھوں سے کئی میل دور جانے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ عمران خان بھی اقتدار اپوزیشن کے ہاتھ میں جانے کو کسی طرح قبول نہیں کریں گے۔

اس ساری صورتحال سے وفاقی وزیر شیخ رشید بخوبی واقف ہیں اور وہ گزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں اس بات کا اشارہ بھی دے چکے ہیں کہ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لے بصورت دیگر انہیں 10 سال مزید ”لائن میں لگ کر انتظار کرنا پڑ سکتا ہے“ ، ان کا اشارہ کس جانب تھا اس سے پاکستان کے عوام اچھے طریقے سے واقفیت رکھتے ہیں۔

دیکھا جائے تو ہر گزرتا دن ملکی سیاست، جمہوریت اور نظام کے لئے گمبھیر صورتحال پیدا کر رہا ہے، ایسے میں اپوزیشن رہنماؤں کو عدم اعتماد کے ساتھ ملک میں سازگار ماحول جوڑنے کے لئے بھی اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ بڑوں کی جنگ میں نقصان ملک، سیاستدانوں، جمہوریت اور عوام کا ہی ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments