اس لیے سیاست سے نفرت ہے


پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں ایک بھی وزیر اعظم 5 سال نہیں رہا۔ وجہ کیا ہے؟

پاکستان بننے کے بعد 1958 تک پے در پے وزیر اعظم آئے کوئی کچھ دن کے لئے کوئی کچھ مہینوں کے لیے کوئی کئی سال کے لیے۔ ایک کتاب ہے ”پاکستان میں مارشل لاء کی تاریخ“ میں لکھتے ہیں کہ 1954 میں ایوب خان نے فلاں ہوٹل میں مارشل لاء لگانے کا فیصلہ کیا۔ وقت گزرنے کے بعد آخر کار 1958 میں مارشل لاء لگایا۔ لیکن مارشل لاء کا نقصان یہی ہوا کہ جرنیلوں نے پاکستان پر مکمل قبضہ کیا۔ شاید فوج نے یہ سوچا ہو گا کہ تکلیف ہم اٹھاتے ہیں اور اقتدار میں مزے اور لوگ لیتے ہیں۔

تاریخ لمبا ہے جس وقت مارشل لاء کی ضرورت ہو تو چار بار مارشل لاء لگایا۔ لیکن 1958 کے بعد ابھی تک سول مارشل لاء ہے۔ آپ خود سوچ لیں کہ پاکستان کے آرمی چیف کی مدت تین سال ہے اور وزیر اعظم کی پانچ سال ابھی تک دس آرمی چیف آئیں ہیں اور بائیس وزیراعظم۔ وزیر اعظم اس کے اشارے پر آتے ہیں اور وہ خود کسی سے پوچھے بغیر خود اپنے لیے ٹائم بڑھاتے ہیں۔ ”اور لائن کٹ گئی“ میں کہتے ہیں کہ جنرل ضیاء الحق چھٹے نمبر پر تھے کہ ایک امریکی سفارتی نے کہا کہ آپ کے آنے والے آرمی چیف جنرل ضیاء الحق ہوں گے میں نے یہ بات بھٹو کو بتایا اس نے ہنس کر کہا یہ ویسے بات ہے کچھ نہیں۔

لیکن اصل بات یہ ہے کہ جو بھی کسی وہ اقتدار میں لاتے ہیں وہی بھگاتے بھی ہے۔ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں ہے۔ بھٹو سے لے کر عمران خان تک سب لائے گئے ہیں۔ صرف استعمال کے لئے کیونکہ الزام سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے سیاسی رہنماؤں کو استعمال کیا ہیں۔ کہ کیچڑ اس کے سر پر پھینکا جائے۔ کہ یہ تو فلاں لیڈر کے دور میں ایسا ہوا ورنہ یہ ممکن نہیں تھا لیکن سوال یہ ہے کہ فلاں لیڈر کا لگام کس کے ہاتھ میں تھا۔ اور اس لیڈر نے اپنا لگام اس کے ہاتھ میں کیوں دیا ہے۔ ؟ جیسے نواز شریف اور پی پی پی کو کئی بار استعمال کیا پھر اقتدار سے دور بھی کیا صرف یہ نہیں جلاوطن اور جیلیں بھی کاٹی ہے۔ تو پھر چوتھی مرتبہ پھر اس رہنماؤں نے ڈیل کیوں کیا۔ کیا پھر نون لیگ اور پی پی پی کے ساتھ اس طرح ممکن نہیں ہے؟

ایک اور سوال یہ ہے کہ کیا عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد جمہوریت بحال ہوگی؟ نہیں۔ کیونکہ ملا بجلی گھر کہتے تھے (خر آغا دا خالی کاتہ وربدلہ کڑہ) ۔ پہلے بھٹو نے افغان کھیل شروع کیا اچھا کیا یا برا یہ سب جانتے ہیں۔ اس کے بعد بے نظیر بھٹو نے وہی فارمولا پر عمل کیا پھر نواز شریف نے پھر زرداری نے کس کے کہنے پر کیا یہ الگ بحث ہے اس 40 سال میں ہم نے کتنے نقصانات اٹھائیں۔ لیکن یاد رہے کہ اس میں ہمارے قوم پرست اور مذہب پرست سب ملوث تھے اور ہیں۔

کبھی کبھار ایک دو بیان تو صرف عوام کو گمراہ کرنے کے لیے کرتے تھے۔ کہ ہمارے ساتھ یہ کیا ہو رہا ہے۔ لیکن اصل بات تو سب کو معلوم تھا۔ لیکن عمران خان کے دور میں جو کچھ ہوا کسی نے نہیں کیا تھا افغان جنگ ختم قبائل میں آمن کراچی میں امن بہت سے اور بھی کام ہیں جس کے دور اقتدار میں ہوئی۔ لیکن گناہ کیا ہے اقتدار سے ہٹانے کا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments