ارطغرل کی اداکارہ اسراء بِلگِچ کو ’برا‘ کا اشتہار کرنے پر پاکستانی صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا


ہے تو یہ 36 سیکنڈ کا خواتین کے زیر جامہ ملبوسات کا اشتہار جس میں ماڈل ایک معروف برینڈ کی ’برا‘ کی پرموشن کر رہی ہے اور بعض پاکستانی صارفین کی جانب سے اس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر پاکستانی صارفین کو اشتہار سے زیادہ ماڈل پر اعتراض ہے کیونکہ ماڈل ترک ڈرامے ارطغرل میں حلیمے سلطان کا کردار ادا کرنے والی ترک اداکارہ اسراء بِلگِچ ہیں جن کے پاکستان میں لاکھوں مداح ہیں۔

اداکارہ نے تین روز پہلے انسٹا گرام پر اس اشتہار کو شیئر کیا تھا اور اب تک اس پر دس لاکھ سے زیادہ لائکس اور ساڑھے سات ہزار سے زیادہ کمنٹس آ چکے ہیں۔

ان میں سے بہت سے کمنٹس پاکستانی صارفین کی جانب سے بھی ہیں۔

حلیمے سلطان کا کردار ادا کرنے والی اسرا بِلگِچ کون ہیں؟

ارطغرل کی محبوبہ اور پھر بیوی کا کردار ادا کرنے والی اسرا بِلگِچ کی پیدائش سنہ 1992 میں انقرہ میں ہوئی۔

انھوں نے پہلے ہیجتیپ یونیورسٹی سے آثار قدیمہ میں ڈگری حاصل کی۔ پھر انھوں نے انقرہ کی بلکینت یونیورسٹی سے بین الاقوامی امور میں ڈگری حاصل کی اور اب قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

دیریلس ارطغرل میں حلیمے سلطان کا کردار ان کا پہلا رول تھا اور اس کی وجہ سے انہیں کافی مقبولیت ملی۔

انھوں نے 2018 میں ارطغرل میں کام کرنا چھوڑ دیا تھا جس کے بعد انھوں نے ایک فلم حاصل کر لی تھی۔ آج کل وہ ’رامو‘ نامی کرائم ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں۔

حلیمے سلطان کے کردار کو انھوں نے ایک مشکل رول اور ایک زبردست موقع قرار دیا تھا۔

اسرا بلگچ نے 2017 میں ترکی کی قومی فٹ بال ٹیم میں کھیلنے والے فٹ بالر گوکھان تورے سے شادی کر لی تھی۔

تاہم دو سال بعد 2019 میں دونوں کا رشتہ ختم ہو گیا تھا۔


سمیر خان نے لکھا ’آپ کو شرم آنی چاہیے۔۔۔ اگر آپ خود کو برا میں دکھاتی ہیں تو پھر آپ کو حلیمہ سلطان کا کردار نہیں ادا کرنا چاہیے تھا۔‘

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستانی صارفین اداکارہ اسراء بِلگِچ کو حلیمہ کے کردار سے ہٹ کر اپنی اصل زندگی میں گلیمرس انداز میں دیکھ کر ان پر تنقید کر رہے ہیں۔

چشمش شیخ نامی اکاؤنٹ سے لکھا گیا ’حلیمہ یہ کیا انداز ہے۔‘ تو انھیں جواب میں طارق نامی صارف نے لکھا ’اب تم اس پر فنی ویڈیو بناؤ، اچھا نہیں کیا حلیمہ نے۔‘

اسی طرح حماد نامی صارف نے لکھا ’ابے یہ کیسا ایڈ دے رہی ہیں حلیمہ باجی‘۔ ایک اور صارف نے لکھا ’حلیمہ باجی ایسے تو مت کرو نا، دل دکھتا ہے۔‘

صارف بلال نے طنزاً لکھا ’میں پاکستانیوں کے ردعمل کو تلاش کر رہا ہوں۔

لیکن ان میں ایسے پاکستانی صارفین بھی ہیں جو اعتراض کرنے والوں کو اعتراض کرنے سے منع کر رہے ہیں۔

کچھ غیر ملکی صارفین بھی ہیں جو پاکستانیوں کو منفی کمنٹس سے روک رہے ہیں جیسے اسرا دنیز میرک نے لکھا ’پیارے پاکستانیوں، یہ پاکستان نہیں ہے ترکی ہے۔ عورتیں یہاں اشتہارات میں ایسی چیزیں پہن سکتی ہیں۔ مایوس ہونا چھوڑیں اور فضول کمنٹس نہ کریں۔‘

ٹوئٹر پر نظر دوڑائیں تو وہاں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال ہے بلکہ شاید اس سے ایک قدم آگے ہے۔

آمنہ جاوید نے ان تبصروں پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ اداکارہ پر کیے گئے ان تبصروں میں سے ان کا فیورٹ یہ مشورہ ہے کہ ’اگر آپ کو پیسوں کی ضرورت ہے تو پاکستان سے پوچھیں‘۔ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’پاکستانی مرد اسرا کو شرمندہ کر رہے ہیں کہ اب وہ ان کے فرض کر لیے گئے آئیڈیل سے ہٹ رہی ہے۔‘

فاطمہ نامی صارف نے لکھا کہ ’میں شرط لگاتی ہوں کہ اسرا پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے اور اپنے شو کے پاکستان میں نشر ہونے پر پچھتا رہی ہوں گی۔‘

لیکن طاہر نامی صارف نے یہ صلاح دی ہے کہ آپ کے پاس ہمیشہ کسی بھی چیز کو نہ دیکھنے کا آپشن ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’اسرا شوبز میں کام کرتی ہیں ماڈلنگ کرتی ہیں، لوگ ان کے اشتہار میں آنے پر اتنے فکر مند کیوں ہیں۔‘

اسی طرح پاکستان کی معروف ٹی وی اور ریڈیو ہوسٹ انوشے اشرف نے کہا کہ ’مرد اسے ان فالو کیوں نہیں کر دیتے؟ یا اپنی آنکھوں کو ڈھانپ کیوں نہیں سکتے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32506 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments