سیب کی افادیت


Dr Shahid M shahid

سیب کا نباتاتی نام (Malus domestica) مالس ڈومسٹیکا ہے۔ جس کا شمار دنیا کے بادشاہ پھلوں میں کیا جاتا ہے۔

اس پھل کو بچے، بڑے خواتین سبھی شوق سے کھاتے ہیں۔ اس کا ذائقہ کھٹا میٹھا، لذیذ، فرحت بخش اور زود ہضم ہوتا ہے۔

اس پھل کو بطور چٹنی، مربع، جوس اور کچا اور سلاد بنا کر کھایا جا سکتا ہے۔ البتہ طبی فوائد کے لحاظ سے کچا کھانا زیادہ مفید ہے۔ کیونکہ دیگر طریقوں سے اس کی افادیت کافی حد تک ضائع ہو جاتی ہے۔ طبی تحقیق کے مطابق ذیابطیس کے مریضوں کے لیے سبز رنگ کے سیب انتہائی مفید ہیں۔ انہیں سرخ سیب کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

سیب کی دنیا بھر میں سب سے زیادہ کاشت کی جانے والی نسل مالس ہے۔ اس درخت کی ابتدا وسطی ایشیا سے ہوئی۔ بلاشبہ سیب ایشیا اور یورپ میں ہزاروں سال سے اگایا جا رہا ہے۔ اس کی 7500 سو سے زیادہ اقسام ہیں۔

زیادہ مشہور اقسام میں Mclntosh، Red delcious، fuji، Granny smith، Golden delcious زیادہ اہم ہیں۔ ہر قسم کا اپنا ذائقہ اور تاثیر ہے۔ سیب کے درخت فنگل بکٹیریل اور کیڑوں کے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔

انہیں نامیاتی اور غیر نامیاتی ذرائع سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ سیب کا درخت عموماً 6 سے 15 فٹ اونچا ہوتا ہے۔ پھول ایک ساتھ ہی موسم بہار میں کھلتے ہیں جن کی ابتدائی رنگت سفید اور گلابی ہوتی ہے جو دھیرے دھیرے ختم ہو جاتی ہے۔ یہ ایک اینٹی اوکسیڈنٹ پھل ہے۔

اس کے علاوہ اس میں موجود فلاوونائڈز، غذائی ریشہ، وٹامنز اور کچھ اہم جیو بیکٹیو مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔ جن کے نام کیفیک ایسڈ Caffecic acid، کلوروجنک ایسڈ Chlorogenic acid، فیسٹین (Fisetin ) فلوروٹین Phloridzin، رٹین Retin، پیکٹین pecten، ، مسلنک ایسڈMaslinic acid، وٹامن سی اور پوٹاشیم (potassium) ، اور ایپی کیٹسین ( Epicatechin) کیچین Catechin اسکرب ایسڈ Ascorbic acid ہیں۔

سیب شمالی امریکہ میں نو آبادیات کے ذریعے 17 ویں سترویں صدی میں متعارف کیے گئے۔ شمالی امریکہ کے براعظم میں سیب کا پہلا باغ بوسٹن میں ریورنڈ ویلیم بلیک سٹین نے 1625 ء میں لگایا تھا۔

برطانیہ کی ایک تحقیق کے مطابق اگر پچاس سال سے زائد عمر کے افراد روزانہ ایک سیب کھائیں تو ہر سال امراض قلب سے مرنے والے 8500 سو افراد کو بچایا جا سکتا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سیب دل کو ایسے تقویت دیتا ہے جیسے کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات۔ ان میں فرق اتنا ہے کہ دواؤں کے مضر اثرات ہوتے ہیں پھلوں کے نہیں۔ اس میں کوئی تعجب نہیں کہ سیب دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا پھل ہے۔ دنیا کے جن ممالک میں سیب کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ ان ممالک میں چائنا، ریاستہائے متحدہ، ترکی، پولینڈ، ایران اور اٹلی ہیں۔

2018 کی رپورٹ کے مطابق سیب کی عالمی پیداوار 86 ملین میٹرک ٹن تھی جس میں چین کا کل حصہ تقریباً نصف ہے۔

سو گرام والے سیب میں اس کی غذائی افادیت مندرجہ ذیل ہے۔ پانی 86 فیصد، کلوریز 52، شکر 10.39، فیٹ 0.17 گرام، پروٹین 0.26 گرام، کاربوہائیڈریٹس 10.81 گرام، غذائی ریشہ 2.4 گرام، وٹامن اے 3 مائیکرو گرام، بیٹا کیروٹین 27 مائیکرو گرام، پینٹوتھینک ایسڈ B 5 0.061 ملی گرام، تھامین B 1 0.017 ملی گرام، رائبو فلیون B 3 0.026 ملی گرام، نیاسین B 3 0.091 ملی گرام، وٹامن B 6 0.041 ملی گرام، فولیٹB 9,3 مائیکرو گرام، وٹامن سی 4.6 ملی گرام، وٹامن ای 0.18 ملی گرام، وٹامن کے 2.2 مائیکرو گرام، کیلشیم 6 ملی گرام، مگنیشیم 5 ملی گرام، سوڈیم ایک ملی گرام، فاسفورس 11 ملی گرام، پوٹاشیم 107 ملی گرام، آئرن 0.12 ملی گرام، زنک 0.04 ملی گرام، اور میگنیز 0.035 پایا جاتا ہے۔

آئیں اس کے کچھ طبی فوائد پر روشنی ڈالتے ہیں۔
1۔ دل کی مختلف بیماریوں سے تحفظ :
(Protection from various heart diseases)
سیب کئی طریقوں سے دل کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔

اس میں گلھنشنل فائبر زیادہ ہوتا ہے جو کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح کم کرتا ہے۔ ان میں پولی فینول بھی ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کا خطرہ کم کر کے فالج جیسی بیماری سے تحفظ دیتے ہیں۔ اس میں فلاوونائڈز کی موجودگی بھی فالج کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ سیب اتھروسکولورسس ( aethrosclerosis) کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

2۔ کینسر کی روک تھام : (Cancer prevention)

سیب میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ مختلف انواع کے کینسر بشمول پھیپھڑوں، چھاتی اور نظام ہاضمہ کے کینسر سے بچاتے ہیں۔ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ پیکٹین فائبر کینسر کے خلیوں کی نشوونما روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

امریکن ایسوسی ایشن فار کینسر ریسرچ کے مطابق طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ فلاونول سے بھر پور سیب کا استعمال لبلبے کے کینسر کو 23 فیصد تک کم کر دیتے ہیں۔

کارنیل یونیورسٹی کے محققین نے سیب کے چھلکے میں کئی ایسے مرکبات کی نشاندہی کی ہے جو جگر، بڑی آنت اور کینسر کے سیلز کے خلاف جنگ لڑتے ہیں۔ انہوں نے بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو روکنے کے لیے فائبر کی زیادہ مقدار کے سفارش کی ہے۔

3۔ وزن میں کمی : (Weight loss)
سیب میں فائبر اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

ان دو خوبیوں کی وجہ سے یہ بہت اہم ہے۔ فائبر بھوک کو منظم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پورا سیب کھانے کی صورت میں تقریباً چار گھنٹے تک پیٹ کے بھرے ہونے کا احساس رہتا ہے۔ سیب میں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں موجود پولی فینول موٹاپا مخالف اثرات موجود ہیں۔

4۔ دمہ سے چھٹکارا : (Get rid of asthma)

یہ پھل اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور ہونے کے باعث ‏ پھیپھڑوں کو آکسیڈیٹو نقصان سے بچاتا ہے۔ سیب کے چھلکے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کوئر سٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام کو منظم کر کے سوزش کم کر دیتے ہیں۔ سیب برونکیول دمہ کے ردعمل کے آخری مراحل کے خلاف موثر ہے۔ یہ سوزشی بیماریوں جیسے دمہ اور سائینو سائٹس کے لیے موثر ہے۔ اس کے علاوہ سیب میں پائے جانے والے دیگر مرکبات بشمول پروانتھو سیانا ائرویز کی سوزش کو کم کر دیتے ہیں۔

5۔ ذیابطیس کو کنٹرول کرنے کے لئے :
(To control diabetes)

سیب کھانے سے ذیابطیس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ ایک مطالعاتی تحقیق کے مطابق سیب اور ناشپاتی ذیابطیس ٹائپ ٹو کے خطرے کو 18 فیصد کم کر دیتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی اوکسیڈنٹ پولی فینول انسولین کے خلاف مزاحمت کم کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء خیال کیا جاتا ہے فلورویڈین آنتوں میں ذیابطیس کی مقدار کم کر دیتی ہے۔ جس سے خون میں ذیابیطس کا لیول کم ہو جاتا ہے۔

6۔ آنتوں کی صحت مندی : (Intestinal health)

سیب میں پیکٹین کی موجودگی جو ایک قسم کا فائبر پری بائیوٹک ہوتا ہے۔ پیکٹین آپ کی بڑی آنت تک پہنچ جاتا ہے جو اچھے بیکٹریا کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔ یہ خاص طور پر بیکٹریو ڈائٹس اور فرم کیوٹس کے تناسب کو بہتر بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ دائمی بیماریوں سے بچا نے میں مددگار ہوتے ہیں۔

7۔ پتھری کی روک تھام : (The stone was stopped)

عموماً پتے میں پتھری اس وقت بنتی ہے جب پتہ میں بہت زیادہ کولیسٹرول کے طور پر برقرار رہتا ہے۔ ایسا عموماً موٹے لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ پتھری کی روک تھام کے لیے ڈاکٹر وزن اور کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح کو کنٹرول کرنے پر زور دیتے ہیں۔

8۔ دماغی تناؤ اور صحت : (Stress and health)

سیل میں موجود کورستین (Quercetin) آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کر کے کسی بڑے نقصان سے بچاتا ہے۔ یہ ان چوٹوں کو روک سکتے ہیں جس کے نتیجے میں دماغی تنزلی کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ جیسے الزائمر اور ڈمنشیا کے اشتعال انگیز تناؤ کو کم کر کے اعصاب کو صحت مند بناتے ہیں جس سے یادداشت بھی بہتر رہتی ہے۔

9۔ قوت مدافعت بڑھانے کے لئے : (To boost immunity)

سیب میں میں موجود کورستین ( quercetin) سرخ سیب میں ہوتا ہے۔ جس کے باعث قوت مدافعت بہتر اور اعصاب مضبوط ہوتے ہیں۔ ریسرچ ثابت کرتی ہے کہ سیب میں حل پذیر فائبر مدافعتی خلیوں کو انفیکشن سے بچاتا ہے۔

یہ بہت تک خواتین کو آسٹیوپروسس سے بچاتا ہے۔

سیب میں ایک مخصوص فلیوونائڈز (flavonoids) ہوتا ہے۔ فرانسیسی محققین نے بتایا ہے کہ پوسٹ مینوپاز خواتین کو آسٹیو پروسس سے بچاتا ہے۔

10۔ جگر سے زہریلے مادوں کا اخراج :
(Excretion of toxic substances from the liver)

سیب جگر سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے کی استعداد رکھتا ہے۔ لہذا اپنی روزمرہ خوراک میں سیب کا استعمال یقینی بنا کر اپنے جگر کو صحت مند بنائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments