چھاتی کا کینسر: ’میں نے فیصلہ کیا کہ کینسر کو ڈیٹنگ کی راہ میں حائل نہیں ہونے دوں گی‘


29 سال کی عمر میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے ایک سال بعد کیتھرین کراؤسن اس بارے میں متفکر تھیں کہ وہ دوبارہ ڈیٹنگ کب شروع کر سکیں گی۔

ایڈنبرا سے تعلق رکھنے والی مینجمنٹ کنسلٹنٹ ابھی بھی کیموتھراپی اور ریڈیو تھراپی کے عمل سے گزر رہی تھیں۔

لیکن وہ یہ چاہتی تھیں کہ وہ معمول کی زندگی کی طرف جلد از جلد واپس لوٹ جائیں۔

وہ بتاتی ہیں کہ ’میں صبح 3 بجے گوگل کر رہی تھی کہ مجھے ایک جریدے میں شائع ایک مضمون ملا۔ مجھے یاد ہے کہ اس میں لوگوں نے ایسی باتیں کہی تھیں کہ انھیں کسی ایسے شخص سے ملنے میں کوئی اعتراض نہیں جنھیں پہلے کینسر تھا لیکن انھوں نے علاج کو مکمل کرنے پر زور دیا تھا۔‘

کینسر کے علاج کے دوران انھوں نے پہلے پہل اپنے ڈیٹنگ کے خیال کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن پھر چند ہفتوں بعد انھوں نے اپنا ارادہ بدل لیا اور ایک ڈیٹنگ ایپ پر اپنا پروفائل بنا لیا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’اگلا مخمصہ یہ تھا کہ اپنی ڈیٹنگ پروفائل پر کون سی تصویر استعمال کروں کیونکہ اب میرے بال صرف ایک سینٹی میٹر لمبے تھے، کیونکہ میری کیمو تھراپی چل رہی تھی۔‘

کیتھرین اب 32 سال کی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ تصاویر کے لیے ’میں سنہرے رنگ کی لمبی وگز پہن رہی تھی اس حقیقت سے قطع نظر کہ میرے بالوں کی رنگت بھوری تھی۔‘

انھوں نے اپنے پروفائل کے لیے مختلف قسم کی تصاویر کا انتخاب کیا، لیکن اس پروفائل میں یہ نہیں بتایا کہ انھیں کینسر ہے۔

کیتھرین نے کہا کہ وہ ابتدائی مراحل میں لوگوں سے بات چیت کے دوران ’تھوڑا فریب دینے والی‘ محسوس کرتی رہیں کیونکہ وہ اپنی پوری کہانی نہیں بتا رہی تھیں۔

لیکن جب وہ ڈیٹنگ ایپ کے باہر براہ راست لوگوں کو میسج کرنے لگیں تو وہ انھیں بتا دیتیں کہ انھیں کینسر تھا۔

انھوں نے کہا: ’میں اُن سے کہتی کہ اگر میرا کینسر ان کے لیے مسئلہ ہے تو وہ پیچھے ہٹ سکتے ہیں یا پھر پیغامات بھیجنا بند کر سکتے ہیں۔

‘لیکن کوئی بھی اس سے پریشان نہیں ہوا۔ یہاں اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ اپنے آپ کو کس طرح پیش کرتے ہیں۔‘

’یہ آپ کے رویے پر منحصر ہے کہ آپ اسے کسی پریشانی یا مسئلہ کے طور پر پیش نہ کریں۔ میں کسی دیکھ بھال کرنے والے کے لیے تو بھرتی نہیں کر رہی تھی۔‘

کینسر کی تشخیص کے بعد کیتھرین ایک سال تک اپنے والد کے گھر پر رہیں لیکن پھر سنہ 2021 کے موسم بہار میں وہ وہاں سے چلی گئیں۔

وہ اس وقت تک ڈیٹنگ ایپ پر تھیں جب وہ ایک ایسے فلیٹ میں منتقل ہوئیں جسے انھیں دو مردوں کے ساتھ شیئر کرنا تھا۔

جب انھوں نے اس مکان کو دیکھا تو انھوں نے وضاحت کی کہ انھیں کینسر ہے اور پوچھا کہ کیا اس سے ان لوگوں کو تو کوئی مسئلہ نہ ہو گا۔

نئے فلیٹ میٹ

30 سالہ اینگس میک فیل جو کیتھرین کے نئے فلیٹ میٹ بننے والے تھے انھوں نے بتایا: ’ہم نے کہا نہیں کوئی پریشانی نہیں اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ ان کے ساتھ رہ سکتی ہیں۔‘

وہ وہی ڈیٹنگ ایپ استعمال کر رہے تھے جس پر کیتھرین تھیں اور بعد میں انھوں نے کیتھرین کی ایک تصویر کو لائک کیا۔

کیتھرین نے پھر جواب دیا کہ وہ ان کی نئی فلیٹ میٹ ہیں۔

اینگس نے کہا کہ ’میں بُت بن گیا اور چاہتا تھا کہ زمین مجھے نگل جائے۔‘

’جب وہ فلیٹ دیکھنے آئی تھیں تو ان کے بال چھوٹے تھے اور منھ پر ماسک تھا، لیکن تصویروں میں بال لمبے تھے۔‘

پھر کیتھرین کی کسی اور سے ملاقات ہوئی جو ’بہت سمجھدار‘ تھا، لیکن ان کی ستمبر میں دوستی اس وقت ٹوٹ گئی جب ان کی کیموتھراپی مکمل ہونے والی تھی۔

پھر اینگس نے پھر ان سے پوچھا، اور انھوں نے دعوت قبول کر لی۔

اینگس نے کہا: ’کیتھرین اور ہم بہت کھلی بات چیت کرتے ہیں، ہم بہت بولتے ہیں، ہم بہترین دوست بن گئے اور پھر ڈیٹنگ شروع کر دی۔‘

‘میرے والدین اور بہن کو کینسر کا مرض ہو چکا ہے۔ یہ سب کو متاثر کرتا ہے، اس لیے جب ہم نے ڈیٹنگ شروع کی تو یہ میرے لیے کبھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔‘

اینگس کو ایڈنبرا میں کینسر چیریٹی ’میگیز‘ میں مفت مشاورت ملتی ہے۔

کیتھرین کو مارچ سنہ 2020 میں سٹیج تھری چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

انھیں اپنی بغل میں ایک چھوٹی سی گٹھلی محسوس ہوئی اور پھر وہ ڈاکٹر کے پاس گئیں، جنھوں نے ان کو کینسر کی تشخیص کی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا کورونا کی وبا نے ہمارے رومانوی برتاؤ پر اچھے اثرات چھوڑے ہیں؟

’گرل فرینڈ خود کو بدصورت سمجھ کر قریب نہیں آنے دیتی‘

کیا جھوٹ بولنے سے سیکس ریپ میں تبدیل ہو جاتا ہے؟

انھوں نے بتایا کہ ’جب ڈاکٹر نے مجھے بریسٹ کلینک کے لیے ریفرکیا تو میں واقعی بہت گھبرا گئی تھی۔‘

ایڈنبرا میں میگیز کینسر چیریٹی مرکز کے سربراہ اینڈریو اینڈرسن نے کہا: ’کینسر کی تشخیص کے درمیان تعلقات مشکل ہو سکتے ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ اس وقت جب آپ ایک نیا رشتہ شروع کر رہے ہوں۔ ہم نئے رشتوں کے بجائے خود کی صحت پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔‘

’کینسر کے اثرات بہت بدلتے ہوئے محسوس ہو سکتے ہیں اور یہ واقعی اہم ہے کہ آپ کو صحت یاب ہونے اور اس کے لیے وقت دینے کی زیادہ اہمیت ہوتی ہے اور پھر اس کے بعد دیکھیں کہ آپ کو نئے رشتے میں کیا چاہیے۔‘

’ایک بار جب آپ نے خود کو وقت دیا پھر یہ دیکھیں کہ صحت مندانہ طور پر آپ کے لیے کون سے مواقع موجود ہیں۔‘

کیتھرین کا علاج ابھی بھی جاری ہے۔ وہ اپنی ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے ماہانہ انجیکشن اور دیگر متعلقہ علاج کروا رہی ہیں۔

ان کے بیضے منجمد کر دیے گئے ہیں اور ان کی بیضہ دانی کو تین سال کے لیے بند کر دیا گيا ہے۔

کیتھرن نے کہا: ’مجھے صرف یہ انتظار ہے کہ آیا میں اس کے بعد بھی بچہ پیدا کر سکوں گی کہ نہیں۔‘

’اور بھی بہت سی چیزیں ہیں جو مجھے بتاتی ہیں کہ میں ابھی تک معمول پر نہیں آ سکی ہوں۔‘

’میرے دل کی دھڑکن کسی بھی جسمانی مشقت سے بڑھ جاتی ہے، یہاں تک کہ دوڑنے سے بھی بڑھ جاتی ہے اور پھر میرے بازو شل ہو جاتے ہیں۔‘

’یہ میرے علاج کا ایک ضمنی اثر ہے، لیکن اس طرح کی بہت سی چیزیں ہیں جن کی مجھے عادت ڈالنی پڑ رہی ہے۔‘

بہرحال انھوں نے مزید کہا: ’کینسر کے علاج سے باہر آنے سے آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کو زندگی کو گلے لگانے اور بھرپور طریقے سے گزارنے کی ضرورت ہے۔‘

’کیونکہ مجھے کینسر ہوا ہے اور کینسر کے علاج میں 18 مہینے گزارے ہیں، اس لیے میں ہر چیز کو ’ہاں‘ کہنا چاہتی ہوں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32506 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments