جنت نظیر علاقہ


اللہ تعالیٰ نے ہمیں جنت نظیر علاقہ دیا ہے جہاں دور دور علاقے سے لوگ عید میں سیر کے لیے آتے ہیں۔ لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے۔

صرف خوبصورتی نہیں بلکہ خزانے سے بھرے پڑے ہیں۔ ‏پختونخوا کے علاقے پچاس ہزار بیرل یومیہ تیل پیدا کرتے ہیں۔ باقی پاکستان صرف چالیس ہزار بیرل یومیہ پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پانی بجلی بھی خیبرپختونخوا کا ہے لیکن بد قسمتی سے خیبرپختونخوا کو اپنا حصہ نہیں ملتا۔ اور صرف بجلی کا بل کا بقایا کھرب سے زیادہ وفاق کو معاف کیا۔ جو خیبرپختونخوا کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے

ہم شمالی وزیرستان رزمک جا رہے تھے کہ راستے میں ایک دوست نے کہا کہ شکئی کے آس پاس پہاڑ کیوں خشک ہے؟ میں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ جہاں تیل ہو وہاں پہاڑ خشک ہوتا ہے پھر کہا کہ یہاں کیا معدنیات ہیں میں حامد میر کی ایک ویڈیو کلپ سنا دی۔ حامد میر کہتا ہے کہ شمالی وزیرستان ایشا کے علاقے میں جو میرانشاہ اور میر علی کے درمیان واقع ہے اتنے ذخائر موجود ہیں کہ 40 سال کے لیےکافی ہیں۔

ایک برطانوی پیٹرولیم کمپنی نے 1996 میں شمالی وزیرستان کا سروے کیا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ سے زیادہ یہاں تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہیں جنوبی وزیرستان میں کوئلہ، تانبا کرومائیٹ نیلی کچ سپین کمر، پریغال میں کاپر سراخورہ میں کرومائیٹ موجود ہیں۔ اس کے علاوہ بہت کچھ موجود ہیں۔ حامد میر۔

ایک اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں 23 ٹریلین ڈالرز کے خزانوں کا انکشاف ہوا ہے۔ میرانشاہ کے 150 کلومیٹر علاقے 50 ملین ٹن کاپر پایا جاتا ہے عالمی منڈی میں فی ٹن کی قیمت 5500 ڈالر ہے ہنگو اور کوہاٹ کے درمیانی علاقے میں کوئلے کے سب بڑے خزانے موجود ہے کوہاٹ کے گیس اور کرک کے گیس ملک کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔ امریکہ میں موجود نامور شخصیت اور جیالوجی کے ماہر کے انکشافات۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments