لوڈ شیڈنگ اور روشن روشن جلسے


پروپیگنڈا سیاست عروج پہ ہے۔ ہم جس پارٹی کو پسند کرتے ہیں اس کے بیانیے پہ یقین نہیں کرتے ایمان لے لاتے ہیں کمال کا دماغ ہے اپنا استعمال ہی نہیں کرتے۔ بادام کھا کر بھی اس کو سیوریج کے حوالے کر دیتے ہیں دماغ تک پہنچنے ہی نہیں دیتے

ایک پارٹی کہتی ہے یہ نئی حکومت کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ہم مان لیتے ہیں اور تالیاں پیٹنے لگتے ہیں دوسری پارٹی کہتی ہے سابقہ نا اہلوں کی وجہ ہے ہم یہ بھی مان لیتے ہیں اور جھوم جھوم اٹھتے ہیں۔

یہ لوڈشیڈنگ ہم سب کی وجہ سے ہے، اب ہمارا لڑنے کو دل کرے گا

یہ جو اتنے بڑے بڑے جلسے ہو رہے ہیں اور شدید گرمی میں ہو رہے ہیں۔ ان کے لئے بجلی کہاں سے آ رہی ہے۔ یہ بتیاں جس میں سب اپنے کرتوت چھپا دینے میں کامیاب ہیں یہ پنکھے اور ہواؤں کا انتظام جو جلسہ گاہوں میں ہے، اسے پہلے سے اکٹھے ہوئے لوگوں کو بھی ہوا اور کولر، اے سی چلر چاہیے۔ جو سب ہو رہا ہے۔ یہ بجلی کہاں سے آ رہی ہے

یہ سوال کوئی کیوں نہیں اٹھا رہا۔ یہ ہمارے گھروں ہسپتالوں ملوں کی بجلی ہے۔ جس سے سب اپنے پاور شو کر رہے ہیں۔ یہ جو بھی لوگ جلسوں میں جا رہے ہیں۔ ان سب کا بھی قصور ہے جن کا اپنا دماغ بوتلوں اور بریانی جیسا بن چکا ہے۔ گھروں میں بزرگ، بچے اور مریض بھی ہیں۔ ہسپتال جا کر تو دیکھئے کیا حال ہے۔ بجلی نہ ہونے سے لیکن ہم سب ان جلسوں میں آنے والوں کی گنتی کرنے سے فارغ ہوں تو سمجھ سکیں کہ یہ سب ہمارے حقوق سے نظر ہٹانے کی گیم چل رہی ہے۔

کبھی ملک پہ بم گرانے کی بات کی جاتی ہے کبھی سری لنکا بنانے کی بات کی جاتی ہے کبھی مرنے نہیں دیں گے کہ ظرف آزمانے کی بات کی جاتی ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ صرف ایک جلسے میں استعمال ہونے والی بجلی کے اعداد و شمار کر لیں۔ بات سمجھ میں آ سکتی ہے۔

ایک دوسرے پہ طعن بازی کی سیاست کرنا کون سا مشکل ہے۔ اپنے اپنے دفتروں میں بیٹھ کر کر لیں۔ میڈیا آپ سب کو سپورٹ کرے گا۔ اتنے لوگوں کو اکٹھا کر کے ملکی سرمایہ استعمال کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

بجلی کی کمی ہو گی اس سے انکار ممکن نہیں لیکن اس وقت جلسوں میں جو بجلی ضائع کی جا رہی ہے اسے بھی منحرف نہیں ہوا جا سکتا۔ یہ روشن جلسے، یہ لوڈ شیڈنگ ہم سب ذمہ دار ہیں۔

اور ہم ہی گالیاں نکال رہے ہیں کچھ موجودہ حکومت کو کچھ سابقہ حکومت کو لیکن اس میں بھی دونوں کا ہی بھلا ہو رہا ہے نقصان ہے تو صرف عوام کا۔

فیصلہ آپ نے کرنا ہے سوچنا آپ نے اور ہم نے خود ہے کہ لوڈ شیڈنگ ہے تو جلسوں کی بجلی سب پارٹیاں کو کیسے مہیا کی جا رہی ہے۔ کبھی اوپر والے ڈبے کو بھی استعمال کر کے دیکھ لیں، کام کی تخلیق ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments