عمران ملک: کشمیر کے پھل فروش کا بیٹا جس نے اپنی تیز رفتار بولنگ کی وجہ سے انڈین کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی

مرزا اے بی بیگ - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دہلی


آپ سب تو راولپنڈی ایکسپریس سے واقف ہی ہیں لیکن تیز رفتار بولنگ میں ایک تازہ اضافہ نظر آ رہا ہے جسے ’کشمیر ایکسپریس‘ کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ نوجوان بولر 90 میل یا ڈیڑھ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مستقل گیند پھینک رہے ہیں اور شائقین کے دل جیت رہے ہیں۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ عمران ملک کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی ٹی 20 سیریز میں انڈین سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے اور انھیں جہاں کشمیریوں کی جانب سے مبارکباد پیش کی جا رہی ہے وہیں سابق کرکٹرز اور فاسٹ بولرز بھی اُن کی رفتار کے گرویدہ نظر آ رہے ہیں۔

جب عمران ملک کو انڈیا کی ٹی-20 لیگ ’آئی پی ایل‘ کی ایک ٹیم ’سنرائزرز حیدرآباد‘ نے اپنی ٹیم برقرار رکھا تو سب حیرت میں تھے کیونکہ عام طور پر کرس گیل، اے بی ڈی ویلیئرز، ایم ایس دھونی، روہت شرما، وراٹ کوہلی جیسے بڑے کھلاڑیوں کو ٹیموں میں برقرار رکھے جانے کا رواج رہا ہے اور عُمران ملک تو میدان میں ابھی نئے نئے آئے ہیں اور انھوں نے کوئی قابل قدر کارکردگی کا مظاہرہ بھی نہیں کیا ہے تو پھر ایسا کیوں؟

لیکن جب عمران ملک نے آئی پی ایل کے رواں سیزن کی ٹاپ ٹیم گجرات ٹائٹنز کے خلاف پانچ وکٹیں لیں تو لوگ جان گئے کہ انھیں ٹیم میں کیوں ریٹین کیا گیا تھا۔

انھوں نے چار اوورز میں 25 رنز دے کر مخالف ٹیم کی گرنے والی تمام پانچ وکٹیں لیں جن میں سے چار کلین بولڈ تھے۔ اگرچہ ان کی ٹیم میچ ہار گئی لیکن انھیں اُن کی بہترین کارکردگی کے لیے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

جاری آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں عمران ملک نے بار بار لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی اور لوگ ان کی انڈین ٹیم میں شمولیت کی باتیں کرنے لگے۔ رواں سیزن میں ہر بار جب بھی وہ میدان میں اُترے تو سب سے تیز گيند پھینکنے کا اپنا ریکارڈ قائم رکھا۔

عمران ملک اپنی تیز رفتاری کے لیے سوشل میڈیا پر پورے سیزن مباحثے کا حصہ رہے لیکن ٹیم انڈیا میں پہلی بار منتخب ہونے پر انھیں مختلف شبعہ ہائے زندگی سے مبارکباد پیش کی جا رہی ہے۔

جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’بہت خوب عمران ملک۔ ہم لوگ آپ کو (جنوبی افریقہ) کے خلاف سیریز دیکھ رہے ہوں گے۔‘

عمران ملک کون ہیں؟

سپورٹس رپورٹر سوربھ سومانی نے عمران کی اس سیزن کی اب تک سب سے تیز 95 میل یعنی 154 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کی جانے والی گیند کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ اگر اسی رفتار سے وہ سفر کرتے رہے تو انھیں اپنے گجر نگر سے ممبئی کے وانکھیڑے سٹیڈیم پہنچنے میں صرف دس گھنٹے لگیں گے۔

اُن کا اشارہ انڈین ٹیم میں عمران کی شمولیت کی جانب تھا جس کے بارے میں انھوں وضاحت کی کہ ویسے تو وہاں تک پہنچنے میں لوگوں کو برسوں لگ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں گجرنگر عمران کا آبائی قصبہ ہے۔ ان کے والد عبدالرشید کشمیر کے عام پھل فروش ہیں لیکن انھوں نے اپنے بیٹے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کوئی دقیقہ نہیں اٹھا رکھا۔ ان کی والدہ اور دو بڑی بہنوں نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ ’ای ایس پی این‘ کے مطابق انھوں نے ایک زمانے میں بالی وڈ کے مسٹر پرفکشنسٹ عامر خان کی فلم گجنی کے طرح بال کٹوائے تھے تو انھیں لوگ ’گجنی‘ کہنے لگے تھے اور کہتے تھے کہ ’بڑے چھکے مارتا ہے گجنی‘ اور ’بہت تیز گیند پھینکتا ہے گجنی۔‘

یہ بھی پڑھیے

سٹین کے بیان میں ایسا کیا ہے کہ پاکستانی اور انڈین مداحوں کا ’میچ پڑ گیا‘ ہے؟

’شامی نے پانچ وکٹیں حاصل کر لیں شاید اب وہ پاکستانی نہیں ہیں‘

میلکم مارشل: وہ فاسٹ بولر جو ’صرف دو گیندوں میں بلے باز کی کمزوری جان لیتے‘

ٹائمز آف انڈیا اخبار کے ایک ٹویٹ کے مطابق عمران کی انڈین ٹیم میں شمولیت پر ان کے والد نے پورے ملک کا شکریہ ادا کیا جس نے ان کے بیٹے کو اتنی محبت دی اور کہا کہ یہ سب اس کی سخت محنت کا نتیجہ ہے اور وہ ملک کا سر فخر سے بلند کرے گا۔

https://twitter.com/timesofindia/status/1528382301276516352

صحافی سوربھ سومانی بتاتے ہیں کہ وہ مقامی طور پر ٹینس بال سے اپنی رفتار کے لیے مشہور تھے لیکن 17 سال کی عمر میں پہلی بار انھوں نے کرکٹ کی اصل گیند سے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرنا شروع کیا۔

جموں کشمیر کے سابق بولر رام دیال نے ان کی تربیت کی جبکہ انڈین کرکٹر عرفان پٹھان اور کمشیر سے تعلق رکھنے والے عبدالصمد نے انھیں گذشتہ سیزن میں نیٹ پریکٹس کے بولر کے طور پر ٹیم میں رکھنے کی سفارش کی۔

صحافی آس محمد کیف نے لکھا ہے کہ سابق انڈین آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے عمران کے کریئر میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ جب وہ جموں کشمیر رنجی ٹرافی سے منسلک تھے تو انھوں نے عمران کو ڈھونڈ نکالا۔ اب عرفان سب سے خوش شخص ہوں گے۔ دونوں کو مبارکباد۔‘

https://twitter.com/AasReports/status/1528551403995598849

نیٹ میں انھوں نے آسٹریلیا کے نامور بیٹسمین ڈیوڈ وارنر، انگلینڈ کے جانی بیرسٹو اور نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن جیسے کھلاڑیوں کو اپنی رفتار سے ناکوں چنے چبوا دیے اور پھر جب ٹی نٹراجن کو سنہ 2021 کے آئی پی ایل سے انجری کے سبب باہر جانا پڑا تو ان کی جگہ عمران کو موقع ملا۔

صحافی محسن کمال نے عمران ملک کے اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ابھی انھوں نے پروفیشنل کرکٹ کھیلنی بھی نہیں شروع کی تھی کہ سنہ 2018 میں اپنے انسٹاگرام تعارف میں ‘انڈیا سون’ یعنی جلد ہی انڈین ٹیم میں لکھا تھا۔ ’انھیں یہ اعتماد اس وقت ملا جب انڈر19 کے سیلیکٹرز نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور چار سال کی ہی مدت میں وہ انڈین ٹیم میں ہیں۔‘

عمران ملک کا کریئر کسی خواب سے کم نہیں جب کسی نے آئی پی ایل کھیلنے والے اب تک کے سب سے تیز بولر ڈیل سٹین سے پوچھا کہ آپ کا انسپریشن کون ہے تو انھوں نے عمران ملک کا نام لیا۔

آسٹریلیا کے فاسٹ بولر بریٹ لی نے اس نوجوان کھلاڑی کی بہت تعریف کی اور ایک ٹویٹ میں لکھا: ’میں اس نوجوان سے بہت ہی زیادہ متاثر ہوا ہوں۔‘

https://twitter.com/BrettLee_58/status/1527221256046534656

بات یہیں پر نہیں رُکتی ہے۔ اپنے زمانے کے ویسٹ انڈیز کے تیز بولر اور کمنٹیٹر ایان بشپ نے عمران ملک کو ’ریئل ڈیل‘ کہا اور جب کرس لن سے پوچھا گیا کہ اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں کیا عمران ملک کو ہونا چاہیے تو اُن کا کہنا تھا کہ ’اگر انھیں بین الاقوامی سطح پر موقع ملتا ہے تو وہ دنیا میں دھوم مچا دیں گے۔‘

اب انھیں انڈین ٹیم نے بین الاقوامی سطح پر موقع فراہم کیا ہے تو ان کے مداح اور فاسٹ بالنگ کے پُرستاروں کے ان کے دھوم مچانے کا انتظار رہے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments