چھٹیاں یہ گرمیوں کی


موسم گرما کی چھٹیوں میں طلبہ و طالبات کو تعلیمی و با مقصد سر گر میوں میں مصروف رکھنا ایک اہم ترین ہدف ہے۔ تا کہ چھٹیوں سے پہلے پڑھائے گئے اسباق چھٹیوں کے دوران یا بعد میں بھی یاد رہ سکیں۔ عصر حاضر میں طلبہ و طالبات کو گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران مصروف رکھنا اساتذہ اور والدین کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ معاشرے میں مو جود بے شمار منفی تفریحی ذرائع اور طلبہ و طالبات کو ان کے ہدف کے راستہ سے بھٹکانے والے عوامل کی موجودگی میں موسم گرما کی چھٹیوں کے دوران ٹریک پر رکھنا بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ لہذا والدین کو اس چیلنج کی موجودگی میں اس مسئلہ کے حل کے لیے غور و خوض کی ضرورت ہے۔

تعلیمی نفسیات میں آموزش کے قوانین کے مطابق ایک اہم قانون ”قانون برائے دہرائی“ میں جب تک طلبہ و طالبات پڑھائے گئے سبق کو بذات خود نہیں دہرائیں گے اس وقت تک کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ لہذا آموزش کے اس قانون کی روشنی میں طلبہ و طالبات کو موسم گرما کی چھٹیوں کے دوران تدریسی سرگرمیوں کے ساتھ منسلک رکھنا ضروری ہے۔ تاکہ چھٹیوں سے پہلے پڑھائے گئے کورسز کو چھٹیوں کے دوران اور بعد میں موثر اور کارآمد بنایا جا سکے۔

سکول کے دنوں میں اگر والدین کی ذمہ داری پچاس فیصد ہے تو چھٹیوں میں یہ ذمہ داری سو فیصد ہو جاتی ہے۔ گرما کی تعطیلات میں والدین بچوں کی تعلیمی کمزوریوں کو کم سے کم کرنے کے لیے موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے بہتر منصوبہ بندی کے لیے والدین اساتذہ سے مل کر بچوں کی کمزوریوں کو جاننے کی کوشش ضرور کریں۔ کسی بھی مضمون یا صلاحیت میں کمزوری کے پیش نظر چیک لسٹ بنائی جا سکتی ہے کہ بچے کی چھٹیوں سے قبل صورتحال کیا ہے اور بعد میں رفتہ رفتہ کیا پوزیشن ہو گی۔ کمزوری کے پیش نظر سرگرمیاں ترتیب دی جائیں اور انہیں لاگو کرنے کے لیے نظام الاوقات مرتب کیا جائے۔

گرما کی چھٹیوں کے دوران بچوں میں مطالعہ کی عادت پیدا کر نے کے لیے لائبریری ممبرشپ دلوائی جائے۔ کمپیوٹر میں مہارت پیدا کر نے کے لیے کورسز کروائے جائیں۔ خوشخطی کی کلاسز ارینج کی جائیں۔ تعلیمی سیر (عجائب گھر، سائنس میوزیم، تاریخی مقامات وغیرہ ) کا اہتمام کیا جائے۔ معلومات پر مبنی ٹیلی ویژن پروگرام دکھائے جائیں۔ اس کے علاوہ لکھائی کی مہارت کے لیے انگریزی اور اردو مضامین کے چارٹس کی تیاری، سائنس مضامین کے ماڈلز کی تیاری، انگریزی بول چال میں مہارت کے لیے انگریزی پروگرام دکھانے کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔

بچوں میں لکھنے کی عادت پیدا کر نے کے لیے روزانہ ڈائری لکھوانے کا اہتمام کیا جائے۔ چھٹیوں کا ہوم ورک صرف تحریری نہ ہو بلکہ بچوں کو تحقیقی اور تخلیقی پراجیکٹ دیے جائیں تا کہ ان میں تعلیمی مہارتیں پیدا ہوں۔ سماجی بہبود کے حوالے سے کوئی نہ کوئی ذمہ داری بچے کو ضرور دی جائے مثلاً گھر کے بزرگ یا بچے کی دیکھ بھال وغیرہ۔ سکول کے اندر سمر کیمپ کے ذریعے بھی طلبہ و طالبات کو موسم گرما کی چھٹیوں میں روزانہ یا ہفتہ وار تعلیمی سر گرمیوں میں مصروف رکھا جا سکتا ہے۔

والدین بچوں کی مشاورت سے چھٹیوں کا ایک ٹائم ٹیبل بنائیں جس میں پڑھنے کے، کھیلنے کے، سونے کے، نماز کے، کھانے کے، دوستوں رشتہ داروں سے ملنے، سیر اور ورزش کے، ہوم ورک لکھنے اور سبق یاد کرنے کے اوقات کار درج ہوں۔ ٹائم ٹیبل میں بچے کے آرام اور دلچسپی کا ہر ممکن حد تک خیال رکھا جائے اور اس کے مطابق عمل کو یقینی بنایا جائے۔ والدین بچے کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کریں بالخصوص ہوم ورک ساتھ ساتھ چیک کریں۔ زیادہ بہتر ہے کہ تفویض کیے گئے ہوم ورک کے ایام کے حساب سے حصے بنا لیے جائیں تا کہ جائزہ لینا اور ہوم ورک مکمل کرنا آسان ہو جائے کہ روزانہ کتنا ہوم ورک کرنا ضروری ہے۔ گرمی کی چھٹیوں کے دوران والدین بچوں کو پڑھاتے ہوئے تعلیمی، تربیتی اور ادبی وڈیوز پر مبنی یوٹیوب چینلز جیسے etaleem یوٹیوب چینل وغیرہ دکھائیں۔ ان وڈیوز سے خود بھی استفادہ کریں اور بچوں کو بھی دکھائیں۔

والدین یہ ہدف بھی بنائیں کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں ناظرہ قرآن بچے کو ہر صورت پڑھانا ہے۔ اس کے لیے صبح اور شام قریبی مسجد یا مدرسے میں بچے کو داخل کروائیں یا خود پڑھائیں۔ روزانہ بنیادوں پر بچوں کو احادیث، آیات اور دعاؤں کا نصاب بنا کر یاد کرنے کے لیے دیں۔ موسم کی شدت کے پیش نظر بچے کی صحت کا خیال رکھنا اور گرمی اور دھوپ سے بچانا بھی بے حد ضروری ہے۔ اس کے لیے دن کے اوقات میں ان ڈور سرگرمیاں بنائی جائیں اور سہ پہر کے بعد کھیلنے کودنے یا باہر نکلنے پر توجہ دی جائے۔ گرمی میں مشروبات اور سادہ غذا کا شیڈول بنانا بھی والدین کی ذمہ داری ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments