دعا زہرہ کیس: میڈیکل بورڈ کسی شخص کی عمر کا تعین کیسے کرتا ہے؟

ریاض سہیل - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی


گذشتہ روز پاکستان کے صوبہ سندھ کے محکمہ صحت نے دعا زہرہ کی عمر کے تعین کے لیے ایک دس رکنی بورڈ تشکیل دیا تھا کیونکہ سپریم کورٹ میں دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لیے آئینی درخواست دائر کی تھی اور میڈیکل سرٹیفیکیٹ کو چیلینج کیا تھا۔

مگر سوال یہ ہے کہ کسی کی بھی عمر کا تعین کرنے کے لیے حکام کیا طریقہ کا اختیار کرتے ہیں؟

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید بتاتی ہیں کہ کسی کی بھی عمر کا تعین پانچ مراحل سے کیا جاتا ہے، جس میں دستاویزات سے لے کر ہڈیوں کی پیمائش تک کے مراحل شامل ہیں۔

کوائف و تفصیلات

نابالغ بچی

کسی بھی بچے یا بچی کی عمر کے تعین کا پہلہ مرحلہ کوائف لینا ہے۔ ڈاکٹر سمیعہ سید کے مطابق حکام پہلے اس کا بائیو ڈیٹا ریکارڈ کریں گے جس میں نام، والد کا نام، اگر شادی شدہ ہے تو شوہر کا نام، وہ عمر کتنی بتاتے ہیں، جسم پر شناخت کا نشان کیا ہے، ایسی چیزیں دیکھیں گے۔ اس کے بعد معائنے کی اجازت لی جاتی اور رضامندی کے لیے دستخط اور انگوٹھے کا نشان بھی لیا جاتا ہے۔

دستاویزات کی جانچ پڑتال

دوسرا مرحلہ دستاویزات کا ہے۔ ڈاکٹر سمیعہ سید کے مطابق یہ دیکھا جاتا ہے کہ دستاویزات میں کیا کیا دستیاب ہے، یعنی ہسپتال کا پیدائشی سرٹیفیکیٹ، بلدیاتی سطح کا برتھ سرٹیفیکٹ، نادرا کا برتھ سرٹیفیکیٹ، اس کے بعد سکول ریکارڈ اگر کوئی دستیاب ہو یا اور کوئی دستاویز جیسے دعا زہرہ کیس میں ان کے والدین کا نکاح نامہ ہے۔

جسمانی معائنہ

عمر کے تعین کے تیسرے مرحلے میں اس لڑکے یا لڑکی کا جسمانی معائنہ کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر سمیعہ سید کے مطابق چاہے وہ بچہ ہو یا چاہے بچی، ان کا قد، وزن ، جسمانی خدو خال یا بلوغت کی علامات جیسے بغلوں کے بال وغیرہ، داڑھی، موچھیں وغیرہ، جبکہ لڑکیوں میں چھاتی کی نشوونما (بریسٹ گروتھ) ماہوری کا آنا یا شروع ہونا شامل ہے، اس سب کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

دانتوں سے عمر کا اندازہ

عمر کا اندازہ لگانے کے لیے دانتوں کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر سمیعہ سید بتاتی ہیں کہ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ دانت کتنے موجود ہیں، وہ گنے جانتے ہیں، ساتھ میں دونوں جبڑوں کا پورا کا پورا ایکسرے بھی کیا جاتا ہے۔

ایکسرے کرنے کے بعد دانتوں کا ماہر یہ بھی بتاتا ہے کہ جو دانت کی جڑیں ہیں ان کی سطح کیا ہے اور دانتوں کی تعداد سے بھی عمر کا پتہ چلتا ہے اور دوسرا ان جڑوں سے بھی مدد ملتی ہے۔

ہڈیوں کی پیمائش

ہڈیوں کی پیمائش

ہڈیوں کی پیمائش بھی عمر کا تعین کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید مزید بتاتی ہیں کہ پانچویں مرحلے لڑکے یا لڑکی کی کہنی، کلائی، کندھے کی ہڈی کا ایکسرے کریں گے۔ اس کے علاوہ پیلوس کا بھی ایکسرے کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

میڈیکل رپورٹ میں دعا زہرا کی عمر کا تعین، والد کے تحفظات

دعا زہرہ کیس سے متعلق پانچ باتیں جو آپ جاننا چاہتے ہیں

دعا زہرہ کے والد کی بیٹی کو شیلٹر ہوم بھجوانے کی درخواست واپس، نیا میڈیکل بورڈ بنانے کی اپیل

ماہر ریڈیولوجسٹ یہ بتاتے ہیں کہ کے ہڈیوں کی عمر کتنی ہے، اس کے بعد ہڈیوں کی عمر، دانتوں کی عمر، فزیکل عمر، جو دستاویزات میں عمر آگئی، ان سب کے مشاہدہ اور مطالعہ کرکے ایک اوسط پر لاکر عمر کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

اگر تمام پیمائشیں اورٹیسٹ درست انداز میں کی گئی ہوں تو اس میں غلطی کی گنجائش میں ایک سال کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔ لہٰذا ایوریج عمر نکالی جاتی ہے، جیسے عمر 15 سے 16 سال مگر 15 سال کے قریب۔

وہ کہتی ہیں کہ ’عمر کے تعین میں ہمیں جن ماہرین کی اشد ضرورت ہوتی ہے ان میں ریڈیولوجسٹ یعنی ایکسرے کا ماہر، ڈینٹل سرجن، سول سرجن، پولیس سرجن، ایک معائنہ کار ڈاکٹر اورگائناکولوجسٹ شامل ہیں۔ کوشش تو ہوتی ہے کہ ایک سے دو روز میں رپورٹ دے دی جائے لیکن جب سارے ماہر شامل ہوجاتے ہیں تو پھر ہر کسی کو اسی حساب سے وقت درکار ہوتا ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments