لال سنگھ چڈھا: عامر خان کی فلم کے لیے کرینہ کپور کو 22 برسوں میں پہلا آڈیشن کیوں دینا پڑا؟

سپریا سوگلے - بی بی سی ہندی


کرینہ کپور
کرینہ کپور خان نے سنہ 2000 میں جے پی دتہ کی فلم رفیوجی سے اپنا کریئر شروع کیا تھا اور اب انھیں اس صنعت میں 22 برس ہو چکے ہیں۔

گذشتہ دو دہائیوں میں کرینہ کپور نے اپنی کامیابی اور شہرت برقرار رکھی ہے۔

کرینہ نے اب سے پہلے کبھی بھی فلموں کے لیے آڈیشن نہیں دیا تھا تاہم لال سنگھ چڈھا کے لیے عامر خان نے ان کا آڈیشن لیا کیونکہ وہ فلم کی کاسٹ کے بارے میں بالکل پراعتماد ہونا چاہتے تھے۔

کرینہ، عامر خان کے ساتھ ایک مرتبہ پھر تقریباً 10 برس بعد کام کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ عامر خان ان سٹارز میں سے نہیں ہیں جو کہتے ہیں کہ اگر فلم میں بنا رہا ہوں تو میرا اس میں ہونا ضروری ہے، بلکہ وہ فلم کے ساتھ مخلص رہتے ہیں اور وہی کرتے ہیں جو فلم کے لیے درست ہوتا ہے۔

اُنھوں نے چار گھنٹے تک کرینہ کپور کو فلم کی کہانی پر بریف کیا اور آڈیشن میں عامر خان نے یہ دیکھنا چاہا کہ کیا کرینہ درمیانی عمر کا کردار نبھا سکیں گی یا نہیں۔ اس کے بعد ہی وہ اس فلم کا حصہ بن پائیں۔

کرینہ کپور کو حمل کے دوران کام کرنے پر بھی اکثر و بیشتر تعریف و توصیف ملتی رہی ہے کہ کیسے اُنھوں نے حمل کے دوران رونما ہونے والی تبدیلیوں کو کیمرے کے سامنے بھی اپنائے رکھا۔

لال سنگھ چڈھا کی شوٹنگ کے دوران عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤن تھا۔ اسی دوران وہ دوسری بار ماں بن گئیں مگر اُنھوں نے کام کرنا جاری رکھا۔ کرینہ کپور کا ماننا ہے کہ یہی ایک عورت کی طاقت ہے۔

بی بی سی سے گفتگو میں وہ کہتی ہیں کہ ‘اگر آپ کو کام کرنا پسند ہے تو کام کریں۔ ایسا کچھ نہیں ہے جو ہم (عورتیں) نہیں کر سکتیں۔’

’آج کا دور کہانی اور اداکاروں کا ہے، سٹارز کا نہیں‘

کرینہ کپور کا ماننا ہے کہ گانوں، سیکس، آئٹم نمبرز وغیرہ جیسے فارمولوں پر مبنی فلموں کا دور جا چکا ہے۔

حال ہی میں جنوبی انڈین سنیما کی فلموں آر آر آر، کے جی ایف 2، اور پشپا نے ہندی فلموں سے زیادہ بہتر کمائی کی ہے اور شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کی ہے۔

کرینہ کپور جنوبی انڈین فلموں کے بارے میں کہتی ہیں کہ ‘جنوبی فلموں کی ایک کہانی ہوتی ہے۔ ایسا نہیں ہوتا کہ دو گانے چلیں، پھر ایک منظر آئے، اور پھر ہیروئن ولن کے دروازے پر ناچ رہی ہو۔’

‘جنوب کی فلموں میں ایسا ہوتا بھی ہے تب بھی ان میں ایک کہانی ہوتی ہے۔ میں نے باہوبلی دیکھی ہے، کیا زبردست آرٹ، ویژوئل افیکٹس ہیں اور کیا زبردست کہانی ہے۔ ایک ایسی کہانی جو شائقین کی توجہ کھینچتی ہے۔’

کرینہ کہتی ہیں کہ ‘آج کا دور کہانی اور اداکاروں کا ہے، سٹارز کا نہیں۔’ ان کا ماننا ہے کہ اب فلموں میں سٹارز سے زیادہ فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی فارمولا فلمیں کام کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

عامر خان کی نئی فلم کے بائیکاٹ کی اپیل: ’ایک سپر سٹار کو اپنے ملک سے محبت ثابت کرنی پڑ رہی ہے‘

رنویر کی برہنہ تصاویر اور کرینہ کے حاملہ ہونے کی افواہیں

کیا کرشمہ کپور دوبارہ شادی کریں گی؟

کرینہ کپور کہتی ہیں کہ اداکار فلموں میں تب تک زیادہ عرصہ چل سکتے ہیں جب تک کہ ان کی فلمیں پائیدار شہرت کی حامل ہوں۔

اومکارا، چمیلی، جب وی میٹ اور کبھی خوشی کبھی غم جیسی فلموں کا حوالہ دیتے ہوئے کرینہ نے کہا کہ یہ فلمیں آج بھی دیکھی جا سکتی ہیں اس لیے کسی بھی اداکار کے لیے فلم کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا بہت ضروری ہے۔

آج کی فلموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کرینہ نے کہا کہ ’اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کسی فلم میں سٹار ہیں یا نہیں۔ عالمی وبا کے دوران لوگوں نے گھر بیٹھے زبردست تفریحی مواد دیکھا اور دو سی تین ہفتوں میں ہی تھیٹر فلمیں آن لائن پلیٹ فارمز پر آ جاتی ہیں۔ اب شائقین تھیٹر میں صرف خاندانی تفریح کے لیے آتے ہیں پھر چاہے وہ عامر خان ہوں یا کوئی نئے آرٹسٹ۔‘

سال میں صرف ایک سے دو فلمیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے

کرینہ کو حمل کے دوران کام کرنے پر عامر خان سے کافی مدد ملی تاہم اُنھوں نے یہ واضح کیا کہ حمل کے باعث سکرپٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ جو کچھ سکرپٹ میں تھا ویسا ہی شوٹ کیا گیا۔

گھر پر دو بچے ہونے کے باعث وہ چاہتی ہیں کہ کام اور خاندان کے درمیان توازن برقرار رہے چنانچہ اُنھوں نے سال میں صرف ایک سے دو فلمیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسی دوران کپور خاندان کے رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ کے گھر بھی ایک بچے کی آمد متوقع ہے۔

ایسی صورتحال میں کرینہ کپور اپنی بھابھی عالیہ بھٹ کے لیے کہتی ہیں کہ ‘اب میں کسی کو کیا مشورہ دوں۔ اگر کوئی مجھے مشورہ دیتا ہے تو مجھے اچھا نہیں لگتا۔ چنانچہ میں بھی کسی کو مشورہ نہیں دیتی۔’

کرینہ کپور اور عامر خان جلد ہی کافی وِد کرن میں ساتھ نظر آئیں گے۔ مگر کرینہ کپور کا ماننا ہے کہ اب ان کے پاس ایسے کوئی راز نہیں بچے جو وہ شو میں سنانا چاہیں گی۔

اُنھوں نے خبردار کیا کہ یہ قسط بیزار کُن بھی ہو سکتی ہے مگر اُنھیں اس سے فرق نہیں پڑتا۔ عامر خان کی لال سنگھ چڈھا جس کی ہدایت کاری ادویت چندن نے کی ہے، 11 اگست کو ریلیز ہو رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments