پچھتر سال پر پچھتر منٹ کی خاموشی!


وقت کا تحرک رکتا نہیں اور اس کی روانی سے حالات، واقعات اور معاملات مسلسل اپنی جگہ بناتے یا اپنی جگہ بدل رہے ہوتے ہیں۔ خیالات، نظریات اور تصورات غیر محسوس طریقے سے نئی اور عصری سچائیوں کے قالب میں پناہ لے رہے ہوتے ہیں۔ اسی لئے مورخ اور ماہرین عمرانیات کی رائے میں کیلنڈر کے سینے پر متحرک ہندسے ایک مخصوص وقت کے بعد تاریخ کا حصہ ہو جاتے ہیں اور اس سے آگے، صرف اور صرف، عمل، اختیار اور فیصلوں سے کھینچی گئی لکیریں اپنے نقش اجاگر کرتی ہیں۔ یہی نقش سمت کا تعین کرتے ہیں اور یہی سمت، سفر کے لئے منتخب کیے گئے راستے کی کشادگی، وسعت اور فراخی کی بنیاد رکھتی ہے۔

آنے والے کل کی بہتر تشکیل کے لیے گزرے ہوئے کل اور گزرتے حال کی دیانتدارانہ ( اور حقیقت پسندانہ ) تشخیص کے سوا کوئی اور ترکیب کارگر ہو، یہ معجزے کا دائرہ ہی ہو سکتا ہے۔

ہاتھ وہی آئے گا، جس کا ہدف شعوری سطح پر تخلیق کیا گیا ہو گا اور جس کے لئے باطنی اور عملی طور پر دل و جان سے ہاتھ پاؤں مارے گئے ہوں۔

خوب صورت لفظوں اور مسحور کن خیالوں پر تعمیر کیے گئے گھروندے اور تراشے ہوئے حصار، منطقی طور پر بہت دیر تک اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں رہ سکتے اس لئے ان پر مسلسل ( یا مستقل ) انحصار کبھی بھی اور کہیں بھی، اپنے فطری انجام سے دوچار ہو سکتا ہے۔ تب، تاریخی تجربے اس بات کے گواہ ہیں کہ ہاتھ ملنے سے نہ ڈھیر، تعمیر اور ملبہ، عمارت کی شکل اختیار کرے گا نہ گزشتہ کو موجودہ ( یا آئندہ ) میں ڈھالنا بس کی بات ہو سکتی ہے۔

داناؤں کا تجزیہ ہے کہ خود پسندی سے حقیقت پسندی کا سفر بہت مشکل بھی ہے اور بہت آسان بھی۔ صرف یہ اعتراف شرط ہے کہ جو لبادہ نہیں اوڑھا ہوا، اسے دیانت داری سے تسلیم کیا جائے۔ جس بلندی تک رسائی نہیں ہوئی اس کا دعوی نہ کیا جائے۔ جو دکھائی دیتا ہے، وہی دیکھا جائے ( اور وہی دکھایا جائے ) ۔ جو ہے اور جیسا ہے، اسے مانتے ہوئے، جو نہیں ہے اور جیسا ہونا چاہیے، اس کی تمنا، نصب العین کی صورت پیش نظر ہو۔ دل، مفادات کا گڑھ ہے اور ذہن، معقولات کا منبع، سو قیادت کے لئے باگ ڈور جس کے سپرد کی گئی، اس بات کا ہی امکان ہو گا کہ نتائج بھی اسی سانچے کی صورت میں نمودار ہوں۔

تاریخ کا سفر، خود احتسابی کے رسے پر مہارت، توازن اور باریک بینی سے رستہ طے کرنے کا نام ہے۔ یہاں اپنی کوتاہیوں کا اعتراف بھی ضروری ہے، اپنی لغزشوں پر شرمندگی بھی، اور پوری فراخدلی اور وسیع النظری کے ساتھ، اپنی غفلتوں کی مذمت بھی! یوم آزادی کا پچھتر سال اس بات کا متقاضی ہے کہ خود کو پچھتر منٹ کی خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کیا جائے اور اس سناٹے میں وہ سب کچھ سنا جائے جس پر شاید روزمرہ کے خودساختہ شور میں پوری یکسوئی سے کان دھرنا آسان نہیں ہوتا۔

یہ خاموشی شاید ہمیں یہ احساس دلا دے کہ ہم کہاں کہاں سے گزرتے رہے اور اپنے اندر کیا کیا جذب کرتے رہے۔ خود آگاہی کی یہ صلاحیت ہمیں کسی بھی دوراہے پر بہتر انتخاب کے لئے تیار کر سکتی ہے۔ ہمیں تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمیں ابھی تک ماننا سکھایا گیا، جاننا نہیں۔ ہمیں بولنا سکھایا گیا، سوچنا نہیں۔ چھیننا سکھایا گیا، بانٹنا نہیں۔ ہمیں عداوت سکھائی گئی، رفاقت نہیں۔ ہمیں نفرت سے محبت سکھائی گئی، اور محبت سے خدا واسطے کا بیر۔ دلیل یہاں در بہ در ہوئی اور کج بحثی زبان زد عام۔ رواداری شجر ممنوعہ قرار پائی، اور تنگ نظری پسندیدہ اور مرغوب۔ یہ سوال بھی جواب کا متلاشی ہے کہ سفید اور سبز پرچم تلے جمع ہونے والے تقسیم کیوں کر ہو سکتے ہیں۔

یہ سمجھنے ( اور سمجھانے ) کی ضرورت ہے کہ زاد راہ ہی درحقیقت، منتخب سفر اور ممکنہ منزل کی نشان دہی کا پیمانہ تصور ہوتا ہے۔

ہمیں آگے بڑھنے کے لئے پیچھے کے نشانات مٹانے ہوں گے۔ خواب و خیال کو حقیقت کا روپ دینے کے عزم پر عملاً کچھ کر کے دکھانا ہو گا۔ تخلیق کار اور شاعر اپنے الفاظ اور تصورات سے امید اور یقین کی جس دنیا کے بسانے کی خواہش کا اظہار کرتے آئے ہیں، ان کے افکار میں چھپے مفہوم کی تلاش اور مفہوم میں پوشیدہ آرزوؤں کی تکمیل کی جستجو، وہ اکیلے نہیں، پورا معاشرہ کرتا ہے۔

اب وقت ہے کہ پسینوں میں ڈھلے دہقانوں کی محنت سے ان کا مقدر لبریز ہو۔ مزدور اس جسمانی حالت میں ہوں کہ وہ واقعی کوہ کن کہلا سکیں۔ محنت کشوں کو وہ سب میسر آئے کہ ان کے بدن سنہرے دکھائی دیں۔ کھیتوں کھلیانوں کی مٹی سے اگنے والے لعل یمن، ان کھیتوں کھلیانوں میں بسنے والوں کے آنگن میں خوشی کی فصل بو سکیں۔ لہروں کے پالے ہوئے ملاحوں کی کشتیاں، لہروں سے الجھ کر ان کے ارد گرد بکھرے مسائل کو ہمیشہ کے لئے غرقاب کر سکیں۔

پچھتر سال پر پچھتر منٹ کی اس خاموشی کو توڑ کر ابھرنے والی سرگوشی ہی، ہمارا فیصلہ بن کر، یہ طے کرے گی کہ پچھتر سالہ سیڑھی پر ہم نے چڑھنا ہے یا اترنا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments