جوہی شہر میں سیلاب کو للکارتی نڈر عورتیں


حالیہ موسلا دھار بارشوں نے پورے پاکستان میں سیلابی صورتحال پیدا کی ہے۔ اس سیلاب میں جنوبی پنجاب، بلوچستان با الخصوص سندھ کو مفلوج زیادہ بنا دیا ہے۔ اس کی وجہ حکومت کی مس مینجمنٹ اور پانی کے قدرتی نکاسی کو بحال اور مستحکم نہ کرنا ہے۔ یوں تو سندھ کے ہر ضلع کا ہر شہر اور گاؤں متاثر ہوا ہے اور گاؤں کے لوگ گھروں سے بے گھر ہو کر بے یار مددگار جلتی دھوپ میں روڈوں رستوں اور ندی نالوں کے کناروں پر بیٹھے ہیں۔ کھانے اور پینے کے صاف پانی کے لیے تڑپ رہے ہیں جیسے یہاں سندھ میں کوئی حکومت نہیں۔ سیلاب میں کئی اموات ہوئی ہیں۔ اب لوگ گیسٹرو، ملیریا اور دوسری ملحق بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

دریائے سندھ کے دائیں کنارے سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے بعد دادو ضلع شدید متاثر ہوا ہے جس کی تین تحصیلیں سیلابی پانی نے تباہ کر دیں ہیں۔ تحصیل خیرپور ناتھن شاہ پورے کی پوری ڈوب گئی۔ تحصیلی ہیڈ کوارٹر شہر خیرپور ناتھن شاہ پورا ڈوب کر سیلاب کی نظر ہو گیا۔ تحصیل میہڑ کے ہیڈ کوارٹر شہر کو ڈوبنے سے بجانے کے لیے لوگ کوشاں ہیں اور شہر کے رنگ بند پر کام کر رہے ہیں۔

تحصیل جوہی پورا ڈوب گیا ہے۔ مگر تحصیلی ہیڈ کوارٹر شہر جوہی ڈوبنے کو ہے۔ جوہی شہر کو 2010 ء کے سیلاب میں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 5 کلومیٹر رنگ بند دیا تھا اور شہر کو بچا لیا گیا تھا۔ اس سیلاب میں بھی سندھ حکومت نے کوئی مدد نہیں کی تھی۔ عورتوں اور مردوں نے دن رات جذبے سے کام کرتے ہوئے بند کو مضبوط بنایا اور شہر بچا لیا تھا اور تاریخ رقم کی تھی۔

اس سال 2022 ء کے بڑے سیلاب میں بھی مرد تو مرد نڈر عورتیں بھی مردوں کے شانہ بہ شانہ جوہی شہر کے رنگ بند کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں اور بڑے سیلابی ریلے سے لڑ رہی ہیں۔ عورتیں مردوں سے زیادہ جذبے سے دن رات کام کر رہی ہیں۔ سیلابی پانی بہت بڑا ہے اور ہر شخص ذہنی کوفت میں مبتلا ہے مگر جوہی کے لوگ حوصلے اور ہمت کی علامت بن کر بڑے جذبے سے کام میں مصروف ہیں۔ عورتوں کا جذبہ دیکھنے اور فخر کرنے کے قابل ہے۔ سیلابی ریلے کی دہشت اور دباء سے لڑتی یہ نڈر عورتیں مردوں کے ساتھ کام کرنے والی یہ عورتیں حشمت اور جرآت سے رنگ بند کو مضبوط کر رہی ہیں۔

منچھر جھیل کی گنجائش 26 فٹ ہے اور اب جھیل میں پانی کی سطح 26 فٹ ہو گئی ہے مگر سندھ حکومت قدرتی بہاؤ کے ذریعے منچھر جھیل کے پانی کو دریائے سندھ کے لیے راستہ نہ دینے پر بضد ہے۔ اس وقت منچھر جھیل پانی کا بم بن چکی ہے۔ اگر بند ٹوٹا تو جوہی شہر سے پانی کا دباؤ کم ہو جائے گا مگر جہاں سے بھی بند ٹوٹا وہاں سے سیلابی ریلا ہزاروں زندگیاں، گاؤں اور فصل بہا کر لے جائے گا۔

بہرحال سلام ہے جوہی کے باہمت لوگوں کے ساتھ جوہی کی نذر عورتوں کو جو بڑے جذبے سے کام کر رہی ہیں۔ جوہی کے قریب میرا آبائی گاؤں ڈوب گیا ہے مگر جوہی میری پہچان ہے۔ جوہی میرا شہر ہے۔ دل کے گہرائیوں سے دعاگو ہوں کہ اس سیلاب کو للکارتی عورتوں کی محنت، اپنے شہر سے محبت اور جذباتی وابستگی کے تحت دن رات رنگ لائے۔ ان کی محنت رائیگان نہ جائے اور ایک بار پھر یہ نڈر تاریخ رقم کرنے میں کامیاب اور سرخرو ہو جائیں۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments