شاہین آفریدی گھٹنے کے علاج کے لیے برطانیہ میں موجود، مگر پاکستان کرکٹ بورڈ کہاں ہے؟

عبدالرشید شکور، منزہ انوار - بی بی سی اردو


Getty Images
پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے تین روز قبل اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں وہ لندن کے ایک جم میں مختلف قسم کی ورزشیں کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے ’آل موسٹ دیئر۔ انشا اللہ‘ یعنی وہ اپنی فٹنس کی مکمل بحالی کے قریب تر آ چکے ہیں۔

شاہین شاہ آفریدی پاکستان کے بولنگ اٹیک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے رکھتے ہیں اور ایک ایسے سٹار کا روپ دھار چکے ہیں کہ شائقین انھیں ہر وقت بولنگ کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں خاص کر وہ منظر جس میں حریف بیٹسمینوں کی وکٹیں لے کر وہ اپنے ٹریڈ مارک جشن سے شائقین کو خوش کر دیتے ہیں۔

شائقین ہی نہیں پوری پاکستانی ٹیم ان کی واپسی کی شدت سے منتظر ہے کیونکہ ان کی عدم موجودگی نے ٹیم کی کارکردگی کو کافی متاثر کیا ہے۔

شاہد آفریدی نے کیا کہا؟

شاہین شاہ آفریدی کب تک فٹ ہو کر دوبارہ میدان میں نظر آئیں گے؟ یہ ایک الگ بات ہے لیکن اس وقت جس بات کا چرچہ ہو رہا ہے وہ سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی کا نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کیا گیا ایک دعویٰ ہے جس کے بعد شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس اور اس ضمن میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے کردار پر نئی بحث نے جنم لیا ہے۔

شاہد آفریدی نے شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس کے بارے میں اس پروگرام میں یہ انکشاف کیا کہ ’وہ لڑکا (شاہین آفریدی) خود انگلینڈ گیا ہے۔ اپنے ٹکٹ پر گیا ہے اور اپنے پیسوں پر وہاں رُکا ہے۔ ڈاکٹرز کے ساتھ اُس نے خود رابطہ کیا ہے۔ یہاں سے میں نے ڈاکٹر کو ارینج کیا وہاں سے شاہین نے ڈاکٹر سے رابطہ کیا۔ وہ سارا کچھ کر رہا ہے اور اس پوری صورتحال میں پاکستان کرکٹ بورڈ کچھ نہیں کر رہا۔‘

شاہد آفریدی

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کیا کہنا ہے؟

پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہد آفریدی کے اس بیان کے بعد جمعرات کی شب ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس کی بحالی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہمیشہ اپنے کرکٹرز کے لیے طبی سہولتوں کی فراہمی اور ان کی ری ہبلیٹیشن کا ذمہ دار رہا ہے اور رہے گا۔

شاہد آفریدی کے ٹی وی پروگرام میں دیے گئے اس بیان کے بعد اطلاعات یہ بھی ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک اعلیٰ افسر نے شاہین شاہ آفریدی سے رابطہ کر لیا ہے۔

کیا شاہین کا معاملہ صحیح ہینڈل ہوا؟

شاہین آفریدی

سوشل میڈیا پر کرکٹ حلقوں کی آرا کا جائزہ لیا جائے تو ایک عام رائے یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے کو صحیح طور پر ہینڈل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

شاہین شاہ آفریدی اس سال سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے گھٹنے کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے تھے۔

اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ مؤقف بالکل درست تھا کہ یہ کوئی پرانی تکلیف نہیں تھی جو انھیں ہوئی ہو بلکہ یہ تکلیف فیلڈنگ کے دوران ہوئی اور یہ کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ ہو سکتی ہے لیکن اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل نے اس معاملے میں جو انداز اختیار کیا اس سے ضرور اس کی قابلیت اور اہلیت پر سوالات اُٹھے۔

ہائی پرفارمنس سینٹر بھی کیا دورے پر ہے؟

عام طور پر کوئی بھی قومی کرکٹر ان فٹ ہوتا ہے تو اس کی فٹنس کی بحالی کے لیے اسے لاہور میں واقع پاکستان کرکٹ بورڈ کے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر بھیجا جاتا ہے جہاں پاکستان کرکٹ بورڈ کا ایک میڈیکل پینل موجود ہوتا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ پینل سینٹر میں بیٹھنے کے بجائے پاکستانی ٹیم کے ساتھ سفر میں ہے اسی لیے شاہین شاہ آفریدی کو بھی ان فٹ ہونے کے باوجود ٹیم کے ساتھ مسلسل سفر میں رکھا گیا۔

شاہین شاہ آفریدی کے بارے میں پاکستانی ٹیم منیجمنٹ نے یہ نوید سنائی تھی کہ وہ ہالینڈ کے دورے میں ٹیم کے ساتھ رہیں گے اور دورے میں ہی ان کی فٹنس پر کام ہوتا رہے گا اور ممکن ہے کہ انھیں ایک میچ میں موقع بھی دیا جائے لیکن شاید انھیں ان کی فٹنس کی نوعیت کا اندازہ نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیے

’والد کی خواہش تھی کہ شاہین شاہد آفریدی کی وکٹ لیں‘

’کہتے رہ گئے کہ شاہین شاہ آفریدی انسان ہے، بولنگ مشین نہیں‘

کیا شاہین شاہ آفریدی کا ان فٹ ہونا مسلسل کھیلنے کا نتیجہ ہے؟

شاہین شاہ آفریدی کو ہالینڈ سے وطن واپس بھیجنے کے بجائے متحدہ عرب امارات بھی لے جایا گیا لیکن جب پی سی بی کے میڈیکل پینل کو معاملہ بگڑتا ہوا محسوس ہوا تو انھوں نے یہ اعلان کیا کہ شاہین آفریدی کو انگلینڈ بھیجا جائے گا۔

شاہین آفریدی کی فٹنس کی تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بولنگ شروع کریں گے اور انگلینڈ سے ہی آسٹریلیا جا کر ٹیم میں شامل ہو جائیں گے۔

شاہین آفریدی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سکواڈ میں شامل ہیں لیکن چونکہ ابھی فٹنس کی بحالی کا عمل جاری ہے لہذا انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے اعلان کردہ ٹیم میں وہ شامل نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا پر ردعمل: ’پاکستان میں ٹیلنٹ کا قتل اس طرح ہوتا ہے‘

شاہین آفریدی

شاہین شاہ آفریدی کی فٹنس اور خاص کر شاہد آفریدی کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر پی سی بی پر خاصی تنقید سامنے آ رہی ہے۔

کرکٹ کے تجزیہ کار اور مصنف عثمان سمیع الدین نے لکھا ’میرا نہیں خیال تھا کہ شاہین آفریدی کی انجری کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے لیکن اب یہ دیکھیں کیا ہو رہا ہے، یہ جان کر حیرت ہوئی کہ شاہین نے علاج کے لیے لندن جانے کے لیے خود ادائیگی کی ہے اور بورڈ یہ بیان جاری کرنے پر مجبور ہوا ہے کہ وہ ان کے علاج کے لیے ذمہ دار ہے۔‘

https://twitter.com/saleemkhaliq/status/1570405896005783552?s=20&t=EpPcgeB7-8RFUKt2P3SlhA

علی لونا نامی صارف نے لکھا ’پاکستان میں ٹیلنٹ کا قتل اس طرح ہوتا ہے۔‘

ساجد خان نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ نے اپنا سب سے قیمتی اثاثہ برطانیہ بھیج دیا جہاں اسے اپنے علاج اور بحالی کے لیے سپورٹس انجری کے ماہر ڈاکٹر کا خود بندوبست کرنا ہو گا؟ اور بعد میں پی سی بی ایک بیان جاری کر رہا ہے کہ وہ معاوضہ ادا کریں گے۔ سٹار کھلاڑی کے ساتھ سلوک کرنے کا انتہائی مضحکہ خیز اور پریشان کن طریقہ!‘

ایکسپریس نیوز نے وابستہ صحافی سلیم خالق نے لکھا کہ ’شاہد آفریدی کا یہ انکشاف حیران کن ہے کہ شاہین آفریدی انگلینڈ میں اپنی ری ہیب کے اخراجات خود برداشت کر رہے ہیں،ڈاکٹر کا بندوست بھی شاہد نے کیا، پی سی بی اگر اپنے نمبر ون بولر کے ساتھ ایسا سلوک کر سکتا ہے تو نئے کھلاڑی تو کوئی توقع ہی نہ رکھیں، شاہین ہمارا اثاثہ ہے ان کا خیال رکھیں۔‘

انھوں نے پی سی بی سے سوال کیا کہ شاہین شاہ آفریدی کے معاملے میں کیوں پہلے سے سفری،رہائشی انتظامات نہ کیے گئے، ڈاکٹرز سے ٹائم کیوں نہیں لیا گیا؟

https://twitter.com/ArfaSays_/status/1570484200163381254?s=20&t=qG-aQ7xbiJ7KCWWbxeDLzA

سلیم خالق نے مزید لکھا کہ ’شاہد آفریدی سچ بولنے سے کبھی نہیں گھبراتے، شاہین آفریدی کا معاملہ عوام کے سامنے لا کر انھوں نے بورڈ کی مس مینجمنٹ عیاں کر دی، اس وجہ سے فخر زمان کا بھی بھلا ہو گیا ہے۔‘

واجد قربان نے لکھا ’ورلڈ کپ 2021 سے پہلے جب صہیب مقصود انجرڈ ہوئے تھے تب بھی صہیب نے اپنا علاج خود کروایا تھا اور تب ڈاکٹرز نے صہیب کو بہت زیادہ مایوس کیا تو کسی نے انھیں ہومیو پیتھک علاج کا مشورہ دیا تھا جس سے وہ جلد صحتیاب ہوئے۔‘

عبدالمجید خان مروت نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ پی سی بی اپنے چیئرمین کے غیر ملکی دورے کے ایک ماہ کے اخراجات برداشت کر سکتا ہے لیکن اپنے چیمپیئن باؤلر کا بل نہیں بھر سکتا جو برطانیہ میں اپنے گھٹنے کی چوٹ کی بحالی کے تمام اخراجات ادا کر رہا ہے اور جن کے ڈاکٹر کا انتظام بھی شاہد افریدی کر رہے ہیں۔‘

رابعہ بی بی نے لکھا کہ انھیں ’بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ شاہین آفریدی پاکستان کے مایہ ناز فاسٹ بولر اپنے خرچ پر علاج کرانے لندن گئے ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments