کیا آپ نرسوں کا احترام کرتے ہیں؟


میں نے زمانہ طالب عملی میں ڈاکٹروں اور پروفیسروں سے بہت کچھ سیکھا لیکن مجھے یہ اعتراف کرنے میں کوئی جھجک نہیں کہ میں نے ڈاکٹر بننے کی سائنس اور خدمت خلق کرنے کے فن میں ڈاکٹروں سے کہیں زیادہ نرسوں سے سیکھا۔ میں اگرچہ خود بھی ڈاکٹر ہوں لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ مریضوں کی زیادہ خدمت نرسیں کرتی ہیں لیکن زیادہ کریڈٹ ڈاکٹر لے جاتے ہیں۔

میں چند روز پیشتر اپنی ایک دوست سے ’جن کا دو دن پہلے آپریشن ہوا تھا‘ ہسپتال ملنے گیا۔ تھوڑی دیر بعد اس دوست کا حال پوچھنے ایک نرس آئی جس کا نام گریس تھا۔ اس نرس نے نہ صرف میری دوست کا بلڈ پریشر اور درجہ حرارت لیا بلکہ کافی دیر تک اس سے باتیں بھی کرتی رہی اور اس کا حوصلہ بھی بڑھاتی رہی۔ اس نرس کی شخصیت میں ایک مخصوص مادرانہ شفقت تھی جس نے میری دوست کے دکھ کو آدھا کر دیا۔ اس کے دست مسیحائی نے اس کے زخموں کے اندمال کو بڑھاوا دیا۔

نفسیاتی مریضوں کے علاج میں نرسوں کا کردار کچھ اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر اور سائیکاٹرسٹ کا ایک رعب ہوتا ہے ایک دبدبہ ہوتا ہے اس کی شفقت پدرانہ ہوتی ہے جس میں قدرے حاکمیت بھی شامل ہوتی ہے اس کے مقابلے میں نرس کی شفقت مادرانہ ہوتی ہے۔ اس کے سینے میں ایک ہمدرد کا دل دھڑکتا ہے۔

میں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں بہت سی ایسی مہربان نرسوں کے ساتھ کام کیا ہے جو اپنی پیشے سے محبت کرتی تھیں اور مریضوں کا خیال عبادت سمجھ کر کرتی تھیں۔

میرا تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ کینیڈا میں نرسوں کا احترام پاکستان سے زیادہ ہوتا ہے۔ پاکستان میں اب بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو نرسوں کا اس لیے احترام نہیں کرتے کیونکہ وہ نامحرم مردوں کے ساتھ بات چیت کرتی ہیں اور کام کے سلسلے میں راتوں کو گھر سے باہر رہتی ہیں۔

مجھے مردوں کی وہ محفل یاد ہے جس میں بہت سے مرد عورتوں کی اور نرسوں کی توہین کر رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی بہنوں بیٹیوں اور بیویوں کو کبھی نرس نہیں بننے دیں گے۔ میں نے جب ان سب مردوں سے پوچھا کہ اگر آپ کا ہسپتال میں آپریشن ہو تو کیا آپ ایک مرد نرس پسند کریں گے یا عورت تو سب نے کہا۔ عورت۔

میری نگاہ میں مسئلہ صرف نرسوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ بہت سے روایتی اور مشرقی مرد ان تمام عورتوں کا احترام نہیں کرتے چاہے وہ ٹیچر ہوں یا ڈاکٹر ’ایر ہوسٹس ہوں یا سیکرٹری‘ بزنس وومن ہوں یا کسی کمپنی کی ڈائرکٹر جو گھر سے باہر جاتی ہیں اور خود کما کر کھاتی ہیں۔

یہ ہم مردوں کی کتنی بدقسمتی ہے کہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہمیں ہماری ماؤں نے پیدا کیا۔ ہمیں پالا پوسا۔ ہمارا خیال رکھا۔ ہمیں جوان کیا اور ہمیں ایک کامیاب انسان بنایا لیکن ہم پھر بھی عورتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتے ہیں۔

میرا خیال ہے کہ اکیسویں صدی میں نہ صرف ہمیں نرسوں کا احترام کرنا چاہیے بلکہ ان تمام لڑکیوں اور عورتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جو تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں ’اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہتی ہیں۔ معاشی اور سماجی طور پر آزاد و خود مختار ہونا چاہتی ہیں اور مردوں کے شانہ نہ شانہ زندگی کی ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانا چاہتی ہیں۔ یہ کالم لکھتے ہوئے مجھے اپنی بھانجی وردہ یاد آ رہی ہے جس کی گریجوئیشن پر میں نے ایک نظم لکھی تھی جو آپ کی خدمت میں حاضر ہے۔

عورت کی ڈگری اور چار نسلیں
آج ایک اہم دن ہے
آج میں بہت خوش ہوں
آج میری بھانجی وردہ کی کانووکیشن ہے
میں بڑے فخر سے اس تقریب میں شرکت کر رہا ہوں
وہ گاؤن پہن کر
سٹیج پر ڈگری وصول کر رہی ہے

اور میں سوچ رہا ہوں
میری نانی سرور کی تعلیم دو جماعتیں تھی
وہ صرف اپنا نام لکھ سکتی تھیں

میری والدہ عائشہ نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی
انہیں پڑھنے کا بڑا شوق تھا لیکن
ان کے روایتی والد اور بھائی نے کہا
تم نے شادی کرنی ہے
بچے پیدا کرنے ہیں
کھانا پکانا ہے
سلائی کرنی ہے
زیادہ پڑھائی نہ کرو
رشتہ ملنا مشکل ہو جائے گا

میری بہن عنبر کی بی اے کے دوران شادی کر دی گئی
اسے سسرال بھیج دیا گیا
وہ بچے پالتی رہی اور ساری عمر
’ حور‘ ’زیب النسا‘ اور ’خواتین ڈائجسٹ‘ کے افسانے پڑھتی رہی

میری بھانجی وردہ کینیڈا میں چار سال میرے ساتھ رہی
وہ کالج گئی
اس نے بڑی محنت سے ڈگری حاصل کی

آج میں
اس کی گریجوئیشن کی تقریب میں شرکت کر رہا ہوں
اور سوچ رہا ہوں
ہمارے خاندان میں
عورت کو ڈگری حاصل کرنے میں
چار نسلیں لگ گئی ہیں
وردہ بخوبی جانتی ہے
اس کی ڈگری تعلیم کی وہ کنجی ہے
جس سے اس کے لیے
زندگی کے بہت سے دروازے کھل جائیں گے
خالد سہیل

ڈاکٹر خالد سہیل

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ڈاکٹر خالد سہیل

ڈاکٹر خالد سہیل ایک ماہر نفسیات ہیں۔ وہ کینیڈا میں مقیم ہیں۔ ان کے مضمون میں کسی مریض کا کیس بیان کرنے سے پہلے نام تبدیل کیا جاتا ہے، اور مریض سے تحریری اجازت لی جاتی ہے۔

dr-khalid-sohail has 690 posts and counting.See all posts by dr-khalid-sohail

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments