ریئلٹی شو سٹار عرفی جاوید کا مصنف چیتن بھگت سے جھگڑا کیوں ہوا؟


ریئلٹی ٹی وی سٹار عرفی جاوید اور مصنف چیتن بھگت کے درمیان ایک تبصرے پر جھگڑا ہو گیا ہے۔

چیتن بھگت نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرفی جاوید کی تصویریں لڑکوں کی توجہ ہٹا رہی ہیں۔

تنازع بڑھنے کے بعد اب چیتن بھگت نے کہا ہے کہ میں نے نوجوانوں سے صرف یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کیریئر پر توجہ دیں، انسٹاگرام پر وقت ضائع نہ کریں۔

ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے چیتن بھگت نے کہا ہے کہ ’میرے الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، میرے بیانات کو کاٹ کر ایسی چیزیں شامل کی گئیں جو میں نے کبھی نہیں کہی تھیں۔‘

ایک ادبی کانفرنس میں چیتن بھگت نے کہا تھا کہ ’موبائل فونز نوجوانوں کو بھٹکا رہے ہیں، وہ گھنٹوں انسٹاگرام پر ریلز دیکھتے رہتے ہیں۔‘

بھگت نے کہا تھا کہ عرفی جاوید کی تصویروں کو سب جانتے ہیں اور اسے کیوں دیکھا جاتا ہے  سب جانتے ہیں۔ مگر کیا یہ پڑھائی کے نصاب میں آنے والی ہے، کیا وہ ترقی کا زینہ بننے والی ہیں۔ جب کوئی نوجوان نوکری کے انٹرویو میں کہے گا کہ مجھے عرفی جاوید کے سارے کپڑوں کے بارے میں علم ہے تو کیا اسے کامیابی ملے گی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس میں اس بیچاری لڑکی کی غلطی نہیں، وہ اپنا کیرئیر بنا رہی ہے۔ اس طرح کے پچاس اور ہیں۔‘

چیتن بھگت کے اس تبصرے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عرفی جاوید نے کہا کہ ادبی کانفرنس میں میرا نام لینے کی کیا ضرورت تھی، میں ادیب نہیں ہوں، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

چیتن بھگت پر ذاتی نوعیت کا تبصرہ

عرفی جاوید نے چیتن بھگت پر ذاتی نوعیت کا تبصرہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’آپ نے کہا کہ میری وجہ سے نوجوان خراب ہو رہے ہیں، وہ میری تصویریں چھپ چھپ کر دیکھتے ہیں، نوجوانوں کو چھوڑو، آپ بڑے ہو، آپ میرے چچا کی عمر کے ہو، نوجوانوں کے باپ کی عمر کے ہو، آپ شادی شدہ ہونے کے باوجود اپنی سے آدھی عمر کی لڑکیوں کو میسج کیوں کر رہے تھے؟ تب آپ کے ساتھ کچھ غلط نہیں ہو رہا تھا، نہ آپ کی شادی خراب ہو رہی تھی، نہ آپ کے بچے بگڑ رہے تھے۔‘

عرفی جاوید نے مبینہ طور پر لیک ہونے والے واٹس ایپ سکرین شاٹس شیئر کیے۔

اس واٹس ایپ سکرین شاٹس میں مبینہ طور پر چیتن بھگت کے ایک لڑکی سے بات چیت کی چیٹ تھی۔

عرفی نے اپنے انسٹاگرام ریل پر لکھا کہ ’ایسے مرد اپنی خامیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے ہمیشہ خواتین کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں، اگر آپ بگڑے ہوئے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس میں عورت کی غلطی ہے یا اس لباس کی جو اس نے پہن رکھا ہے۔‘”

عرفی جاوید نے مزید لکھا کہ ’آپ نے تبصرہ کیا کہ میرے کپڑے نوجوانوں کی توجہ ہٹا رہے ہیں، آپ جو لڑکیوں کو میسج کر رہے ہیں وہ ان کی توجہ نہیں بٹا رہا؟‘

چیتن بھگت کا جواب

https://twitter.com/chetan_bhagat/status/1596800254770556932?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1596800254770556932%7Ctwgr%5Ed9409fd144eb413724e285756ce3ce8769e646ae%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.bbc.com%2Fhindi%2Fentertainment-63780107

چیتن بھگت نے عرفی کے الزامات پر کہا ہے کہ ان کی نہ تو کسی لڑکی سے ایسی بات چیت ہوئی ہے اور نہ ہی وہ ایسی کسی لڑکی کو جانتے ہیں۔

چیتن بھگت نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’نہ تو میں نے کبھی بات کی ہے، نہ ہی چیٹ کی ہے اور نہ ہی کسی ایسے شخص کو جانتا ہوں، جیسا کہ یہ پھیلایا جا رہا ہے کہ میں نے ایسا کیا ہے۔ یہ فرضی ہے، جھوٹ ہے۔ اور یہ کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔ میں نے کسی پر کوئی تنقید نہیں کی۔‘

عرفی جاوید کون ہے ؟

سوشل میڈیا پر سرگرم عرفی جاوید ایک ریئلٹی ٹی وی سٹار ہیں جو ہمیشہ خبروں میں رہتی ہیں۔ انسٹاگرام پر عرفی جاوید کو تقریباً دس لاکھ لوگ فالو کرتے ہیں اور لاکھوں لوگ ان کی ریلز اور ویڈیوز دیکھتے ہیں۔

عرفی اکثر ممبئی میں تصویروں کے لیے پوز دیتے ہوئے نظر آتی ہیں۔

وہ انڈیا کے مقبول ریئلٹی شو بگ باس میں حصہ لے چکی ہیں اور سپٹس ولا نامی شو میں حصہ لینے جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

’گلوان سے ہیلو‘: بی جے پی کی ’دُکھتی رگ‘ پر ہاتھ رکھنا رچا چڈھا کو کتنا مہنگا پڑا

شفقت چیمہ: 14 سال کی عمر میں جمعہ پڑھانے والا لڑکا، پنجابی فلموں کا ولن کیسے بنا؟

’دم مارو دم‘ کی شوٹنگ : جب زینت امان کو دیکھنے کے لیے پورا نیپال امڈ آیا

چیتن بھگت اور تنازعات کا سلسلہ

مصنف چیتن بھگت بھی  اکثر تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔

آئی آئی ٹی دہلی اور پھر آئی آئی ایم احمد آباد سے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے چیتن بھگت اپنی کتابوں کی وجہ سے سرخیوں میں آئے۔

ان کا سب سے زیادہ چرچا اس وقت ہوا جب ان کی کتاب فائیو پوائنٹ سمون پر فلم تھری ایڈیٹس بنائی گئی۔

اس فلم میں عامر خان، مادھاون اور کرینہ کپور نے کام کیا تھا اور ہدایت کاری راج کمار ہیرانی نے کی تھی۔

ان کی کتابوں پر مبنی دیگر فلمیں ہیلو، کائی پو چی، 2 سٹیٹس اور ہاف گرل فرینڈ تھیں۔

چیتن بھگت نے کچھ فلموں میں سکرپٹ رائٹنگ بھی کی ہے۔ لیکن اتنی مقبولیت حاصل کرنے کے بعد بھی وہ مزید تنازعات سے چھٹکارہ نہیں پا سکے۔

چوری کے الزامات

جب ان پر ہاف گرل فرینڈ کے حوالے سے کہانی کو سرقہ کرنے کا الزام لگایا گیا تو بہار کے ڈمراؤن کے سابق شاہی خاندان نے ان پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

ایک ایسے وقت میں جب ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری کا الزام لگاتے ہوئے کئی فنکار اور مصنف اپنے ایوارڈ واپس کر رہے تھے، چیتن بھگت نے ایک ٹویٹ میں ان لوگوں پر طنز کیا تھا، جس کی وجہ سے انھیں کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

سال 2017 میں بھی ان پر سرقہ کا الزام لگا تھا۔ مصنفہ اور محقق انویتا باجپائی نے دعویٰ کیا تھا کہ چیتن کا ناول ’ون انڈین گرل‘ ان کی کتاب ’اوڈز اینڈ اینڈز‘ میں ایک مختصر کہانی سے بہت ملتا جلتا ہے۔

انویتا کی یہ کتاب سال 2014 میں شائع ہوئی تھی اور چیتن کا ناول سال 2016 میں شائع ہوا تھا۔

ایک وقت میں چیتن بھگت پر بھی ہیش ٹیگ می ٹو کے تحت الزامات لگائے گئے تھے۔

اسی طرح سال 2021 میں انھوں نے کووڈ ویکسین کو لے کر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انڈیا میں فائزر اور موڈرنا ویکسین کی عدم دستیابی پر سوالات اٹھائے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments