بھوک سے بلکتی، جنگی طیاروں کو گراتی، جنسی بد فعلی کے حوالے سے مشہور بھارتی فوج 4 دسمبر کو یوم بحریہ مناتی ہے۔

بھارتی بحریہ ایسی فورس ہے جس کی آبدوز کو پاکستان کے پانیوں میں داخل ہونے پر تین بار پاکستان بحریہ نے پکڑا ہے، پڑوسی بحریہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ان کا حاضر سروس جاسوس افسر پاکستانی جانبازوں کی حراست میں ہے، جس نے ان تمام رازوں سے پردہ اٹھا دیا ہے جو کسی بھی فورس کے لئے اہم ہوتے ہیں۔

فوج کو تربیت دی جاتی ہے کہ کیسے انہیں مشکل سے مشکل حالات کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے، بھارتی بحریہ کا یہ حال ہے کہ وہ متعدد بار اپنا جنگی ساز و سامان برباد کرچکی ہے۔

اگست 2013 میں ممبئی ہاربر پر آئی این ایس سندھو درشک میں دھماکہ ہونے سے 18 سیلرز کی موت ہو گئی تھی، اس حادثے کو زمانہ امن کا سب سے بڑا فوجی نقصان کہا جاتا ہے۔ اس حادثے کی انکوائری کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حادثہ ’اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پی) کی خلاف ورزی کے نتیجے میں پیش آیا تھا۔

2014 میں مزاگون ڈاکس لمیٹڈ ممبئی میں زیر تعمیر بحری جنگی جہاز پر حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں ایک نیول افسر کی موت واقع ہوئی۔

اس وقت کے بھارتی بحریہ کے سربراہ رابن دھون نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بعض ضروری طریقہ کار پر عمل نہیں کرنے کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔

آئی این ایس رنویر پر ہونے والا دھماکہ جون 2019 کے بعد سے بھارتی بحریہ میں اب تک کا سب سے بڑا حادثہ ہے، جب مزاگون ڈاکس یارڈ زیر تعمیر جہاز میں آگ لگنے سے ایک مزدور کی موت ہو گئی تھی۔

آئی این ایس رن وجئے میں اکتوبر 2021 میں آگ لگ جانے کے حادثے میں چار سیلر زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ وشاکھا پٹنم ساحل پر پیش آیا تھا۔

جنوری 2022 میں ممبئی میں بندرگاہ پر لنگر انداز تھا۔ جہاز کے ایک اندرونی کمپارٹمنٹ میں ہونے والے اس دھماکے میں تین اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ گیارہ دیگر زخمی ہوئے،

پلوامہ واقعہ کے بعد ، بھارتی بحریہ کا ایک جہاز مسقط کی بندرگاہ میں داخل ہوا اور دو ہفتوں تک اس خوف سے بندرگاہ نہ چھوڑ سکا کہ اس کا سامنا پاک بحریہ کے جہازوں سے نہ ہو جائے۔ پکڑے جانے کا خوف اس قدر تھا کہ بھارتی بحریہ نے اپنے چھوٹے جہاز کو مسقط سے واپس لانے کے لئے جدید جہازوں پر مشتمل طیارہ بردار جہاز بھیجا۔

ان واقعات سے اندازہ ہوتا ہے کہ انڈین نیوی میں تربیت کا فقدان اور انتہائی غیر ذمے دار ہے،

اکتوبر 2022 کو بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انڈین بحریہ کے 8 سابق سینئر افسران قطر میں تقریباً دو ماہ سے زیر حراست ہیں، جس پر انڈین حکومت نے چپ سادھ رکھی ہے۔

بھارتی بحریہ میں کرپشن

بھارت کے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جن میں ایک حاضر سروس نیوی کمانڈر سمیت دو سابق فوجی شامل تھے، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے پیسوں کے عوض حساس معلومات لیک کی ہے، کموڈور رندیپ سنگھ اور کمانڈر ایس جے سنگھ کورین آبدوز کمپنی کے لیے کام کرتے تھے، سی بی آئی نے بحریہ کے ایک ریٹائرڈ افسر کے گھر سے 2 کروڑ روپے برآمد کیے۔ مرکزی تفتیشی بیورو نے بھارتی بحریہ کے ایک حاضر سروس کمانڈر اجیت کمار سنگھ کو حراست میں لے لیا۔

ریاست کے استحکام کے لئے دفاع کا مضبوط ہونا ضروری ہے، دفاع کی مضبوطی کے لئے جنگی ساز و سامان جمع کرنا ہی نہیں بلکہ اس کو استعمال کرنے کی بھی صلاحیت ہونی چائیں، برطانوی جریدے دی اکنامکس کی ستمبر 2016 کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج صرف کاغذات پر ہی مضبوط نظر آتی ہے، جبکہ جنگی مہارت، حکمت عملی سے نابلد ہے، اس کے ساتھ انڈین فوج کے کرپشن میں بھی مبتلا ہے