سندھ کی بیٹی ام رباب کو انصاف کب ملے گا؟


سینکڑوں سال پہلے سندھ کی ایک بیٹی کی فریاد پر محمد بن قاسم اپنے لشکر کے ساتھ پہنچا اور اس نے تاریخ رقم کردی۔ نہ صرف فریادی کی داد رسی کی بلکہ برصغیر ہندوستان میں اسلام کی بنیاد رکھی۔ آج پھر سندھ کے ایک ضلع دادو کی تحصیل مہر کی ام رباب ایوان اقتدار اور انصاف فراہم کرنے والے اداروں سے انصاف کی فریادی بن کر عدالتوں کی دہلیز کے چکر کاٹ رہی ہے۔ آج سے 5 سال قبل 17 جنوری 2018 ءکی سرد شام ام رباب کے خاندان کے لئے خوشیاں لے کر آنے والی تھی، گھر میں مہمانوں سے رونق لگی ہوئی تھی، ہر طرف جشن کا سا ماحول تھا، بہنیں اور قریبی رشتہ دار خواتین ڈھولک کی تھاپ پر شادی کے نغمے گا رہی تھیں۔

کیونکہ اگلے دن ام رباب کے بھائی کی بارات تھی۔ ہر فرد خوشی سے نہال تھا لیکن سندھ کی چانڈیو فیملی سے تعلق رکھنے والے با اثر افراد نے ساتھیوں کے ساتھ ام رباب کے دادا، والد اور چچا کو دن دیہاڑے قتل کر دیا۔ خوشیوں بھرا گھر ماتم کدہ بن گیا۔ ام رباب کی فیملی کی سندھ کے ان سرداروں اور وڈیروں سے کوئی ذاتی دشمنی تو نہیں تھی۔ مگر ان کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ وڈیرہ شاہی کے خلاف آواز بلند کر کے غلامی کی زنجیر پہننے سے انکاری تھے۔

پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو سمیت 7 ملزمان کے خلاف مقدمہ تو درج ہوا۔ چیف جسٹس نے دو بار ازخود نوٹس بھی لیا۔ دو ماہ میں فیصلہ سنانے کا بھی کہا گیا۔ مگر با اثر ملزمان ضمانت لیتے رہے، تاخیر ہوتی رہی۔ اس ظلم کے خلاف ننگے پاؤں عدالت کا در کھٹکھٹانے والی ام رباب نے پورے نظام انصاف کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔ حد تو یہ ہے کہ۔ انصاف کی متلاشی ام رباب اپنی فریاد عدالت عالیہ تک پہنچانے کے خاطر جان کی پرواہ کیے بغیر چیف جسٹس کی گاڑی کے سامنے تک آ گئی۔

دربدر کی ٹھوکریں کھانے کے باوجود آج تک ام رباب کو انصاف نہیں مل سکا۔ عمران خان کے دور اقتدار تحریک انصاف کے ریاست مدینہ والے دور میں بھی ام رباب انصاف کے حصول کے لئے ماری ماری پھرتی رہی لیکن انصاف اس سے کوسوں دور رہا۔ یہ مقدمہ دادو کی ماڈل ٹرائل کورٹ میں آج بھی زیر سماعت ہے۔ چند روز قبل عدالت نے سابق ایس ایچ او کریم بخش چانڈیو کو بھی مقدمے میں نامزد کرنے کا حکم دے دیا۔ اگلے ہفتے پیر کے روز یعنی 16 جنوری کو مقدمے کی پھر سماعت ہوگی، یعنی اس تہرے قتل کے پانچ سال پورا ہونے سے ٹھیک ایک دن پہلے۔ کیا ام رباب کو اس بار انصاف ملے گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments