اسلام آباد کی لگاتار دوسری فتح: ’آج اعظم خان اچھی گیندوں کو بھی باؤنڈری کے پار پھینک رہے تھے‘


azam
اعظم خان کی دھواں دار ہٹنگ کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ نے لگاتار دوسرے میچ میں باآسانی کامیابی حاصل کر کے پاکستان سپر لیگ میں دوسری ٹیموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

اعظم خان آج اپنے والد معین خان کی ٹیم کے خلاف کھیلے اور کیا خوب کھیلے۔ انھوں نے پانچویں نمبر پر آ کر 42 گیندوں پر 97 رنز کی اننگز کھیلی جس میں آٹھ چھکے اور نو چوکے شامل تھے۔

اس اننگز کی خاص بات یہ تھی کہ جب اعظم کریز پر آئے تو اسلام آباد کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے اور سکور صرف 43 رنز تھا۔ اسلام آباد نے پہلے دس اوورز میں صرف 77 رنز سکور کیے لیکن اگلے دس اوورز میں اعظم خان نے جس قسم کی ہٹنگ کی وہ یقیناً پی ایس ایل کی تاریخ کی یادگار اننگز میں سے ایک گردانی جائے گی۔

انھوں نے آغاز میں تھوڑا وقت ضرور لیا لیکن انھوں نے اپنی آخری 26 گیندوں پر 80 رنز بنائے اور جہاں اسلام آباد کا سکور 15 اوورز کے اختتام پر 128 رنز چار کھلاڑی آؤٹ تھا، اننگز کے اختتام پر یہ بڑھ کر 220 ہو چکا تھا۔

اعظم خان کا ساتھ آصف علی نے بھی خوب نبھایا جنھوں نے چار چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 42 رنز کی اننگز کھیلی۔

اعظم خان نے نصف سنچری مکمل ہونے کے بعد اپنے والد کی جانب بھی اشارہ کیا اور ان سے داد وصول کی لیکن آج ان کی اننگز کی سب سے اہم بات ان کی جانب سے آغاز میں فیلڈ پلیسمنٹ کے مطابق بیٹنگ کرنا تھا۔ انھوں نے محمد نواز کو کور کے اوپر سے چھکے لگائے اور فاسٹ بولرز کے خلاف شارٹ تھرڈ مین کا خوب فائدہ اٹھایا۔

azam

اعظم خان نے ایک موقع تیز رفتار فاسٹ بولر محمد حسنین کو سویپ پر 102 میٹر کا چھکا لگایا جس اس ٹورنامنٹ کی سب سے عمدہ شاٹس میں سے ایک کہا جا رہا ہے۔

اعظم خان کا بلا جہاں رنز اگل رہا تھا وہاں سرفراز احمد کی کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے پاس ان کو روکنے کے لیے جوابات نہیں تھے۔ کوئٹہ کے بولرز نے پہلے 10 اوورز تک تو اچھی بولنگ کا مظاہرہ کیا، لیکن انھیں مڈل اوورز میں جس کنٹرول کی ضرورت تھی وہ انھیں ایمل خان، محمد نواز اور اوڈین سمتھ سے نہیں مل سکی۔

کوئٹہ نے جب اپنی اننگز کی شروعات کیں تو مارٹن گپٹل اور جیسن رائے فضل حق فاروقی اور ابرار احمد کا نشانہ بنے اور آغاز میں ہی ٹیم کو وہ پلیٹ فارم نہ مل سکا جس کی انھیں امید تھی۔

آج کوئٹہ کی جانب سے ٹیم میں ول سمیڈ کو شامل کیا گیا تھا جو 11 گیندوں پر محض 17 رنز بنا سکے اور ابرار احمد کا شکار بنے۔

سرفراز احمد اور محمد حفیظ نے مل کر 69 رنز کی شراکت جوڑی لیکن وہ جارحانہ انداز نہ اپنا سکے جس کی ٹیم کو ضرورت تھی، سرفراز نے 36 گیندوں پر 41 رنز جبکہ حفیظ نے 26 گیندوں پر 48 رنز کی اچھی اننگز کھیلی۔

azam

https://twitter.com/ashaqeens/status/1629144808018128899?s=20

بعد میں آنے والے افتخار احمد 27 گیندوں پر 39 رنز بنا سکے اور یوں کوئٹہ کی پوری ٹیم 157 رنز بنا کر آخری اوور کی پہلی گیند پر آل آؤٹ ہو گئی۔

سوشل میڈیا پر آج صرف اعظم خان کے چھکوں کی بازگشت ہے۔ ان کی اس اننگز کو جنوبی افریقی سپنر تبریز شمسی بھی سراہے بنا نہ رہ سکے۔

ایک صارف نے اعظم خان کو پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی مڈل آرڈر کے مسئلے کا حل قرار دے دیا۔

کچھ افراد نے ان لوگوں پر تنقید کی جو اعظم خان کے وزن پر بات کرتے رہے تھے جبکہ ایک صارف نے اعظم خان کے فاسٹ بولنگ کے خلاف ریکارڈ میں بہتر کے بارے میں لکھتے ہوئے انھیں سراہا۔

کچھ صارفین نے تو اعظم خان کے سویپ پر چھکے کا موازنہ معین خان کے سنہ 1999 میں لگائے گئے چھکے سے کر دیا۔

https://twitter.com/thtpakistaniguy/status/1629168622269497345?s=20

سرفراز احمد نے میچ کے بعد اعظم خان کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’آخری چند اوورز میں اعظم خان جیسی بیٹنگ کر رہے تھے وہ اچھی گیندوں کو باؤنڈری پار پھینک رہے تھے۔ میں ان کی جتنی بھی تعریف کروں کم ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments