پروین شاکر کی شاعری میں رقیب کا کردار: انسانی زندگی وجود میں آتے ہی ایک ایسے دشمن سے دست کش اور نبرد آزما ہے کہ جس کا وجود شاید ہر کہانی کا منطقی کردار ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑا ادب اور بڑی تخلیقات ایسے تباہ کن کردار کی منظر کشی سے خود کو روک نہ سکیں۔ چونکہ ادب معلیٰ اپنے اندر جامعیت لئے ہوئے ہوتا ہے لہٰذا اس میں انسانی زندگی کی تمام جھلکیاں موجود ہوتی ہیں۔ آفاقیت کا درجہ پانے کے لئے ادب کو بھی اس مرحلے سے گزرنا ناگزیر ہوتا ہے۔