کیا آپ کو کبھی محبت ہوئی ہے؟


میں اس محبت کی بات نہیں کر رہا جس کے لیے دنیا کو بھلا کر اس سے ایسا منہ موڑ لیا جائے کہ پھر اس کا چہرہ ہی نہ دیکھنا چاہے۔ جس کے بعد اسے دنیا ایسی کالی نظر آنے لگے کہ اس کے زعم میں جس کو نہ سورج کی روشنی روشن کر سکتی ہے اور نہ چاند کی چمک، صرف اس لیے کہ ایک عورت (اپنی محبوبہ) کا وہ آج تک بوسہ نہیں لے سکا ہے۔ وہ محبت نہیں جس کے بعد آدمی اپنا شرف، جاہ و جلال، وقار، عزت، علم، پیسہ، ہنر بلکہ پوری انسانی زندگی کو چھوڑ کر حیوانوں کے ساتھ بیابان میں مجنون بن کر گھومتا پھرتا ہے اور اپنی حیات مستعار کے چند دنوں کو غم، حسرت، اور اداسی میں کاٹنے لگتا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کی لیلیٰ کی آنکھیں سیاہ اور دلکش پیدا کیں، اس کے گالوں کو پھول جیسا بنایا ہے، اس کی ناک کو نازک اور باریک بنایا ہے، اس کے ہونٹوں کو گلاب کی طرح لال اور زبان کو شہد کی طرح میٹھا بنایا ہے مگر وہ ذرا بھی اس کے قابو میں نہیں آ رہی۔

بلکہ جو کہنا چاہ رہا ہوں وہ یہ ہے کہ جو اپنی زندگی کی قدر و قیمت، اہمیت مقصد اور اپنی منزل کو نہیں پہچانتا وہ محبت کو بھی نہیں جانتا۔ جو اپنے آس پاس کے لوگوں کی طرف مدد کا ہاتھ نہیں بڑھاتا، ان سے اچھا برتاؤ نہیں کرتا، احترام یا شفقت کے ساتھ پیش آنے کے مفہوم سے بے خبر ہو اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتا ہو ایسے شخص کو محبت بھی نہیں ہو سکتی۔ یہ محبت ہی ہوتی ہے جو کسی کے کانپتے ہاتھوں کو مضبوط کرنے پر، خوفزدہ کو تسلی دینے پر، ضرورت مندوں کی مدد کرنے پر، ٹوٹے ہوئے خیالات کو جوڑنے پر اور گرے ہوئے سر کو اٹھانے پر آپ کو مجبور کرتی ہے۔ جی ہاں، اسی محبت کی بات کر رہا ہوں جو آپ کو دوسروں کا خیر خواہ بنا دے، جس میں پڑنے کے بعد آپ دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتے ہیں، جو نفرت اور حسد سے آپ کو پاک کر دے، جو دوسروں کے پاس موجود نعمتوں پر رشک کرنے کی طرف تو آپ کو لے جائے پر حسد کی طرف نہیں، جو اپنے پڑوسی کی خوشی پر خوش ہونے اور اس کے ساتھ اچھے اور مشکل وقت میں شریک ہونے پر ابھارے اور جو اپنے لقمے، پانی میں دوسروں کو شریک کرنے کا آپ کو حوصلہ دے۔

جو اپنے پاس موجود ساری نعمتوں کو خالق کائنات کی طرف سے ایک امانت سمجھنے کی بجائے ان پر صرف اپنی ہی اجارہ داری قائم کرے اور ان میں سے خالق اور مخلوق کے حقوق ادا نہ کرے ایسا شخص کبھی محبت میں نہیں پڑ سکتا۔

جو عہد کی پاسداری نہیں کر سکتا، صلہ رحمی نہیں کر سکتا، راز کی حفاظت نہیں کر سکتا، دلوں کو زخمی کرنے اور عیبوں کو ظاہر کرنے سے باز نہیں رہ سکتا، عیب جوئی نہیں چھوڑ سکتا، معاف کرنا جانتا ہو اور نہ ہی کسی کے اعتذار کو قبول کرتا ہو وہ کبھی بھی محبت نہیں کر سکتا۔

جو غصہ کے وقت پرسکون ہونے کا گر نہیں جانتا، منفی رویوں کو نہیں چھوڑتا، ہمیشہ نا امیدی کی تاریکیوں میں پڑا رہے اور نئی صبح کو نئی امید کے ساتھ اپنے دل کی کھڑکیاں نہیں کھولتا اسے کبھی محبت نہیں ہو سکتی۔

جو قرآن کی آیات سن کر لطف اندوز نہیں ہوتا، شاعری کا ذوق نہیں رکھتا، پھولوں کی خوشبو نہیں سونگھ سکتا، درختوں کے چھاؤں اور پرندوں کی نغمہ سرائی بھی اس کی طبیعت پر اثر انداز نہ ہو اور مخلوقات میں غور و فکر کر کے بھی اپنے لئے کوئی نیک فال نہ نکال سکے وہ محبت میں گرفتار نہیں ہو سکتا۔

جو اپنے ساتھی کے ساتھ وفادار نہ ہو، فراق کی مشقت نہیں جھیل سکتا ہو، انتظار کی کلفت نہیں سہ سکتا ہو، اپنے بچوں کا خیال نہیں رکھ سکتا ہو، ان کی کمزوریوں کو نہیں سمجھ سکتا ہو اور ان کی ضرورتوں، چاہتوں کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھتا ہو وہ محبت کو بھی نہیں سمجھ سکتا۔

جو اپنے خاندان کے افراد کی عزت نہیں کرتا، ان کے حالات پر نظر نہیں رکھتا، ان کی خوشی میں اپنی خوشی محسوس نہیں کرتا، ان کے غم کو اپنا غم نہیں گردانتا اور ان کی صحت اور لمبی عمر کی خواہش نہیں رکھتا، وہ محبت نہیں کر سکتا۔ جو ویران گھروں سے گزرتے ہوئے اپنے دل میں کوئی درد محسوس نہ کرے، جسے کوئی شعر، کوئی تاریخ، کوئی پرانی تصویر اور کوئی یاد متاثر نہ کر سکے ایسے شخص کو محبت نہیں ہو سکتی۔ جو سفر نہ کر سکے، چاہے کسی کتاب کے صفحات کے ذریعہ ہی کیوں نہ ہو، جو دوسروں کی رائے کی قدر نہیں کرتا، اختلاف کے آداب کو نہیں جانتا اور اس وسیع و عریض کائنات میں دوسروں کو جینے کا حق نہیں دیتا وہ محبت بھی نہیں کر سکتا۔

الغرض، محبت ہماری پوری زندگی کا احاطہ کرتی ہے،

یہ عطا اور بخشش کا وہ بحر بیکراں ہے جس کا پانی کبھی ختم نہیں ہوتا اور ہم میں سے ہر ایک کو اس بحر بیکراں سے محبت کے چند میٹھے گھونٹ پلانے کا اختیار حاصل ہے، پھر اگر کوئی اس میں بھی بخل سے کام لے کر اسے صرف اپنی محبوبہ تک محدود کرتا ہے تو کیسے کہا جائے کہ اس نے کبھی محبت کی ہے؟ ہماری محبت پر تو مخلوق خدا میں سے ہر مخلوق کا حق ہے۔ یہ تو خالق کائنات کی عطاء کردہ وہ روح ہے جسے اس نے ہم انسانوں میں رکھا ہے تاکہ ہماری انسانیت بلند سے بلند تر ہو اور کرہ ارض پر ہماری بقا کا سفر آسان سے آسان تر ہو۔ یہ رب العالمین کی وہ شاندار تخلیق ہے جس کے حسن کی ایک جھلک ہمارے اچھے کردار کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ سو، محبت دیں بھی، لیں بھی اور محبت کے ساتھ رہیں بھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments