سعودی ناول نگار، عبدالرحمن منیف

عرب دنیا میں آج گوگل کے سرچ انجن کے گوگل ڈوڈل میں یعنی بروز پیر 29، مئی سنۂ 2023 کا ٹائٹل ایک سعودی ناول نگار ”عبدالرحمن منیف“ کے نام کیا ہے، آج ان کی پیدائش کو 90 برس ہوئے ہیں۔ عبدالرحمن منیف کی عرب دنیا میں شہرت بطور ناول نگار، کہانی نگار، ادیب اور نقاد کی ہے، عبدالرحمن منیف کی وجہ شہرت ان کے ناول میں عرب حکومتوں پر تنقید اور ان کے انقلابی ادب کی تحریریں ہیں اور ان تحریروں کا اعتراف آج گوگل ڈوڈل نے کیا ہے، انہیں سیاسی جلاوطن ناول نگاروں کے علاوہ بیسویں صدی کے نمایاں عرب مصنفین میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ عبدالرحمٰن منیف خود بطور اپنے آپ کو ایک انقلابی ناول نگار کے طور پر دکھاتے ہیں، اور اس کا ادراک ان کی افسانہ نگاری اور سیاسی تنقید کو یکجا کر کے بھی دیکھا جاسکتا ہے، اور ترقی پسند عرب مصنفین کی طرح انہوں نے بھی عرب معاشروں میں رائج فرسودہ روایات اور نظریات کو اپنی تحریروں میں چیلنج کیا ہے۔
عبدالرحمن منیف کی پیدائش پیر 29 مئی سنۂ 1933 ہے، ان کا جائے پیدائش اردن کا دارالحکومت عمان ہے، لیکن ان کا خاندانی سلسلہ نسب آج کے سعودی عرب کے شہر بریدہ کے گاؤں قصبیہ سے ملتا ہے جو سعودی عرب کے بریدہ کے شمال میں قاسم کے علاقے سے ہے، عبدالرحمن منیف کے والد سعودی اور والدہ عراق سے تعلق رکھتی ہیں۔ عبدالرحمن کا بچپن عمان میں ہی گزرا ابتدائی تعلیم سے ہائی اسکول تک عمان میں ہی رہے، سنۂ 1952 میں اپنی منزل عراق کے شہر بغداد کو بنایا، اور وہاں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے سعی کی، مگر ساتھ ہی اپنی سیاسی سرگرمیوں کی دلچسپی کی وجہ سے انہیں ریاستی سطح پر جلاوطنی کا سامنا کرنا پڑا، عراق چھوڑنے کے بعد مصر کا رخ کیا، اور قاہرہ یونیورسٹی سے گریجویشن اور پھر سنۂ 1958 میں بلغراد یونیورسٹی میں یونیورسٹی سے پیٹرولیم اکنامکس میں پی ایچ ڈی کے حصول کے لئے داخلہ لیا اور سنۂ 1961 کو پیٹرول کی معاشیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد ملک شام میں سنۂ 1962 میں عبدالرحمن منیف نے دمشق کی معروف سیرین آئل کمپنی میں پہلی ملازمت کا آغاز کیا، اور اس کے ساتھ ہی اپنی انقلابی طبیعت کے باعث اپنے قلم کو آزمایا۔
بالکل مختلف جہت کی نوکری کے باوجود عبدالرحمن منیف سنۂ 1973 میں بیروت میں صحافتی میدان میں ”البلاغ میگزین“ میں کام کرنے لگے۔ شام میں یہ کارنامہ عبدالرحمن منیف کے سر جاتا ہے کہ وہ آئل اینڈ ڈیولپمنٹ میگزین میں اپنے کام کے ذریعے صحافت اور تیل کو یکجا کرنے میں کامیاب ہوئے، بطور ایک ماہر اقتصادیات کے تیل کی صنعت میں کیریئر کا آغاز کیا تھا، شام اور اوپیک میں تیل کی وزارت کے لیے بھی کام کیا، اور دو سال کے بعد اسی سلسلے کے لئے دوبارہ بغداد واپس آ گئے۔ عبدالرحمن منیف عراق میں رہے اور ماہنامہ النفت و التنمیہ (تیل اور ترقی) نامی میگزین کے مدیر بھی رہے، عبدالرحمن منیف نے ابتدا میں اپنی پہلی کتاب سے کے لئے مختصر کہانیاں شائع کیں، جو بطور ایڈیٹر اپنے وقت کے دوران ان کی عملی مشق میں معاون تھیں۔
عبدالرحمن منیف نے سنۂ 1973 میں اپنا پہلا ناول ”الاشجر و اتیال مرزوق“ اردو میں (درخت اور مرزوق کا قتل) شائع کیا۔ اس ناول نے عرب معاشرے کو پہلے سے موجود ریاستی عمل میں کے مقابل ایک آزاد اور زیادہ انصاف پسند معاشرے پر غور کرنے پر آمادہ کیا۔ عبدالرحمن منیف کی سب سے مشہور تصنیف پنجم مدون الملح، اردو میں (نمک کے شہر، تالیف سنۂ 1984 تا سنۂ 1989 ) رہی، جس نے عرب دنیا کو باور کروایا کہ تیل کے دور میں عرب دنیا کیسے بدلی۔ عبدالرحمن منیف کی دیگر یادگار کتابوں میں النہایت اردو نام (اختتام، تالیف سنۂ 1978 ) ، شرق المتواسط اردو میں (بحیرہ روم کا مشرق) ، اور تین جلدوں پر مشتمل تاریخی ناول ارد السواد ( اندھیروں کی زمین، تالیف 1999 ) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھی عبدالرحمن منیف کے 15 ناولوں اور 9 غیر افسانوی کتابوں میں یہ کتب شامل ہیں، جن میں ”حین ترکنا الجسر، عالم بلا خرائط بالاشتراک مع جبرا ابراہیم جبرا، لوعة الغیاب، الدیمقراطیة اولاً۔ الدیمقراطیة دائما، الکاتب والمنفى، آفاق الروایة العربیة اور العراق ہوامش من التاریخ والمقاومة“ یہ کتاب عراق تاریخ اور مزاحمت کا حاشیہ عراقی تاریخ و مزاحمتی تحاریک پر ایک بہترین فن پارہ ہے۔
سعودی ناول نگار عبدالرحمٰن منیف نے اپنی کتابوں اور ادبی ناولوں سے عرب دنیا کے تمام بڑے نقادوں کی داد حاصل کی، اور عرب دنیا کے دو بڑے ایوارڈ اپنے نام کیے، سنۂ 1989 میں عبدالرحمن منیف کو متحدہ عرب امارات سے الاویس ثقافتی ایوارڈ ملا اور دوسرا ایوارڈ سنۂ 1998 میں تخلیقی ناول نگار کی صلاحیت رکھنے پر عرب تخلیقی ناول نگار کا ایوارڈ مصر سے ملا۔ عبدالرحمن منیف کی سعودی شناخت کی بابت بہت کم لوگ جانتے تھے، کیونکہ آنی زندگی کا زیادہ حصہ انہوں نے دوسرے عرب ممالک میں گزارا، مگر بلاشبہ گوگل ڈوڈل نے انہیں آج ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر لوگوں سے ایک ملاقات کروانے میں کردار ادا کیا ہے۔ عبدالرحمن منیف کی کتب اور ناول کے دنیا بھی کی دس سے زائد زبانوں میں تراجم شائع ہوچکے ہیں۔
نوٹ: گوگل ڈوڈل کی توجہ سے مختلف عرب ویب سائٹ کی مدد سے لکھا گیا مضمون۔
- مسیحی علماء کی عربی زبان کی خدمات حصہ پنجم ”منیر البعلبکی“ - 19/06/2023
- مسیحی علماء کی عربی زبان کی خدمات (4) - 18/06/2023
- مسیحی علما کی عربی زبان کی خدمات (3) - 17/06/2023
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).