صدر پاکستان کے پروٹوکول میں صرف دو گاڑیاں تھی
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے کراچی میں پروٹوکل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہوں نے وضاحت پیش کی ہے کہ ان کے حکم کے باوجود یہ سب سرکاری گاڑیاں ان کا پیچھا کرتی رہی تھیں۔
انہوں نے ٹویٹ کیا:
آفیشل گاڑیوں کی لمبی لائن اس بات کے باوجود میرا پیچھا کرتی رہی کہ میں نے ائیرپورٹ پر موجود تمام آفیشلز کو یہ کہا تھا کہ بڑے پروٹوکول سے مجھے شرمندہ نہ کرِں اور ایک یا دو گاڑیاں آگے اور ایک دو پیچھے سیکیورٹی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے بہت ہیں۔ ایسا نہیں ہوا۔ ہمیں سخت کوشش کرنی ہو گی۔
The long chain of official cars following me is despite the fact that I asked all officials present at the airport not to embarrass me with a huge protocol & that 1 or 2 cars in front and 1 or 2 cars behind may satisfy their security needs. Did not happen. We have to try harder
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 15, 2018
آدم انیس نامی شخص نے جو بظاہر ان کے محلے دار ہیں، ٹویٹ پر پوچھا
اپنے گھر کے باہر چوبیس گھنٹے موجود ان پولیس کی گاڑیوں کے متعلق کیا کہیں گے؟ بتایا جاتا ہے کہ ان ہی پولیس کی گاڑیوں نے کل رات کئی ریستوران اور چائے خانے بند کروا دیے تھے۔
اس پر صدر پاکستان نے جواب دیا
ہمیں اسے بھی دیکھنا چاہیے اور [مجھے] اپنے اس محلے کے لئے ایک زحمت نہیں بن جانا چاہیے جہاں میں ساری زندگی رہا ہوں۔ میں سیکیورٹی پر رشک نہیں کرتا لیکن جب وہ عام آدمی کے لئے تکلیف دہ ہو جائے تو ہمیں کہیں تو لکیر کھینچنی ہو گی۔
We should look into this too and not become a nuisance for my own neighbourhood where I have lived all my life. I do not begrudge security but when it becomes painful for the common man we should draw a line somewhere. https://t.co/iOi2X9yABO
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 15, 2018
جہانزیب رانا نے کہا کہ
یہ صرف صدر کا پروٹوکول نہیں تھا بلکہ چیف منسر، گورنر سندھ اور تحریک انصاف کے ایم پی اے اور ایم این اے کا بھی تھا۔ صدر کے پروٹوکول میں صرف دو گاڑیاں تھیں۔
صدر محترم نے اس کے جواب میں فرمایا
یہ بات بھی ٹھیک ہے۔ ہمیں اسے بہتر انداز میں مینیج کرنا چاہیے۔
That is true too, so we must manage this better. https://t.co/CwUlz934Og
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) September 15, 2018
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).