میری قانونی بیوی میری شرعی بیوی کا راز کھل جانے پر ناراض ہے


میں ٹی وی دیکھتا رہا۔ ایک عرصے کے بعد میوزک چینل لگائے تو دیکھتا رہا۔ پھر دالان میں گیا تو دیکھا کہ کچھ برتن سنک میں پڑے ہیں، میں نے وہ دھو ڈالے۔ مڑا تو موسیا دروازے سے داخل ہوئی مجھے چند لمحے دیکھا، جب میں نے روسی میں کہا موسیا آ جاؤ توبھاگ گئی۔ میں مغرب کی نماز سے فارغ ہوا تونینا پہنچ گئی۔ تھوڑی دیرمیرے قریب بیٹھی، بیٹھے بیٹھے میرے سینے پرسررکھا اور بولی بہترہوتا تم یہاں نہ آتے، تمہارے آنے سے میں ایک بارپھرمضطرب ہوگئی ہوں۔

پھرآنکھیں پونچھتی ہوئی سامنے کے صوفے پرلیٹ کے ٹی وی دیکھنے لگی۔ موسیا آ گئی اور آ کے اس کے پیٹ پربیٹھ گئی۔ مجھے دیکھتی رہی۔ میں نے اٹھ کے اس کے سرپرہاتھ پھیرا تو وہ مانوس ہونے لگی۔ نینا موسیا کو مخاطب کرکے بولی، اس سے مانوس مت ہو، یہ کل چلا جائے گا، ہمیشہ کے لیے، پھر نہیں آئے گا۔ میں نے کہا کیا فضول باتیں کر رہی ہو۔ کہنے لگی، سچ تو ہے۔ میں نے کہا کہ میں آؤں گا۔ پوچھا کہاں آؤ گے۔ میں نے کہا تمہارے گھر۔ بولی آؤ گے، چائے پیو گے اور چلے جاؤ گے۔ میں نے اللہ کی قسم کھا کے کہا کہ میرا لوٹنے کو جی نہیں جا رہا مگر میں بچوں کی خاطر اور تیری میاں بیوی کی طرح مزید ساتھ نہ رہنے کی ضد کی وجہ سے کل جاؤں گا۔ وہ دکھی ہو گئی اور میں بھی۔

میں نے کہا کھانا کھلاؤ۔ مجھے بینگن آلو دینا کیوں کہ مرغ میں نمک کچھ زیادہ ہے۔ بلڈ پریشرہی نہ بڑھ جائے۔ اس نے دونوں رکھ دیے، میں نے دونوں ہی تھوڑے تھوڑے کھائے۔ اس نے کدورول لینے پراکتفا کیا۔ میں اپنے کمرے میں لیٹ کرکتاب پڑھنے لگا تواس نے اپنے فون پرمجھے ایک نظم کی وڈیوسننے کو دی۔ میں نے سنی، اپنی احتیاج رفع کرنے کو باہر نکلا۔ وہ باہرکرسی پر بیٹھی سگریٹ پھونک رہی تھی۔ میں نے اسے کہا نہ میرا راستہ تم سے ایک طرف ہو کر گزرجانا ہے اور نہ تم کچھ وقت گزرنے کے بعد اپنی زندگی سے کھرچ سکتی ہو۔

یہ نظم ان جوان لوگوں کے لیے ہے جو پانچ چھ برس رہ کے جدا ہوجاتے ہیں۔ یہ کہہ کرمیں لان کے آخرمیں لکڑی کے کیبن میں بنے ٹوائلٹ کی جانب جانے لگا تو اس نے کہا چپلیں پہن کرمت جاؤ۔ گھاس میں اوس ہے، یہ فروالے بند سلیپرپہن کے جاو، میں پھر کتاب پڑھنے لگا۔ اس نے برتن وغیرہ دھوئے، موسیا کوتلاش کیا، مجھ سے بوچھا، باہرتونہیں نکلی تھی۔ میں نے نفی میں جواب دیا تواس نے ساتھ کے کمرے کی بجلی جلائی۔ موسیا اس کے بسترپہ بیٹھی اس کی منتظر تھی۔

اس نے مجے وہیں کمرے سے بتایا تومیں نے کہا موسیا بھی مجھ سے تمہارا تحفظ کررہی ہے۔ خیرجب وہ جا کے لیٹی تومیں تھوڑی دیربعد اٹھا۔ وہ بسترپرلیٹی، اندھیرے میں موبائل پر کچھ دیکھ رہی تھی اور موسیا اس کے سینے پربیٹھی ہوئی تھی۔ میں نے موسیا کے سرپہ ہاتھ پھیرا اور نینا کی پیشانی کو بوسہ دیا۔ اب رات ہو گئی ہے۔ مجھے بھی سو جانا چاہیے۔

مگر نیند نہیں آ رہی تھی پھرلیمپ روشن کرکے کتاب پڑھتا رہا۔ دو بجے صبح پھرلیمپ خاموش کیا۔ سات بجے اٹھا اور نینا کے ساتھ جا لیٹا۔ اس نے مجھے چمکارا چوما اور اٹھ کھڑی ہوئی۔ پھرآئی میرے سینے پہ سررکھا مگربھوم کرکے روتی ہوئی باہربھاگ گئی۔ میں نے لیٹے لیٹے کہا، رویا مت کرو، مجھے دکھ ہوتا ہے۔ کیسے نہ روؤں کہا اور شاید باہرنکل کے پھرسے سگریٹ سلگا لی۔ پھرجب میں دالان میں پہنچا تومجھے چائے دی۔ میں نے نہا کے فجرقضا پڑھی اس نے ناشتہ تیارکرلیا تھا۔

میں نے ناشتہ کیا اور لان میں کرسی ڈال کرکتاب پڑھتا رہا۔ کتاب تمام کرکے دالان میں پہنچا تو وہ ساتھ لے جانے کے لیے اپنے گرین ہاؤس کے کھیرے ٹماٹر، پودینہ وغیرہ میرے لیے اکٹھے کرچکی تھی۔ مجھ سے کہا کہ گھیا کدو باہرمیزتلے پڑے ہیں چن لو۔ میں نے دوگہرے رنگ کے اور ایک ہلکے رنگ کا چن لیا۔ اسے کہا کہ مجھے ہری مرچیں توڑکرو۔ اس نے ڈھانپے ہوئے پودوں کے دونوں طرف رکھے لوہے کے بھاری پائپ اٹھائے اور مجھے مرچیں توڑکے دیں۔

مجھ سے پوچھا کہ صبح بچوں کے سکول جانے کے لیے پھول لے لیے ہیں کہ نہیں۔ میرے نفی میں جواب دینے پر اس نے کہا میں گلدستہ بنا کے دیتی ہوں۔ پھرپھول شاخوں سمیت کاٹنے کوجانے سے پہلے کہا کہ میں یہ سب بچوں کی خاطرکررہی ہوں۔ میں بولا کہ میں بھی اتنا بوجھ بچوں کی خاطر ہی اٹھا کے لے جاؤں گا۔ اس نے گلدستہ تیارکیا، میں کپڑے پہن کے تیارہوگیا۔ اس نے مائیکروویومیں سالن اور روٹی گرم کرکے دی کہ کھا کے جاؤ کیا پتہ تیری بیوی نے ابھی کچھ نہ بنایا ہو۔

میں نے کھانا کھا لیا تواس نے ٹیکسی کے لیے فون کردیا۔ میں بیک پیک اور سبزیوں سے بھرا تھیلا اٹھانے لگا تو اس نے اس میں دھلے ہوئے سیبوں اور آڑو کا بھی اضافہ کردیا۔ بہت بھاری تھا۔ وہ مجھے چھوڑنے کے لیے گھرکے نزدیک ہیلی کاپٹرپیڈ تک آئی۔ ٹیکسی پہنچ گئی۔ اس نے کہا کچھ کہو، میں نے کہا، پیار کرتا ہوں اور کیا کہوں۔ بھاری بیگ کے ساتھ گھر پہنچا۔ بچے خوش ہوئے۔ نینا کو فون کیا۔ بیٹی رسمین نے گلدستہ کا شکریہ ادا کیا اور اس نے اسے دعا دی کی تمہارے ماں باپ جیتے رہیں۔ میں نے رات اللہ سے کہا تھا کہ اس خاتون کو بہشت ضرور دینا۔ غیر مسلم کے لیے دعا نہیں کر سکتے، اللہ سے دست بستہ مطالبہ تو کر ہی سکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3 4