شکریہ کورونا


وطن عزیز میں جہاں موت کی ننگی تلواروں کا بلا ناغہ رقص ہوتا ہو وہاں کورونا کی چٹکیوں سے کون ڈرتا ہے بھلا! ویسے بھی ہم شاہین ہیں اور بحر ظلمات میں گھوڑے دوڑانے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں تیری کیا مجال کہ تو ہمیں موت سے ڈرا سکے کورونا۔ ہم مذہب پرستوں، فرقہ پرستوں، قوم پرستوں، نسل پرستوں، شخصیت پرستوں، پیسہ پرستوں، عہدہ پرستوں، شہرت پرستوں، شہوت پرستوں، جماعت پرستوں، لیڈر پرستوں کے خون میں جنون کی آگ بھڑکتی ہے جس کے آگے تو کیا بیچتا ہے۔

یہ پاکستان ہے! یہاں موت سے ڈر نہیں لگتا صاحب زندگی سے لگتا ہے۔

بلکہ آپ کا تو شکریہ کورونا کہ آپ آئے تو بہار آئی۔ میرے وطن میں کہ جس کا قانون کی حکمرانی سے ہمیشہ سے ہی بیر رہا ہے وہاں آپ آئے تو لاک ڈاؤن ہوا اور انسانی شکلوں میں چھپے سارے بھیڑیے، سب مگرمچھ، ساری لومڑیاں اور سبھی گدھ اپنے اپنے ٹھکانوں تک محدود ہو گئے۔ اور خلق خدا نے سکھ کا سانس لیا۔ شکریہ کورونا کہ اب سڑکوں پر کوئی نوجوان کسی بڑی گاڑی کی شان میں گستاخی پر گولیوں سے چھلنی نہیں ہوتا اور نہ اس کے گھر والوں کو کورٹ کچہری کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔

اب یونیورسٹیاں ویران ہیں وہاں کسی مشال کی توہین کے من گھڑت الزام پر وحشیانہ تشدد سے موت واقع نہیں ہوتی اور مائیں جب اپنے اپنے مشال کے ہاتھ تھامتی ہیں تو ان کی انگلیاں سلامت پا کر تسلی سے سو پاتی ہیں۔ اب گلی محلوں میں کھیلتے بچوں کو کتے نہیں کاٹتے اور نہ ان کے ماں باپ انہیں رکشوں پر اٹھائے ہسپتالوں میں ویکسین ڈھونڈتے ہیں۔ اب معصوم بچے، بچیوں کی عزتیں پامال نہیں ہوتیں نہ انہیں کوئی رشتے دار چاکلیٹ دکھا کر ویرانے میں لے جا سکتا ہے اور نہ کوئی مولوی پاک کتاب کے نیچے سے شیطانی ہاتھ بڑھا کر کوئی حرکت کر پاتا ہے۔

اب راہ چلتے لوگ موبائل فون کی چھینا جھپٹی کے دوران مارے نہیں جاتے اور نہ گھنٹوں سڑک پر ٹچ اسکرین موبائل سے وڈیوز بناتے بے حس لوگوں کی بھیڑ کو کرب بھری نظروں سے دیکھنے کی اذیت سے گزرتے ہیں۔ اب عزت کے نام پر بھائی اپنے ہاتھ بہنوں کے خون سے نہیں رنگ پاتے اور نہ کاری مار کر کارو کی جان بخشی کے نام پر روپے بٹور پاتے ہیں۔ اب کسی زمین کے ٹکڑے یا مکان کے بٹوارے پر خون کے رشتے شرمندہ و نادم نہیں ہوتے۔ اب اپنا کوئی تکلیفیں نہیں دے پا رہا اور اپنوں کے دیے عذابوں سے کسی کو دل کا دورہ نہیں پڑتا۔

شکریہ کورونا کہ خدا سے نہ ڈرنے والے اب تیرے ڈر سے کسی کے گھر میں نہیں گھستے، کسی بوڑھے کی عمر بھر کی پونجی، اس کی بیٹی کا جہیز نہیں لوٹتے۔ اب ویران شاہراہوں پر پہلے کی طرح کوئی بے لگام گاڑیاں حادثات کا باعث نہیں بنتیں۔ تیری بدولت مسجدوں، مندروں، گردواروں، امام بارگاہوں، کلیساؤں اور خانقاہوں پر دھماکے نہیں ہوتے اور نہ خدا کے گھروں کی دیواریں خدا کے بندوں کے خون سے رنگی جاتی ہیں۔

شکریہ کورونا کہ اس سال وطن عزیز میں آپ کی آمد سے اموات کی شرح نسبتاً کم ہوگی اور یہ بھی عین ممکن ہے کہ تو بھی باقی حملہ آوروں کی طرح ملک خداداد کی تاریخ میں ہیرو لکھا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments