شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے پروفیسر ساجد سومرو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار


خیرپور پولیس نے آج شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے پروفیسر ساجد سومرو کو توہین مذہب اور پاکستان کی سالمیت کے خلاف بات کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

سرکار کی طرف سے اے ایس آئی غلام نبی ناریجو کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق، دوران گشت اسے جاسوس نے اطلاع دی کہ ساجد ولد شہمیر خان سومرو نامی شخص مذہبی احساسات کو مجروح کرنے کی نیت سے الفاظ بولتا ہے اور لوگوں میں مذہبی فرقہ واریت اور انتشار پھیلا رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ اسلام روز اول سے لے کر عملی طور پر انسان دشمن اور عورت دشمن مذہب رہا ہے اور حدیث کی کتابوں کے مطابق پندرہ سو سالہ تاریخ سیکس اور عورت دشمنی پر مشتمل ہے اور مدرسوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ چار چار شادیاں مکمل طور پر عیاشی پر مبنی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق اطلاع پانے کے بعد جب فریادی نے عملے کو آگاہ کر کے فیض آباد کالونی پہنچ کر معلومات حاصل کیں، تو مختلف لوگوں نے الزامات کی تصدیق کی، اس کے علاوہ اس کو یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ انتہا پسند شخص ہے اور اکثر اوقات پاکستان کی سالمیت کے خلاف بات کرتا ہے اور فیس بک پر بھی اکثر ایسی پوسٹس رکھتا ہے، لہٰذا تعزیرات پاکستان کی دفعات 295، 295 اے، 298، 153 اے کے تحت جرم کا مرتکب جانتے ہوئے کارروائی کی درخواست کی جاتی ہے۔

جس کے بعد آج کارروائی کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ پروفیسر ساجد سومرو کو ان کے گھر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل جب پولیس پروفیسر ساجد کے گھر پر پہنچی تو انہوں نے فیس بک پر اس کی اطلاع دیتے ہوئے لائیو ٹیلی کاسٹ بھی کی۔

واضح رہے کہ سندھی زبان میں لکھی گئی کتاب ’ادب، سماج اور سائنسی فلسفے جی ارتقا‘ سمیت سیکڑوں مضامین تحریر کرنے والے پروفیسر ساجد سومرو، سوشل میڈیا پر ایک متحرک اور بے باک لکھاری کے طور پر جانے جاتے ہیں اور حالیہ دنوں مختلف لوگوں سے بحث و تکرار کے دوران معاملات حد سے زیادہ بگڑ گئے تھے اور طرفین کی جانب سے ایک دوسرے کو دھمکیوں کے تبادلے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کو ایک الگ نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ جس کے بعد پروفیسر کی آزادی کے لیے ٹرینڈ چلنے کے ساتھ، سندھی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔
نوٹ: ایف آئی آر میں لکھی جانے والی مشکل تحریر کی وجہ سے اس کے ترجمے کے چند الفاظ مختلف ہوسکتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments