’حکومت بھی خوش ہے کوئی ان سے معیشت کے بارے میں نہیں پوچھ رہا‘


Sushant Singh Rajput

کسی نوجوان سلبریٹی کی موت دنیا میں کہیں بھی بڑی خبر ہوگی۔

مگر بالی وڈ کے سٹار سوشانت شرما کی ہلاکت اور ان کی گرل فرینڈ ریا چکروتی پر شدید تنقید انڈیا میں ٹی وی پر پرائم ٹائم چھائی ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ یہ پوچھ رہے ہیں کہ کہیں یہ کہانی ایک قومی بحران کے وقت زیادہ اہم معاملہ سے توجہ تو نہیں ہٹا رہی۔

میڈیا کی توجہ اس کہانی پر جون میں مرکوز ہوئی جب سوشانت اپنے گھر میں ہلاک پائے گئے۔ ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ 34 سالہ اداکار نے خودکشی کی تھی اور میڈیا رپورٹس میں یہ کہا گیا کہ وہ ذہنی مسائل کے شکار تھے۔

مگر اب اس کیس کی تفتیش وفاقی پولیس کر رہی ہے کیونکہ سوشانت کے والد نے الزام لگایا ہے کہ سوشانت کی گرل فرینڈ ریا چکروتی نے خودکشی میں ان کی معاونت کی، ان کے بیٹے کے پیسے چرائے، انھیں ضرورت سے زیادہ ادویات دیں، اور یہاں تک کہ انھیں قتل کیا۔ ان الزامات سے ریا چکروتی انکار کر چکی ہیں۔

منگل کے روز ریا چکروتی کو انڈیا میں منشیات کنٹرول کے حکام نے گرفتار کر لیا۔ مبینہ طور پر انھوں نے سوشانت کے لیے کچھ چرس خریدی تھی۔ انھوں نے ان تمام الزامات کی بھی تردید کی ہے۔

اس کے بعد میڈیا میں ریا چکروتی کا مقدمہ چلایا گیا اور انڈیا کے معروف ترین ٹی وی اینکرز نے ریا چکروتی کو پہلے ہی قصوروار قرار دے دیا ہے۔

نیوز ویب سائٹ دی پرنٹ کی میڈیا ایڈیٹر شائلہ باجپائی کہتی ہیں کہ ’اس ریئلٹی شو کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔ لوگ ٹی وی سے چپکے ہوئے ہیں۔‘

Rhea Chakraborty

اس کیس کے گرد یہ میڈیا سرکس ایک ایسے وقت پر سامنے آ رہی ہے جب انڈیا کو متعدد اہم معاملات کا سامنا ہے۔ گذشتہ پیر کو حکومت نے اقتصادی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ جون تک کے تین ماہ میں ملک کی معیشت 23.9 فیصد سکڑی جو کہ 1996 کے بعد (جب سے حکومت نے یہ ڈیٹا جاری کرنا شروع کیا ہے) بدترین سہہ مائی ڈیٹا ہے۔

اس میں زیادہ بڑی وجہ کورونا وائرس کی عالمی وبا ہے۔ اس وقت انڈیا متاثرین کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر ہر ہے۔

ادھر 1960 کی دہائی کے بعد سے انڈیا اور چین کے درمیان سرحد پر بدترین کشیدگی جاری ہے۔

مگر زیادہ تر ٹی وی چینلز نے اس موضوعات پر زیادہ وقت نہیں لگایا ہے۔ ایک چینل پر جب ایک تجزیہ کار نے معیشت کی بات کی تو انھیں خاموش کروا دیا گیا۔

تجزیہ کار نے کہنا شروع کیا کہ ’معیشت 23.9 فیصد سکڑ گئی ہے اور میں اس حوالے سے اپنی خدشات ریکارڈ کروانا چاہتا ہوں۔۔۔‘

یہاں پر میزبان نے ان کی بات روکی اور چیخ کر کہا ’اگر آپ کو یہ بحث اتنی ہی بری لگتی ہے تو آپ اس کا حصہ ہی نہ بنیں۔ ہمارا، اپنا، قوم کا، ناظرین کا، اور میرا وقت ضائع نہ کریں۔‘

میزبان پھر کہنے لگے کہ جاؤ جاؤ اور اگر تمھیں جی ڈی پی کے بارے میں جاننا ہے تو کل کے اخبار پڑھ لینا۔

دیگر چینلوں پر بھی ایسے مکالمے دیکھے گئے ہیں جہاں ٹی وی کے میزبانوں کا کہنا ہے کہ سوشانت کی موت ہمارے زمانے کی سب سے بڑی کہانی ہے۔

منگل کو ریہ چکرابوتی کی گرفتاری کے بعد ایک پریزنٹر نے بڑے فخر سے کہا کہ ان کے چینل نے اس کہانی پر 2000 گھنٹے لگائے ہیں۔

تو سوشانت کی موت کو اس قدر توجہ کیوں دی جا رہی ہے اور ریا چکروتی پر اتنی تنقید کیوں کی جا رہی ہے؟

Rhea Chakraborty outside NCB office after being summoned for questioning in connection with Sushant Singh Rajput's death case at Ballard Estate on September 8, 2020 in Mumbai, India.

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی سب سے واضح وجہ سیاست ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ چینل جو سوشانت کی کہانی کو اتنی زیادہ توجہ دے رہے ہیں وہ مودی اور ان کی بی جے پی کے بڑے حامی ہیں۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنا سے سینیئر صحافی امرناتھ تیواری کہتے ہیں کہ ’اس سال ریاست میں انتخابات ہونے والے ہیں اور سیاستدان سثشانت کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔‘ بہار سوشانت کی آبائی ریاست تھی۔

وزیراعظم نتیش کمار نے سوشانت کا نام اپنی الیکشن ریلی میں لیا اور ان کے سیاسی حلیف بی جے پی والے سوشانت کی تصویر والے سٹیکر، ماسک اور پیمفلٹ بانٹ رہے ہیں۔

امرتاتھ تیواری کا کہنا ہے کہ الیکشن کے بعد کوئی سوشانت کا نام بھی نہیں لے گا۔

مگر شاید ریاست مہاراشٹرا میں یہ کہانی کچھ اور وقت نکالے۔ وہاں بی جے پی اور ان کے ماضی کے حلیف اور اب سخت حریف شیو سینا کے درمیان سیاسی لڑائی تیز ہوگئی ہے۔

بی جے پی نے شیو سینا کے ایک وزیر پر اس کیس میں ملوث ہونے کا الزام لگا دیا ہے جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔ ممبئی میں صحافی ابھے دشپاندے بتاتے ہیں کہ بی جے پی شیو سینا کی حکومت گرانے میں تیزی لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ’مگر اس سے پہلے وہ شیو سینا کی ساکھ خراب کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ مقبولیت کھو دیں۔ اسی لیے وہ کہانی کو چلنے دے رہے ہیں۔‘

مگر جیسا شائلہ باجپائی کہتی ہیں کہ یہ کہانی لوگوں کی توجہ بانٹے ہوئے ہے اور یہی حکومت کے فائدے میں ہے۔

’آپ کے پاس ایک مزے دار بالی وڈ کی کرائم کہانی ہے اور حالاتِ حاضرہ۔ آپ اس کے درمیان میں ایک خوبصورت سی خاتون کو بھی لے آتے ہیں۔ یہ کہانی جیسے بنائی ہی گئی لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے۔‘

’حکومت بھی خوش ہے کوئی ان سے معیشت، بے روزگاری اور کورونا وائرس کے بارے میں نہیں پوچھ رہا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp