کشمور میں کم سن بچی اور اس کی ماں کا ’متعدد بار ریپ‘


پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں کم عمر بچی اور اس کی ماں کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ کے تحت سرکار کی مدعیت میں مقدمہ دائر کرلیا ایک ملزم گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق ایک خاتون منگل کی صبح کشمور تھانے پر آئی اور شکایت کی اس کی بیٹی کو یرغمال بنایا گیا ہے، پولیس نے سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے میں چھاپہ مارکر خاتون کی بیٹی کو برآمد کرلیا اور مرکزی ملزم کو حراست میں لے لیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کے ایک سرکاری ہسپتال میں رہتی تھی وہاں ملزم سے رابطہ ہوا جس نے کہا کہ وہ اسے کشمور میں نوکری دلائے گا۔

اسی بارے میں

ایبٹ آباد میں تین سالہ بچی ریپ کے بعد قتل

زینب: چارسدہ میں ڈھائی سالہ بچی مبینہ ریپ کے بعد قتل

اسلام آباد: بچی کا ریپ اور قتل، عدالتی تحقیقات کے حکم پر احتجاج ختم

اس کے بقول ملزم کا کہنا تھا کہ ’تمہیں پرسوں کی تلاشی لینی ہے بیٹھے بٹھائے چالیس ہزار رپے تنخواہ ہوگی‘۔ جس کے بعد وہ خاتون اس کے ساتھ کشمور آگئی جہاں اس کو ویران علاقے میں لے جایا گیا۔ خاتون کے بقول اس کے استفسار پر اسے متنبہ کیا کہ خاموشی سے چلتی رہو اور اسے لے جاکر کمرے میں بند کردیا۔

پولیس رپورٹ کے مطابق اس عورت کو گاؤں لایا گیا جہاں اس کے ساتھ تین روز اجتماعی ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد اسے کراچی جانے کا کرایہ دے کر ان کے لیے کوئی عورت لانے کو کہا گیا جبکہ اس کی بیٹی کو یرغمال بنا لیا گیا۔ متاثرہ عورت کراچی چلی گئی اور دوبارہ کشمور آنے پر پولیس کو پوری کہانی بتائی۔

کشمور تھانے پر سرکار کی مدعیت میں اغوا، ریپ اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی میں کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ والدہ سے ناراض ہوکر اس نے بچی پر تشدد اور ریپ کیا۔

ایس ایس پی کشمور امجد شیخ نے بی بی سی کو بتایا کہ طبی معائنے میں بچی کے ساتھ متعدد بار ریپ کی تصدیق ہوئی ہے اس کی حالت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے اس کو لاڑکانہ ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کمزور نظر آتی ہے اس کے سر کے بال بھی بیدردی سے کاٹے گئے ہیں۔

بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’تشدد میں بچی کے دانت تک توڑ دیے ہیں، گلا دبایا گیا ہے اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32547 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp