سیکس، ڈرگز اینڈ راک اینڈ رول دور کے وزیراعظم عمران خان


ہمارے وزیراعظم جناب عمران خان نے پچھلے دس سالوں میں ہمیں بہت ایجوکیٹ کیا ہے۔ ان کی تقاریر اور انٹرویوز کی بدولت آج ہم بخوبی جانتے ہیں کہ وہ گرمیاں برطانیہ میں گزارتے تھے، سردیاں رضائی میں اور یہ کہ ہمارے یعنی ان کی پیاری راج دلاری عوام کے لیے سکون قبر میں ہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کرکٹ کھیلتے تھے۔ انہوں بہت کرکٹ کھیلی اور دنیا دیکھی ہے۔ انہوں نے پنجاب کا وزیراعلی ایک سادہ آدمی کو لگایا ہے اور وہ جلد ہی ان کا وسیم اکرم ٹو بن کے ابھرے گا۔

وہ یورپ کو اچھی طرح جانتے ہیں کیونکہ انہوں نے وہاں پڑھا بھی تھا۔ یورپ میں میڈیا کو اتنی آزادی مل ہی نہیں سکتی جتنی انہوں نے پاکستانی میڈیا کو دے رکھی ہے۔ جس کی جو مرضی ہے کہتا پھرتا ہے اور پھر شمالی علاقہ جات کی سیر کو نکل جاتا ہے۔

انہوں نے ہمیں بتایا کہ ایک آدھ دفعہ تو انہوں نے کسی کے اغوا کا نوٹس بھی لیا تھا لیکن مغوی چونکہ واپس آ گیا اس لیے پھر نوٹس واپس لے لیا تھا۔ مطلب اگر کسی کو اغوا کر کے دو چار دن بعد واپس گھر بھیج دیا جائے تو یہ کوئی جرم تو نہیں ہے۔

انہوں نے ہمیں بتایا کہ گائے کے کٹے کو جلدی نہ بیچیں بلکہ اسے کچھ دن بڑا ہونے دیں اور پھر بیچیں تو پیسے زیادہ ملیں گے کیونکہ اس میں زیادہ گوشت نکلے گا۔ مرغیوں اور انڈوں کے بارے میں بھی انہوں بڑی اہم معلومات فراہم کیں۔ انہیں علم ہے کہ ہمارے ادارے نواز شریف نے تباہ کر دیے ہیں اس لیے محمکہ لائیو سٹاک (زراعت نہیں ) کے فیلڈ اسسٹنٹ نے ہمیں یہ معلومات نہیں پہنچائی تھیں تو وزیراعظم نے ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے خود پہنچا دیں۔

کرونا کی وبا آئی تو لوگ پریشان تھے۔ ہمارے وزیراعظم نے ہمیں بتایا کہ کورونا سے ڈرنا نہیں اور کیونکہ وہ بہت چھوٹا سا تو ہوتا ہے اور ان کے ایک ہنڈسم لاک ڈاؤن سے ہی ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے بھی ہمیں ہی فالو کیا سائنسدانوں کی موجودگی میں بھی خود ساری معلومات عوام تک پہنچائیں۔ اس نے بھی امریکی محکمہ صحت کو کہا کہ اتنے زیادہ ٹیسٹ نہ کرو تو کیسز کم نکلیں گے۔ لیکن بہرحال اس کی اتنی نہیں مانی جاتی جتنی ہمارے وزیراعظم کی مانی جاتی ہے۔

وزیراعظم صاحب نے ہمیں بتایا کہ ہر روز پاکستان سے کئی ارب ڈالر باہر جاتے تھے وہ اب باہر نہیں جاتے بلکہ ادھر ہی رہ جاتے ہیں۔ لیکن ابھی تک وہ ہماری حکومت تک نہیں پہنچے۔ وہ سرکاری خزانے کے راستے غریبوں تک پہنچ جائیں گے۔

وزریراعظم نے ہمیں بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیر کا کیس بین الاقوامی سطح پر لڑا جا رہا ہے۔ اس لیے اب آئندہ کے لیے ہمیں یہ کیس لڑنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ مودی نے ہماری بات مان لی اور کیس بند کر دیا ہے۔

عمران نے ہمیں بتایا کہ ان کے پاس اللہ کا دیا ہوا سب کچھ تھا اور وہ واحد پاکستانی تھے جنہیں وزیراعظم بننے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ وہ تو پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے لیے ایک پیج پر آ گئے اور وزیراعظم بنے ہیں۔ اور جونہی انہیں علم ہو گیا کہ ریاست مدینہ کیسی ہوتی ہے تو پھر وہ فوراً ہی بنا ڈالیں گے۔ بالکل ایسے ہی جیسے کے پی میں ہزاروں ڈیم بنا دیے اور اب وہاں سے بجلی دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ ہوتی ہے۔ پاکستان میں کروڑ نوکریاں دے دیں اور پچاس لاکھ قبریں اوہ معافی چاہتا ہوں گھر بھی بننے کو ہی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی بائیس سالہ جدوجہد کا نتیجہ یہ ہوا کہ ان کے پاس ایک بہت بڑا پیج آ گیا ہے اور وہ اس پر بیٹھ کر تسبیح پڑھتے ہیں تو ثواب زیادہ ملتا ہے۔

وزیراعظم صاحب سے جب بھی کسی نے پوچھا کہ وہ کرپشن کیسے ختم کریں گے اور پاکستان کو یک دم ترقی یافتہ کیسے بنا دیں گے تو انہوں نے اس سوال کے جواب کو ہمیشہ راز میں رکھا، بائیس سالہ جدوجہد جو تھی۔ اور یہ راز ابھی تک راز ہی ہے۔ انہوں نے ہمیں یہ بتایا کہ وہ ٹیم بنانے کے ماہر ہیں۔ اور وہ ایسی ٹیم بنائیں وہ سب کچھ کر کے دکھا دے گی۔ پھر یہ ہوا کہ عوام نے دیکھا کہ انہوں نے ایسے ایسے لوگوں کو ٹیم میں لا کر زبردست پرفارم کروایا جنہیں وہ پہلے چپڑاسی بھی نہیں رکھنا چاہتے تھے۔ صرف یہی نہیں پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو کو اپنی لانڈری سے گزار اتنا نیکوکار بنا دیا کہ اب مولانا طارق جمیل صاحب بھی ان کے دھلے ہوئے ہونے کے گن گاتے ہیں۔ مولانا صاحب نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے چوہدریوں کو اسلام اور نیکی کے لیے چن لیا ہے۔

اپنے آخری انٹرویو میں انہوں نے ہمیں ہمارے ہی بارے میں نئی بات بتائی ہے کہ وہ سیکس، ڈرگز اور راک اینڈ رول میں ڈوبی ہوئی قوم کے منتخب لیڈر یعنی کہ وزیراعظم ہیں اور یہ کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔ قبر میں سب کو آرام ملے گا۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik