جنوبی پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کا شکریہ


ڈیرہ غازی خان کا شمار پنجاب کے ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں کی سیاسی شخصیات نے ملکی و صوبائی سیاست میں اہم عہدوں پر بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے ڈیرہ غازی خان کو قدرت نے فیاضی سے نوازا ہے۔ ضلع ڈیرہ غازی خان کے مشرق میں دریائے سندھ بہتا ہے تو مغرب میں کوہ سلیمان کا پہاڑی سلسلہ موجود ہے اور یہ پنجاب کی آخری صوبائی حد ہے ۔ اس سے آگے بلوچستان شروع ہو جاتا ہے۔ یہ ضلع بنیادی طور پر شمال سے جنوب کی طرف پھیلا ہوا اور شمال میں اس کی سرحد صوبہ کے پی کے سے ملتی ہے جبکہ جنوب میں ضلع راجن پور واقع ہے۔

ڈیرہ غازی خان ضلع میں شمال سے جنوب کی طرف سفر کریں تو سیاسی تقسیم کچھ یوں ہے کہ تونسہ کے خواجگان، قیصرانی، بزدار، لنڈ، کھوسہ، لغاری خاندان یہاں کی سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ چند ایک نشستوں پر مختلف ادوار میں مختلف سیاسی شخصیات منتخب ہوتی رہی ہیں تاہم ضلع بھر میں سیاسی اثر رسوخ ان ہی گھرانوں کا چلتا ہے۔ اس وقت بھی کم وبیش ہر خانوادے کی قومی یا صوبائی اسمبلی میں نمائندگی موجود ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے سیاست دانوں پر قسمت کی دیوی ہمیشہ مہربان رہی اور مختلف سیاسی ادوار میں ان سیاسی شخصیات کو اہم عہدے ملتے رہے ہیں۔

ڈیرہ غازی خان کی سیاست میں پہلی بار بڑا عہدہ اس وقت آیا جب سردار فاروق خان لغاری کو ان کی جماعت پیپلز پارٹی نے ملک کی صدارت کے لئے نامزد کیا۔ بلاشبہ یہ بہت بڑا عہدہ تھا اور سردار فاروق خان لغاری 14 نومبر 1993 کو صدر پاکستان منتخب ہوئے اور 2 دسمبر 1997 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ سردار فاروق احمد خان لغاری نے اپنے عہد صدارت میں ڈیرہ غازی خان کو پہلی بار سوئی گیس، ائیرپورٹ اور بین الصوبائی شاہراہ کوئٹہ روڈ پر پل بنا کر دیے۔ ڈیرہ غازی خان شہر میں پہلی بار سڑکیں نئے سرے سے تعمیر ہوئیں۔ گزشتہ ادوار کی محرومیوں اور پسماندگیوں کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو بلاشبہ یہ بڑے کام تھے۔

پنجاب کی سیاست میں سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے سردار ذوالفقارعلی خان کھوسہ 18 اگست 1999 میں پنجاب کے گورنر بنے تاہم وہ دو ماہ سے بھی کم مدت اس عہدہ پر براجمان رہے اور 12 اکتوبر 1999 کو مارشل لا کے بعد اس عہدے کو چھوڑ دیا۔ سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ کا بطور وزیر تعلیم ڈیرہ غازی خان بہت اہم کردار رہا ہے۔ ڈیرہ ایجوکیشن بورڈ سمیت ضلع بھر میں بے شمار سکول، ہائی سکولز، ہائیرسیکنڈری سکولز، کالجز انہی کے دور میں بنے اور تعلیمی اداروں کا ایک جال بچھایا گیا۔

سردار ذوالفقارعلی خان کھوسہ کے صاحبزادے سردار دوست محمد خان کھوسہ اپریل 2008 میں وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔ کم  و بیش تین ماہ وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے سردار دوست محمد خان کھوسہ نے ڈیرہ غازی خان میں میڈیکل کالج شروع کرایا ، پہلی بار شہر میں دو رویہ کارپٹڈ سڑکیں بنائی گئیں۔ غازی یونیورسٹی، ٹراما سینٹر سمیت کئی اہم منصوبوں نے شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس دور میں شروع ہونے والے منصوبوں کی تکمیل کے بعد ڈیرہ غازی خان کی حالت بہتر ہوئی اور شہریوں کا معیار زندگی بہتر ہوا۔

2018 کے عام انتخابات ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ کی ایک نشست سے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے پلیٹ فارم سے پہلی بار ممبر صوبائی منتخب ہونے والے سردار عثمان خان بزدار پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے۔ بلاشبہ یہ ڈیرہ غازی خان اور خاص طور پر پسماندہ تحصیل تونسہ کے لیے اعزاز تھا۔ سردار عثمان بزدار نے سب سے پہلے تو نون لیگ کے دور میں شروع ہونے والے ڈیرہ ملتان روڈ کی تکمیل کے لیے فنڈز جاری کرائے اور اس سڑک کو مکمل کرایا۔

اس کے بعد تحصیل تونسہ اور تحصیل کوہ سلیمان کی پسماندگی دور کرنے کے لیے چھوٹے بڑے درجنوں ترقیاتی منصوبے شروع کرائے۔ سب سے قابل ذکر منصوبہ ڈیرہ غازی خان شہر میں سردار فتح محمد خان بزدار کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کا آغاز تھا۔ یہ وہ منصوبہ تھا جس کا ایک مدت سے مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ شنید ہے کہ آئندہ سال سے اس ہسپتال کی او پی ڈی کام شروع کر دے گی۔

سردار عثمان خان بزدار کی بطور وزیراعلیٰ اپنے علاقے سے وابستگی میں کمی نہیں آئی اور گزشتہ روز انہوں نے ضلع راجن پور کا دورہ کیا اور اپنے اس دورے میں انہوں نے کم و بیش تمام مطالبات جن کا تقاضا اہالیان راجن پور ایک مدت سے کرتے چلے آرہے تھے کو مانتے ہوئے ان پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا۔ سب سے اہم کہ جامپور کو ضلع بنانے کے حوالے سے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ راجن پور میں 16 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے جن میں یونیورسٹی، ضلع میں نئے کالجز اور سکولز، مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال شامل ہیں

کوئی شک نہیں کہ ڈیرہ غازی خان اور اب راجن پور جیسے پسماندہ اضلاع کے دیرینہ مطالبات پورے کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار تعریف کے مستحق ہیں۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ وزیراعلیٰ پنجاب انڈس ہائی وے جس کو اب ضلع ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں قاتل روڈ پکارا جاتا ہے، کا بھی کوئی اعلان کر دیتے۔ امید ہے انڈس ہائی وے کی تعمیر کے حوالے سے وہ جلد کچھ اقدامات کریں گے۔

آخری بات یہ کہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے فورم سے منتخب ہوئے ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ حکومت کے پہلے 100 دنوں میں صوبہ بنائیں گے اور تاحال وزیراعظم اپنا یہ وعدہ وفا نہیں کر سکے۔ اگر ممکن ہو تو وزیراعظم کو ان کاوعدہ یاد دلائیں کہ وعدہ الگ صوبہ کا تھا ، الگ سیکرٹریٹ کا نہیں تھا۔

پہلے 100 دنوں میں نہ سہی اقتدار کے آخری 100 دنوں میں الگ صوبہ بنا دیں تو بھی وہ باوفا کہلائیں گے۔ اور ویسے بھی ایک لیڈر کے شایان شان ہوتا ہے کہ وہ اپنے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے تاکہ عوام میں سرخرو ہو سکے۔ باقی اب تک جو کچھ سرائیکی وسیب کے لئے وزیراعلیٰ نے کیا ہے، اس پر یہی کہیں گے کہ شکریہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).