بچوں کے ساتھ بدسلوکی اور والدین کا کردار


جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کا تناسب دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ کیا کبھی ہمارا معاشرہ اس سے پاک ہو گا؟ یا کوئی اسے سمجھے گا کہ یہ ہماری آنے والی نسلوں اور ہمارے معاشرے کے لیے کتنے خطرے کی بات بنتی جا رہی ہے؟

زیادہ تر بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے بعد جسمانی اور جنسی استحصال ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ تجویز کیا گیا ہے کہ اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے چار لڑکیوں میں سے ایک اور آٹھ میں سے ایک لڑکے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہوتا ہے۔

بدقسمتی سے پاکستان میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی ایک معمول ہے جسے مذہب کی آڑ میں چھپانے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستانی معاشرے میں pedophilia یا بچوں کے ساتھ جنسی ذیادتی کی شکایت بھی عام ہے۔

قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق بدنام زمانہ کیس صرف دو بدنما واقعات ہیں جو اس بیماری کی ایک انتہائی اہم تصویر پیش کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے کو درپیش ہے ۔  حکومتی عہدیدار اور دیگر اہم افراد اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہتے ہیں اور اگر وہ کرتے بھی ہیں تو اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

قصور میں زینب انصاری کیس نے پورے پاکستان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک کو جگایا تھا۔ تاہم یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ بہت سے معاملات ایسے بھی ہیں جن کی اطلاع نہیں کی جاتی ہے یا اکثر میڈیا کے ذریعہ ان کو اجاگر نہیں کیا جاتا ہے۔

ان واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا رہے گا جب تک ہم گھر سے بچوں کو اس کے بارے میں تعلیم دینا نہیں شروع کریں گے۔

بچوں کا طرح طرح سے استحصال ہوتا ہے جیسے جذباتی زیادتی، بچوں سے غفلت، جسمانی زیادتی اور جنسی استحصال۔ والدین کو اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہیے۔ والدین کو اپنے بچوں کو جنسی استحصال کے بارے میں بنیادی تعلیم دینی چاہیے۔ بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے لئے کون اچھا ہے کون نہیں۔ بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھیں انہیں کچھ بھی بتاتے میں شرم محسوس نہ کریں ، بچوں کے ساتھ ایسا تعلق رکھیں کہ وہ آسانی سے آپ کو ہر ایک بات بتائیں۔

والدین کو اپنے بچوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہیں سیکھنا چاہیے کہ اپنے بچوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک کیا جانا چاہیے۔ بچوں کے ساتھ قابل اعتماد تعلقات استوار کرنے کی کوشش کریں۔

اب وقت کی ضرورت ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو کم کرنے کے لئے ہماری نئی نسل کو بچوں سے بدسلوکی کے بارے میں کچھ بنیادی تعلیم دی جائے ۔ معاشرے سے اس قسم کے جرائم کو ختم کرنے کے لیے ہمارے والدین اور اساتذہ کو بھی ہاتھ ملانا چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments