سوناربنگلہ کا 50 واں یوم آزادی


بنگلہ دیش نے مارچ 2021ء میں اپنی آزادی کی پچاسویں گولڈن جوبلی اور بنگا بدھو (بنگالیوں کا سب بڑا دوست) شیخ مجیب الرحمان کی صد سالہ سالگرہ کا جشن منایا ہے۔ دس دن سے زیادہ جاری رہنے والی آزادی کی تقریبات میں جنوبی ایشیا کے کئی ممالک کے سربراہان نے الگ الگ شرکت کی۔ 26 مارچ کے دن کو یوم آزادی کے طور پر منایا گیا۔ 26 مارچ وہ دن ہے جس دن پاکستانی افواج نے بغاوت کو کچلنے کے لیے سرچ لائٹ آپریشن شروع کیا تھا۔

بنگلہ دیش کے مطابق اس آپریشن میں تیسں لاکھ بنگالی مارے گئے اور لاکھوں لوگوں نے بھارت میں پناہ لی تھی۔ بنگلہ دیش نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اس نسل کشی (genocide) پر سرکاری طور پر معافی مانگے۔ تاہم عمران خان نے بنگلہ دیش کے یوم آزادی پر وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے نام پیغام میں مبارک باد دی ہے اور بنگلہ دیش کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے اور شیخ حسینہ واجد کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی ہے۔ شیخ حسینہ واجد نے بھی یوم پاکستان پر تہنیت کا پیغام بھیجا ہے جو از خود بڑی پیش رفت ہے۔

1971ء کی جنگ میں پاکستان کی حمایت کرنے والے افراد کو پچاس سال بعد پھانسیوں کی سزا دینے پر دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات تعطل کا شکار ہیں۔

بنگلہ دیش کی گولڈن جوبلی کے دن بھارتی وزیراعظم بطور خاص بنگلہ دیش آئے۔ نریندر مودی بنگلہ دیش کے لیے 12 لاکھ کووڈ ویکسین کا تحفہ اور بڑے بڑے بھاشن بھی ساتھ لائے۔ یوم آزادی کی تقریب میں اس نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا بنگلہ دیش کی آزادی کی جو تڑپ ادھر تھی وہ ادھر بھی تھی۔ آج کا دن میرے جیون کا بہترین پل ہے۔ میں پہلی بار بنگلہ دیش کی آزادی کی خاطر مظاہرے میں گرفتار ہو کرجیل گیا تھا۔ اس وقت میری عمر بیس بائیس سال رہی ہو گی۔ پاکستانی سینا نے جتنا ظلم کیا اتنی چرچا نہیں ہوئی۔ ہمسائے سب سے پہلے جیسے بھاشنوں سے بنگالیوں کے دل جیت لیے۔ آزادی کے لیے بنگالی اور بھارتی سورماؤں کی قربانیوں کا ذکر کر کے اس نے سخت دل بنگالی وزیراعظم کو آبدیدہ کر دیا۔

مودی کی آمد پر دونوں ملکوں کے درمیان صنعت، تجارت، ریل سمیت درجنوں معاہدات پر دستخط ہوئے۔ دونوں ملک ظاہری طور پر تو یک جان دو قالب نظر آتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں بنگلہ دیش کو دریاؤں کے پانی، انسانی سمگلنگ، بارڈر کلنگ، درآمدات، برآمدات میں عدم توازن پر تحفظات ہیں۔ عوامی سطح پربھی بھارت یہاں کے لوگوں کے لیے مقبول ملک نہیں ہے۔ جس کا مظاہرہ مودی کی بنگلہ دیش آمد پر سخت گیر احتجاج کی صورت میں نظر آیا۔

حفاظت اسلام نامی اسلام پسند تنظیم نے پرجوش مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں میں دس افراد مارے گئے۔ جس کی وجہ سے احتجاج نے ملک گیر شکل اختیار کر لی۔ حفاظت اسلام نے میڈیا پر الزام لگایا کہ ہمارے مظاہروں کی منفی انداز میں کوریج کی گئی۔ مودی کے دو روزہ دورہ کے دوران بنگلہ دیش بھر میں فیس بک بند رہی۔ مظاہرین کے نزدیک مودی ہندوستان میں مسلمان اقلیت کا قاتل ہے۔

بنگلہ دیش اپنی آزادی کی پچاسویں سالگرہ مناتے ہوئے ایک کامیاب اور مستحکم ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اس کی معاشی ترقی پر ساری دنیا حیران ہے۔ کل تک جسے جنوبی ایشیا کا مرد بیمار کہا جاتا تھا، آج امریکی صدر کو امریکہ میں افلاس ختم کرنے کے لیے بنگلہ دیش کی مثالیں پیش کرنی پڑرہی ہیں۔ بنگلہ دیش کی معاشی ترقی کی پوری دنیا معترف ہو رہی ہے۔ گارمنٹس کی صنعت میں بنگلہ دیش چین کے بعد بڑا ایکسپورٹر بن چکا ہے۔ پندرہ سال میں اڑھائی کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے۔

اس کی معیشت کا حجم کم آبادی اور کم رقبے کے باوجود پاکستان سے بڑا ہے۔ بنگلہ دیش چار سال مسلسل آٹھ فی صد کے حساب سے ترقی کر رہا ہے جو بھارت سمیت جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہے۔ بنگلہ دیش کی اوسط عمر 72 سال ہے جو امریکہ کے کئی علاقوں سے بہتر ہے۔ بچوں میں شرح اموات، شرح خوانگی، فی کس آمدنی، انسانی وسائل، کرنسی کی قدر، غربت کی شرح، جی ڈی پی، ایکسپورٹ، امپورٹ صنعت، زراعت، شرع مہنگائی، افراط زر غرض زندگی کے ہر شعبے میں بنگلہ دیش پاکستان سے کہیں آگے ہے۔

بنگلہ کی افرادی قوت کی ہر جگہ مانگ ہے۔ بنگلہ دیش کے چھ لاکھ افراد آئی ٹی سیکٹر میں فری لانسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ تاہم دفاع میں پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے ساتھ بنگلہ دیش سے بہت آگے ہے۔ دفاعی قوت بھی اقوام عالم میں عزت کا باعث ہے۔ ایران اور پاکستان کی معیشت بہت کمزور ہے۔ لیکن دفاعی قوت ہونے سے دونوں ممالک کی اہمیت ختم نہیں ہو سکی جب کہ سعودی عرب بہت بڑی معاشی قوت ہے۔ لیکن دفاعی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے حوثی باغیوں کے سامنے ہزیمت کا سامنا ہے۔ بنگلہ دیش کو دفاعی طور پر بالکل سرنڈر نہیں کرنا چاہیے ورنہ سعودی عرب جیسی کوئی صورت حال پیدا ہوئی تو ساری معاشی ترقی بھسم ہو جائے گی۔

ان سب کچھ کے باوجود بنگلہ کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ بنگلہ دیش پہلا اسلامی ملک ہے جہاں جسم فروشی کو قانونی حیثیت حاصل ہے۔ اب بھی چالیس ہزار بنگالی عورتیں کلکتہ کے قحبہ خانوں کی زینت بننے کے لیے بھارت سمگل کی جاتی ہیں یا غیر قانونی طور پر بھارت چلی جاتی ہیں۔ اب بھی بنگالی عورتوں کی ہندوستان سمگلنگ اور بارڈر کلنگ بنگلہ دیش کا بڑا مسئلہ ہے۔ شیخ حسینہ واجد کی 2008ء سے مسلسل حکومت ہے۔ وہ مخالفین کو سزائیں دلانے، اپوزیشن سے انتقامی کارروائی برتنے اور الیکشن میں دھاندلی جیسے الزام کی زد میں رہتی ہیں۔

بنگلہ دیش میں آزادی اظہار پر ڈیجیٹل سیکورٹی ایکٹ کے تحت سخت سزائیں دی جا رہی ہیں۔ شیخ حسینہ واجد کی اپوزیشن برائے نام رہ گئی ہے۔ 2019ء کے انتخاب میں اس کی عوامی لیگ نے 300 سیٹیں جیت لی تھیں۔ بنگلہ دیش ون پارٹی سسٹم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ رابندرناتھ ٹیگور کا امر سونار بنگلہ میرا سونے جیسا بنگال کا خواب پورا کرنے اور 2041ء میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments