سب مرد نہیں، لیکن مرد ہی (Not all men, but just men)


گزشتہ کچھ دنوں سے ملک بھر میں خواتین پر مظالم، تشدد اور قتل کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ کچھ بڑے اور با اثر گھرانوں کی بیٹیاں اغوا و قتل ہوئیں تو مین سٹریم میڈیا نے بھی اس معاملے کو اپنی خبروں اور پروگرامز کا حصہ بنایا۔ البتہ سوشل میڈیا پر لیفٹ، فیمینسٹ اور لبرلز کی جانب سے بھرپور مہم چلائی گئی۔ ایسی مہم جس نے تمام مذہبی و غیر مذہبی مردوں کو جھنجھوڑ دیا، تاہم وہ بھی بے شرمی کی حدیں پار کرتے ہوئے پہلے اسے مذہب کو بنیاد بنا کر دفاع کرتے رہے تو کبھی ناٹ آل مین (Not all men) کا راگ الاپتے رہے۔

پھر کئی غیرت مند نکلے اور مقتولہ کی کردار کشی شروع کردی۔ کسی نے کہا وہ اکیلی غیر مرد کے ساتھ کیا کر رہی تھی، کسی نے اسے لبرل ازم سے جوڑا تو کسی نے زنا کے جرم کی سزا سنانے کی تجویز دی۔ اس صورتحال میں فیمنسٹس کی جانب سے آل مین (All Men) کا نعرہ لگایا گیا تو معاملات زیادہ بگڑے۔ اور پھر سوشل میڈیا پر جنس کے نام پر طوفان بدتمیزی دیکھنے میں آیا۔ جہاں عورت کی عزت کے دعویدار مشرقی مرد عورتوں کو ذلیل کرنے کے درپے رہے تو مردوں کا کلمہ پڑھنے والی خواتین مرد ذات کو لتاڑتی رہیں۔

ہوا کیا؟ کوئی فرق پڑا؟ بس وہی لڑائیاں جھگڑے، وہی ڈپریشن کا شکار قوم، جو اپنے دماغ کا، اپنے ذاتی تجربات کا تجزیہ ساری قوم پر ڈال دیا۔ اوپر سے اسلام بیزار و پاکستان بیزار طبقے نے بھی کمال کیا اور ثابت کیا کہ حکومت ناکام اور پاکستانی مرد وحشی ہیں جو کسی بھی عورت کو دیکھ کر پاگل ہو جاتے ہیں۔ اچھا؟ تو کیا واقعی ایسا ہے؟

کیا ذاتی تجربات یا کسی دوست پر گزرنے والے تجربات کو پوری سوسائٹی پر لاگو کرنا بہترین عمل ہے؟
آئیے کچھ مثالیں دیکھتے ہیں۔

ایک وہابی مولوی صاحب نے فرقہ واریت کی مخالفت کرتے ہوئے ایک شیعہ یتیم بچی کی شادی کروا دی۔ کیا اب میں یہ ہیش ٹیگ لگا سکتا ہوں کہ سب مولوی اچھے ہیں؟

ایک لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ بھرپور انجوائے کیا، اس سے پارٹیز لیں، اس کے ساتھ کار میں گھومتی رہی اور پھر اس کو چھوڑ کر اس سے بڑی کار والے کے ساتھ سیٹ ہو گئی۔ تو کیا اب میں کہہ سکتا ہوں کہ سب لڑکیاں ہی لڑکوں لوٹنے کے درپے ہوتی ہیں؟

ایک باپ نے گھر میں داخل ہوتے ہی پانی نہ پلانے پر بیٹی کو مارا۔ تو کیا اب میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کے سارے باپ بیٹی کو مارتے ہیں؟

ایک ٹیچر نے ایک لڑکی کو ہراس کیا۔ تو کیا اب میں یہ سمجھ لوں کہ پاکستان میں موجود تمام تعلیمی اداروں میں موجود مرد ٹیچرز یہی کرتے ہیں؟

اگر آپ سب خواتین سے یہ سوالات پوچھے جائیں تو آپ میں سے اکثریت کا جواب نہ ہوگا۔ تو اگر میں کسی واقعے یا مثال کی بنیاد پر سب کو نہیں کہہ سکتا تو آپ کیسے کہہ سکتی ہیں؟

مسئلہ دراصل یہ ہے کہ ہم اپنے معاشرے سے بیزار ہو چکے ہیں، خواہ مخواہ کی پابندیوں سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔ ہم پاپولر کلچر کا حصہ بننا چاہتے ہیں مگر؟ ہم اپنی روایات و مذہب بھی نہیں چھوڑنا چاہتے۔ اور سب کے درمیان ایک ایسی قوم تشکیل پا چکی ہے جس کا انجام کوئی نہیں جانتا۔

ملک میں گزشتہ دنوں ہونے والے واقعات میں مرد قصوروار تھے اور ان کو برا بھلا کہا جانا حق ہے۔ یہ واقعات انفرادی نوعیت کے تھے، کسی کو قتل کرنا کسی بھی معاشرے یا مذہب میں غلط ہے۔ قاتل کو کسی صورت بھی درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ مقتول کی مخالفت میں دیا جانے والا ہر بیان قاتل کی حمایت لگتا ہے۔ لیکن بجائے اس فرد کو برا بھلا کہنے کے ہماری فیمینسٹ خواتین نے سارے مردوں کو ہی آڑے ہاتھوں لے لیا۔ چلو ہم سو پچاس ٹھرکی ہوں گے، لیکن آپ کے گھر میں آپ کے آس پاس رہنے والے مرد بھی ٹھرکی ہیں کیا؟ کیا آپ کے گھر میں موجود مرد بھی پوٹینشل ریپسٹ ہیں؟ اگر ہیں تو براہ مہربانی ان کی اصلاح سب سے پہلے کریں۔ معاشرے پر آپ کا یہ احسان ہو گا، نہ کہ فیس بک پوسٹ یا واٹس ایپ سٹیٹس جو کہ کچھ دیر بعد آپ کی نیوز فیڈ میں نیچے چلا جائے گا۔

اور رہی بات مردوں کی تو یہ معاشرہ مردوں کا ہے، یہاں یہ کسی عورت کو برابری کے حقوق نہیں دیں گے۔ تاریخ انسانی دیکھ لیں، عورتیں ہمیشہ مال غنیمت کے طور پر سفر کرتی رہی ہیں۔ جلال الدین خوارزم شاہ کی بیوی ہو یا چنگیز خان کی بیوی، یا پھر ایوبی سلطان کی بیوی۔ مردوں کی جنگوں میں وہ ایک مرد کی قید سے دوسرے کی قید میں جاتی رہی ہیں۔ بس مسئلہ یہ ہے کہ عورت پر ظلم کرنے والے ہمیشہ مرد ہی رہے ہیں۔ اور عورت کی خاطر اس کی حفاظت کرنے والے بھی مرد ہی رہے ہیں۔ کبھی باپ، کبھی بھائی، کبھی شوہر، کبھی بیٹا۔ عورت کے محافظ بھی رہے ہیں۔ لیکن چونکہ سب کی نظر برائی پر زیادہ جاتی ہے، اس لیے جب مردوں کے ظلم بڑھتے گئے تو عورتوں کو سب مرد ہی جلاد نظر آنے لگے کیونکہ انہوں نے جو جلاد دیکھے، سنے وہ سب ہی مرد تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments