طالبان نے علی احمد جلالی کو عبوری سربراہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا


کابل سے موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق طالبان نے علی احمد جلالی کو افغان حکومت کا عبوری سربراہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ وہ علی جلالی کو قاتل اور مجرم سمجھتے ہیں۔ طالبان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ طالبان کا مزید کہنا ہے کہ کابل کی سیکیورٹی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے، وہ ادا کرے۔

کچھ اطلاعات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی اور نائب صدر امر اللہ صالح تاجکستان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ افغان فوج ملک کا دفاع کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

علی احمد جلالی حامد کرزئی کے دور میں وزیر داخلہ اور اشرف غنی کے دور میں جرمنی میں افغانستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ علی احمد جلالی وائس آف امریکہ کی دری/ فارسی سروس کے بانی سربراہ رہے ہیں وہ امریکی گرین کارڈ یا شہریت کے حامل بھی ہیں ۔

ممتاز براڈکاسٹر اور وائس آف امریکا میں علی احمد جلالی کے سابق رفیق کار افضل رحمن نے بتایا ہے کہ علی احمد جلالی دری اور پشتو سروس کے انچارج تھے اور بہت حلیم الطبع انسان تھے۔ کینٹین میں ہمارے ساتھ کھانا کھایا کرتے تھے۔ بعد میں جب وزیر بنے تو خوشگوار حیرت ہوئی۔

دوسری طرف سابق صدر حامد کرزئی نے کابل کی صورتحال کے بارے میں میں ایک ویڈیو پیغام میں میں شہریوں سے سے پرامن رہنے کی تلقین کی ہے ہے اس ویڈیو پیغام میں ان کے ساتھ ان کی تین کم سن بیٹیاں بھی موجود تھیں۔

سابق صدر حامد کرزئی نے کابل کے شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ افغانستان میں ہی موجود ہیں اور انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں اور سکون سے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ بحران سے نکلنے کے لئے مذاکرات کر رہے ہیں اور ان شاء اللہ اس کا کوئی حل ڈھونڈ لیں گے۔

(رپورٹ: اسلم خان)

اسلم خان

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

اسلم خان

محمد اسلم خاں گذشتہ تین دہائیوں سے عملی صحافت کے مختلف شعبوں سے منسلک رہے ہیں اب مدتوں سے کالم نگار ی کر رہے ہیں تحقیقاتی ربورٹنگ اور نیوز روم میں جناب عباس اطہر (شاہ جی) سے تلمیذ کیا

aslam-khan has 57 posts and counting.See all posts by aslam-khan

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments