خون ناحق


ایک نہتے مسافر کا کیا ہجوم کی طرف سے بغیر تحقیق و تصدیق کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے نام وحشیانہ طریقے سے تشدد اور قتل جائز ہے؟ کیا نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے وفات تک کسی بھی کافر کو اس طرح وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا ہے۔ ؟

یہ مشرکین کا طریقہ تھا پگھلا ہوا سیسہ صحابہ پر ڈالنا، نمرود کا طریقہ تھا ابراہیم ع کو زندہ جلانا، پاکستانی قوم نے نمرود کی پیروی کی ایک انسان کو جلا کر۔

جب سلمان تاثیر نے اس توہین کے قانون میں ترمیم کی بات کی تھی تو سب نے توہین کا الزام لگا کر شور مچا دیا آج ان کی باتیں سچ ثابت ہو رہی ہیں، اس نے کہا تھا کہ لوگ ذاتی دشمنی میں ایک دوسرے پر توہین کا الزام لگائیں گے، ان کو اپنے محافظ نے کھلم کھلا قتل کیا اور پاکستان کے لوگوں نے ایک قاتل کو اسلامی ہیرو بنا دیا،

لوگوں کا اعتراض کہ آسیہ کو عدالت نے سزا نہیں دی اور باہر بھجوا دیا تو اس میں قصوروار کون؟ وہ سارے لوگ جنہوں نے اس پر الزام لگایا تھا وہ عورتیں اپنے بیان سے مکر گئیں، وہ مولوی جو اپنے پولیس میں دیے بیان سے مکر گیا، اور باقی کے بیانات اس قابل نہیں تھے کہ سزا دی جاتی۔

مشال خان کو تصوف کے باتوں پر قتل کرنا
ایک پڑھے لکھے بنک مینجر کو گارڈ کے طرف سے جھوٹے توہین کے الزام میں قتل کرنا

مندنی میں ایک پاگل کا قرآن کے ورق پھاڑنا اور لوگوں کا اس کو خود سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس سٹیشن کو جلانا

جنید جیسے پڑھے لکھے شخص کو اس بات پر جیل میں ڈالنا کہ مسلمانوں نے مذہب کے نام پر ایک فرسودہ اور خودساختہ نظام بنایا ہے مسلمانوں کو سائنسی علوم پر توجہ دینی چاہیے۔

” سورہ بقراء آیت 179
قصاص میں انسانیت کی زندگی چھپی ہوئی ہے عقل والوں تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو ’

انسانیت کی زندگی اسی میں ہے کہ کہ قتل کے بدلے لوگوں کو قتل کیا جائے جو دہشتگردی کرنے والے ہیں چاہے وہ حکومتی ریاستی دہشتگردی ہو چاہے کسی پولٹیکل جماعت کی طرف سے ہو خواہ کسی مذہبی جماعت کی طرف سے ہو جو فساد فی الارض کر رہا ہے لوگوں کو ناحق قتل کر رہا ہے اس کو عدالت میں پیش کر کے شواہد کے پر اللٰہ تعالٰی فرما رہا ہے قتل کرو اسی میں انسانیت کی زندگی ہے۔

نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا

”جس شخص نے ذمی کافر کو قتل کر دیا ناحق وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پا سکے گا حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس سال کی مسافت سے بھی آ رہی ہوگی“

ایک کافر کو بھی ناحق قتل کرنے والا جنت کی خوشبو نہیں پا سکے گا
نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا فرمان ہے
”اللٰہ تعالٰی یا تو شرک کو معاف نہیں کرے گا یا ذمی کافر کو کسی نے ناحق قتل کر دیا“

تو ہی اللٰہ تعالٰی سے ڈر جانا چاہیے جو کسی کو محب الوطنی یا کسی بھی طریقے سے ایکسٹرا جوڈیشری قتل کرتے ہیں وہ اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں ”۔

بشکریہ انجنیئر محمد علی مرزا

پاکستان میں ہر طرف ظلم، نا انصافی، قتل، قبضہ، چوری، بے حسی، ملاوٹ، لوٹ مار، جنسی زیادتی، جھوٹ، دھوکہ فریب کا بازار گرم ہے، یہ سارے کرنے والے کون ہیں؟ مسلمان ہیں یہ سب کرتے ہوئے ان کو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی محبت یاد نہیں آتی؟ کلمہ بھی صحیح طریقے سے نہیں آتا نماز کا پتا نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے عاشق!

ایسے واقعات کا ذمہ دار کون ہے؟ والدین کی تربیت، اجتماعی معاشرہ، نظام تعلیم، ناخواندگی، مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ، کمزور نظام حکومت، مدارس، مذہبی جماعتیں، ؟

وجہ جو بھی ہو سب سے پہلے ذمہ داری ریاست کی ہے کہ وہ تدارک کرے اور اس واقعہ میں ملوث افراد کو پھانسی پر چڑھا کر اگلوں کے لیے عبرت بنایا جائے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments