چند دن اپنے خدا کے بغیر جی کر دیکھیے


ہر شخص کا اپنا ایک خدا ہے، اکثریت کا خدا وہی پسند کرتا ہے جو وہ خود پسند کرتا ہے، اس کے دشمنوں سے اتنی ہی نفرت کرتا ہے جتنی کے وہ خود کرتا ہے، جو اس کے ہر جواز اور تعصب کی تائید کے لئے ہمہ وقت چوکس اور موجود رہتا ہے۔ ہمارے دین سے لاعلم معاشرے میں پیشتر کے لئے خدا کا تصور اسی آلہ دین کے جن جیسا ہی ہے جس سے اپنی خواہشات پوری کروانے کے لئے محض چراغ رگڑنے کی ضرورت ہے، جس کو ہم نے پیشانی زمین پر رگڑنے سے تبدیل کر دیا ہے۔ باقی خالق کے ساتھ رویے اور توقعات وہی ہیں۔

تمدن کے عہد طفولیت کے دور میں طاقتوروں کو اپنی جان بہت عزیز تھی لہذا عتاب کی صورت میں میں اپنے کرتوتوں کا جائزہ لینے کے بجائے دیوی، دیوتاؤں کو کسی دوسرے کمزور ذی روح کی قربانی دے کر منایا جاتا تھا۔ یا پھر اپنی پست کرداری کو دولت اور کھانوں کے انبار میں چھپایا جاتا تھا۔ آج بھی ہمارے معاشرے کے خدا کو وظائف، چلوں، چادروں، دیگوں اور کالے بکروں کی قربانی سے بخوبی رام کیا جا سکتا ہے۔

شعور کے عہد طفولیت میں بھی ساری توجہ باہر مرکوز رہتی ہے، کیونکہ اپنے اندر کا خوفناک منظر دیکھنے کی تاب نہیں ہوتی۔ لہذا اس کم سن شعور کا مالک اپنی ذات سے بچنے اور چھپنے کے تمام گر اور حیلے خوب جانتا ہے۔ اجتماعی ہجوم کے ساتھ عبادت میں ماتھا رگڑ کر خدا کو عبادت گاہ میں ہی تالا لگا کر چھوڑ آتا ہے تاکہ عبادت گاہ سے باہر اپنی من مانی سکون سے کر سکے اور اس فرض اجتماعی کی ادائیگی کے بعد تنہائی میں وہ کسی منصف خالق یا اپنے ضمیر سے مکالمے کی اذیت سے بھی بچ جاتا ہے۔

ان دیکھے خدا یا انسان سے عقیدت اور محبت ایک مادی انسان کے لیے بہت کٹھن عمل ہے۔ مگر بہت سے لا علم طفل مکتب اس محبت کے تقاضوں سے نابلد ہوتے ہوئے بلند و بانگ دعوے کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ وجہ صاف ہے کہ غائب ہستی محبت کے ثبوت کا تقاضا نہیں کر سکتی، نہ ہی کسی دعوی کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ۔ اور کسی انسان کے ثبوت مانگنے کو باآسانی بلند نعروں کی گونج میں دبایا جا سکتا ہے یا بصورت دیگر مکمل خاموش کرانے کا لائسنس اسی وقت کے لئے ہمہ وقت جیب میں موجود رہتا ہے۔

تو آخر محبت کی کسوٹی کیا ہے۔ سچی محبت وہ جذبہ ہے جو آپ کو اپنے علم اور عقل کے مطابق بہترین انسان بننے پر مجبور کر دے۔ جو آپ کے اندر چھپے اعلی اخلاق اور ظرف کو ایک قابل عمل حقیقت بنا دے۔ اور اس کے لئے انسانی مثال ایک ماں سے بڑی کوئی نہیں۔ ایک لا ابالی ترین بچی بھی ماں بنتے ہی یکسر تبدیل ہو جاتی ہے۔ ایک سچی محبت کرنے والا شوہر اپنے یا گھر کے کام کرنا توہین یا احسان نہیں سمجھتا بلکہ یہ اس کی محبت کا احساس ہے جو اس میں مثبت تبدیلی لاتا ہے۔ ہمارے اندر اچھا اور برا انسان دونوں موجود ہیں، کس کو پال کر آپ بڑا کرنا چاہتے ہیں یہ آپ پر منحصر ہے۔

گوتم بدھ تک کچھ بھکشو دور دراز کا سفر کر کے پہنچے اور کہا کہ ہمیں کوئی اچھی نصیحت کیجئے، گوتم بدھ نے کہا جو اچھی باتیں تمھیں معلوم ہے ان پر عمل کرو، وہ بولے یہ بات تو کوئی پانچ سالہ بچہ بھی بتا سکتا تھا۔ تو گوتم بولا ہاں مگر عمل اس پر اسی سالہ بھی نہیں کرتا۔

اخلاقی اقدار کا سب کو بخوبی علم ہے مگر اس سے کنی کترانے والے یا اپنی انانیت کی تسکین کے لئے ہر شیطانی عمل کو جائز دکھانے والے کبھی خدا، کبھی رسول، کبھی معاشرہ اور کبھی مجبوری کو جواز بنا کر معاشرے میں معتبر رہنا چاہتے ہیں۔

کسی دن فرصت ہو تو سوچیے گا کہ آپ کا کوئی خدا ہے، یا آپ خود ہی اپنے خدا ہیں۔ اس مشکل سوال کو حل کرنے کے لئے ایک روز اس خدا کے بغیر گزارنے کا تجربہ کیجئے۔ ایسے کون سے کام ہیں جو آپ نے اس کے تقوی سے روک رکھے ہیں۔ کسی سے دروغ گوئی، بے ایمانی، بدزبانی، فحش گوئی کرنے کا دل یہ تو آج کر ڈالئے، کسی خاتون کو چھیڑنے کا دل ہے، بدسلوکی کا من ہے، یا گندی نظریں ڈالنے کا وہ بھی کر ڈالئے، گھر والوں پر تشدد کرنے کا، اپنی کمزوریوں پر انھیں ذلیل و رسوا کرنے کا من ہو تو پورا کر لیجیے۔

گلی محلے میں گند و غلاظت پھیلانے کی آزادی چاہیے تو آج پوری کر لیں، کسی کتے، بلی کو پتھر مارنے کا دل ہوں تو مار لیجیے۔ بے شک آپ دین کی پابندیوں کا بوجھ اٹھاتے اٹھاتے تھک گئے ہوں گے ایک دن کے لئے یہ بوجھ اتار پھینکے۔ اور ہاں جن سے خدا کے نام پر عداوتیں اور نفرتیں، جلاؤ گھیراؤ کر رہے ہیں اس خدا سے ایک دن صرف محبت اور عزت دینے کی رخصت لے لیجیے۔ شاید آپ کا فیاض خدا ایک دن کی ہی رخصت پر راضی ہو جائے۔ حقاروتوں سے ماورا ہو کر اردگرد کے انسانوں کو صرف ایک زمینی سفر کا راہ کھوجتا مسافر سمجھ کر صرف ایک دن ہی عزت دینے کی اجازت لے لیں۔

اور اگر اپنی ٹو ڈو لسٹ میں ڈھونڈے سے بھی کرنے کو کوئی کرتوت نہ ملے تو حیران پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، پس پیشانی زور سے زمین پر رگڑیے، جنت حاضر ہو جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments