رابطے


ہمارے بلوچستان سے ایک دوست ممبر قومی اسمبلی تھے۔
وہ اپنے موبائل فون سے بہت نالاں تھے۔ کہ ہر وقت بجتا ہی رہتا ہے۔

اس کا کیا کیا جائے۔ میں نے عرض کی سر اس کو بند کر دیں تو کہنے لگے پھر اس کو رکھنے کا کیا فائدہ جب اپنے لوگوں سے رابطہ ہی نہ ہو۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ہر فون سنوں یا پھر اس واپس کال کر کے جواب دوں۔ اگر کوئی مس بیل بھی دے تو میں اس کو کال ضرور کرتا ہوں۔
ہمارے بہت سارے دوست ہیں جن کے فون یا تو ہمیشہ چارجنگ پر ہوتے ہیں یا پھر خاموش موڈ آن کیا ہوتا ہے۔
الحمدللہ کبھی ان کا جواب بھی نہیں آیا۔ مجھے زندگی میں ایسے لوگ کبھی بھی دوست محسوس نہیں ہوئے۔

چند سال پہلے میرے والد شفاء ہسپتال ایمرجنسی میں داخل تھے اور جلدی میں ان کی رپورٹس گھر رہ گئیں تھیں۔ میرے عزیز جو گھر کے نزدیک ہی رہتے تھے کو متعدد بار فون کیا۔ فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ پھر والد صاحب کو ہسپتال چھوڑ کر میں گھر سے رپورٹس لے کر گیا۔ کچھ دن بعد ان کا کسی کام سے فون آیا میں نے عرض کی بھائی فون تو اٹینڈ کر لیا کریں کوئی ایمرجنسی بھی ہو سکتی ہے۔ انھوں نے بہت خوبصورت جواب دیا اس میں موڈ خراب کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ اور فون بند کر دیا۔ چھ سال ہو گئے والد صاحب کو فوت ہوئے اور اپنے اس عزیز سے رابطہ ہوئے۔

میری کچھ عرصے سے طبعیت خراب ہے۔ اور کچھ دوستوں کے فون خراب ہیں۔ کوئی رابطہ نہیں۔

میں سب کو ہمیشہ ہی دستیاب رہا۔ سب کی ضرورتوں کو مدنظر رکھا۔ اور اکاون برس 24 گھنٹے سروس مہیا کی۔ اس میں فیملی بھی نظر انداز ہوئی اور غلط احباب پر وقت اور پیسے کا ضیاع بھی کیا۔

میری ساری ضرورتیں میرے اللہ تعالیٰ بخوبی پوری کرتے ہیں۔ الحمدللہ

آپ کی نمازیں بالکل بھی قضا نہیں ہونی چاہیں۔ اللہ تعالی آپ کو ہمیشہ تکبیر اولی نصیب فرمائیں بے شک اس میں کئی انسان قضا ہو جائیں۔

مجھے فلم لیلی مجنوں کا وہ ڈائیلاگ نہیں بھولتا جب مجنوں ایک نمازی کے آگے سے گزرتا ہے تو نمازی اس کو برا بھلا کہتا ہے تو مجنوں اس کو کہتا ہے کہ مجھے ایک انسان کی محبت میں تو نظر نہیں آیا تو کیسا نمازی ہے کہ انسان بنانے والے سے محبت کرتا ہے اور تجھے سامنے سے گزرتا انسان نظر آ جاتا ہے۔

الحمدللہ میرے روز بروز اپنے رب سے رابطے مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔
مجھے خوشی ہے کہ کچھ دوست اس کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔

منیر فوٹوز راولپنڈی کے مالک نصیر بھائی نے ہمیشہ راہنمائی فرمائی۔ ایک دفعہ پوچھا کہ آپ منافع بہت کم کیوں لیتے ہیں۔ مسکرا کر کہنے لگے بھائی جتنا چیز کو فلٹر کیا جائے وہ خالص سے خالص تر ہوتی جاتی ہے۔ میں ہر سال اپنا نفع پہلے سے کم کرتا ہوں اور میری سیل بڑھتی چلی جاتی ہے۔

میں ان سب دوستوں کا شکر گزار ہوں۔
جو خود بخود فلٹر ہوتے جا رہے ہیں اور میرے پاس مخلص دوست رہتے جا رہے ہیں۔
میری اوقات نہیں ہے کسی کو بھی فلٹر کرنے کی۔ پر کچھ کرم فرما یہ فعل بھی خود ہی انجام دے رہے ہیں۔

کچھ تعلق اور رشتے پھر سے بحال ہو رہے ہیں۔ اور میں خوش ہوں کہ جن سے میں دور چلا گیا تھا اب وہ ہر وقت میرے ساتھ ہیں۔

نوکیا ”کنیکٹنگ پیپل“

اگر آپ غور سے پڑھیں تو سمجھ آئے گا کہ نو۔ کیا تو لوگوں سے رابطے بحال ہوئے۔ مطلب جب مطلبی لوگوں کو نو۔ کیا تو مخلص لوگوں سے رابطے بحال ہوئے۔ باہر کوئی پھل فروش آوازیں لگا رہا ہے۔ اچھے سنگترے اچھے سنگترے۔

یا باری تعالیٰ میری آپ سے دعا ہے ہم سب کو اچھے سنگ عطا فرما دیں آمین۔ اللہ تعالی انسان کو بس اپنے رابطے میں رکھیں تو اس سے بڑا رابطہ کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments